کوئلے کی وزارت
کوئلہ کی وزارت نے فلائی ایش کو ٹھکانے لگانے اور دوبارہ استعمال کے لیے سرگرم اقدامات کئے
فلائی ایش کو ٹھکانے لگانے کے لیے حرارتی بجلی پلانٹس کے لیے کوئلے کی 19 کانیں مختص کی گئیں
Posted On:
09 JUL 2024 5:18PM by PIB Delhi
ماحولیات کے تحفظ اور وسائل کے استعمال کی طرف ایک اہم قدم کے طور پر، کوئلے کی وزارت (ایم او سی) حرارتی بجلی پلانٹس سے پیدا ہونے والی فلائی ایش کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے اور استعمال کے لائق بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ وزارت کوئلے پر مبنی بجلی کی پیداوار کی اس ضمنی پراڈکٹ کو ٹھکانے لگاکر ماحولیاتی خوشحالی کو ترجیح دیتے ہوئے اور سرکلر معیشت کو فروغ دیتے ہوئے ایک پائیدار مستقبل کی جانب رہنمائی کررہی ہے۔
(مانک پور او سی، کوربا علاقے کی ایک قدیم بھولی بسری کان میں فلائی ایش بھرتے ہوئے)
کوئلہ دہن کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے، کوئلے کی وزارت (ایم او سی) فلائی ایش کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کو فروغ دیتی ہے۔ وسیع تحقیق اور ترقی کی وجہ سے خالی مقامات کو بھرنے اور تعمیراتی سامان کے ایک جزو کے طور پر فلائی ایش کا موثر استعمال شروع کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف ماحولیات پر پڑنے والے منفی اثرات کم ہوتے ہیں بلکہ پائیدار ترقی کے طریقوں میں بھی مدد ملتی ہے۔
کوئلہ کی وزارت نے اس مقصد کے لیے کان کی خالی جگہوں کو مختص کر کے فلائی ایش کو مناسب طریقے سے یقینی طور پر ٹھکانے لگانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ 2023 میں کوئلے کی وزارت کے ایڈیشنل سیکرٹری کی سربراہی میں ایک مرکزی سطح کا ورکنگ گروپ (سی ایل ڈبلیو جی) تشکیل دیا گیا تھا۔ دلچسپی رکھنے والے حرارتی بجلی پلانٹس (ٹی پی پی) سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے) کو کان کی خالی جگہوں کو مختص کرنے کے لیے درخواست دیتے ہیں، جس پر بالآخر سی ایل ڈبلیو جی میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔ اس فعال قدم میں، 13 ٹی پی پیز کو کل 19 کانیں الاٹ کی گئی ہیں۔ یہ مختص فلائی ایش کو ٹھکانے لگانے سے وابستہ ماحولیاتی خدشات کو دور کرتا ہے اور کوئلے کی کان کنی کے شعبے میں پائیدار طریقوں کو فروغ دیتا ہے۔ اس کے علاوہ تقریباً 20.39 لاکھ ٹن فلائی ایش کو آج تک گوربیکول مائن پٹ-1 میں دوبارہ استعمال کیا جا چکا ہے۔
وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے نوٹیفکیشن مورخہ 3 نومبر 2009 کے مطابق، اصطلاح ’’فلائی ایش‘‘ کا مطلب ہے اس میں پیدا ہونے والی سبھی قسم کی راکھ جیسے الیکٹرو اسٹیٹک پریسپیٹیٹر (ای ایس پی ) راکھ، خشک فلائی ایش،تلے کی راکھ، تالاب کی راکھ اور ٹیلے کی راکھ شامل ہیں۔ سلی کان ڈائی آکسائیڈ (ایا آئی او 2)، کیلشیم آکسائیڈ (سی اے او) اور ایلومینیم آکسائیڈ (اے 12 اور3) سے بھرپور اس کی ساخت، ممکنہ فضلہ کو مفید مواد میں تبدیل کرتے ہوئے اسے مختلف استعمال کے لیے قیمتی بناتی ہے۔ موثر انتظام تعمیراتی سرگرمیوں میں اس کے استعمال کو فروغ دیتا ہے، اس طرح فضلہ کو کم سے کم کرتے ہوئے قدرتی وسائل کا تحفظ اور کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرتا ہے۔
کوئلے کی وزارت، سنٹرل مائن پلاننگ اینڈ ڈیزائن انسٹی ٹیوٹ (سی ایم پی ڈی آئی) کے ساتھ مل کر، فلائی ایش بیک فلنگ کے لیے تھرمل پاور پلانٹس (ٹی پی پی) کو کان کی خالی جگہوں کے الاٹمنٹ کے مقصد سے درخواست کے عمل کو منظم کرنے کے لیے ایک مرکزی پورٹل بنانے میں سرگرم ہے۔ اس پورٹل کا مقصد آپریشنز کو ہموار کرنا اور شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانا ہے۔
جن کانوں میں کام چل رہا ہے ان میں فلائی ایش کو ان کانوں سے ملانے کے بہترین طور طریقے تلاش کرنے کے لیے جامع فزیبلٹی اسٹڈیز کی جا رہی ہیں، جن میں بہت زیادہ کام کاج کیاجارہا ہے۔ فلائی ایش کے محفوظ اور موثر استعمال کی رہنمائی کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) قائم کیے گئے ہیں، جو حفاظتی اور انتظامی دونوں پہلوؤں کو حل کرتے ہیں۔ سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف مائننگ اینڈ فیول ریسرچ (سی آئی ایم ایف آر) کے تعاون سے نگاہی آپریشنل کان میں ایک اہم فزیبلٹی اسٹڈی جاری ہے۔ اس مطالعہ کا مقصد فلائی ایش کی زیادہ سے زیادہ فیصد کا تعین کرنا ہے جو زیادہ کام کاج والی کان کے ساتھ مل جائے گی، جس کے نتائج جلد متوقع ہیں۔
کوئلہ کی وزارت فلائی ایش کی محفوظ ہینڈلنگ اور انتظام کو یقینی بناتی ہے، بھاری دھاتوں اور باریک ذرات کے اخراج سے منسلک ممکنہ ماحولیاتی خدشات کو کم کرتی ہے اور ہندوستان کے لیے صاف ستھرے اور سرسبز مستقبل کو یقینی بناتے ہوئے پائیدار طریقوں کو اختراع اور نافذ کرتی رہے گی۔
گوربی ماین (پٹ-1) این سی ایل میں فلائی ایش بھرنا
بجلی پلانٹس، صنعتوں اور ضابطہ جاتی اداروں کے ساتھ تعاون کو فروغ دیتے ہوئے، کوئلے کی وزارت کا مقصد فلائی ایش کے بہترین انتظام کوقائم کرنا ہے۔ یہ اجتماعی کوشش صاف ستھرے ماحول، ایک صحت مند مستقبل اور توانائی کی پیداوار کے لیے زیادہ پائیدار نقطہ نظر کی راہ ہموار کرتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا س۔ن ا۔
U-8173
(Release ID: 2031842)
Visitor Counter : 62