الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دو روزہ عالمی انڈیا اے آئی چوٹی کانفرنس 2024 کا آج نئی دہلی میں آغاز ہوا


اس کانفرنس میں 1000 سے زیادہ جی پی اے آئی مندوبین، اے آئی سے وابستہ ماہرین اور پیشہ وروں نے شرکت کی

کانفرنس  میں دو دنوں کے دوران 12 سیشن ہوں گے اور 100 سے زیادہ عالمی اے آئی  ماہرین نے شرکت کی

ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس نےکانفرنس میں اے آئی حل کی نمائش کی

Posted On: 03 JUL 2024 7:47PM by PIB Delhi

دو روزہ عالمی انڈیا چوٹی کانفرنس 2024 کا آغاز آج بھارت منڈپم، نئی دہلی میں ہوا اور افتتاحی تقریب میں، حکومت ہند کے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، ریلوے، اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر  جناب اشونی وشنو، نے شرکت کی۔ حکومت جاپان کے داخلی امور اور مواصلات کی وزارت کے نائب وزیر مسٹر ہیروشی یوشیدا، مرکزی وزیر مملکت برائے الیکٹرانکس اور آئی ٹی، اور کامرس اور صنعت، حکومت ہند، جناب جتن پرساد، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت  (ایم ای آئی ٹی وائی) کے سکریٹری، جناب ایس کرشنن، ناسکوم کی صدر محترمہ دیبجانی گھوش، اوپن اے آئی کے نائب صدر، جناب سری نواس نارائنن اور ایم ای آئی ٹی وائی  میں ایڈیشنل سیکریٹری، جناب ابھیشیک سنگھ شامل ہوئے۔

اس کانفرنس  میں ماہرین، مصنوعی ذہانت پر عالمی شراکت داری (جی پی اے آئی) کے نمائندوں، صنعت اور اسٹارٹ اپ کے تجربہ کار افراد، مصنوعی ذہانت کے صارفین، ماہرین تعلیم، طلباء اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں کی شرکت دیکھی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001D2Q3.jpg

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جناب اشونی ویشنو نے ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو جمہوری بنانے اور کسی کو پیچھے نہ چھوڑتے ہوئے اسے سب کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے حکومت ہند کے ارادے اور نقطہ نظر پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کا اشتراک کیا کہ حکومت اے آئی پر مرکوز عام استعمال کے عوامی پلیٹ فارم میں سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کا استعمال ہر کوئی مسابقتی اور باہمی تعاون کے ساتھ مصنوعات اور خدمات کو اختراع، ترقی اور فراہمی کے لیے کر سکتا ہے۔

انہوں نے جاپان، یورپی یونین، امریکہ اور اقوام متحدہ کے ذریعہ اے آئی  کے شعبہ میں ہونے والی ترقی پر بھی بات کی۔ انہوں نے اے آئی سے لاحق خطرات کے بارے میں خبردار کیا، جو جمہوری برادریوں کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور ذمہ دار اور انسان پر مرکوز اے آئی کا مطالبہ کیا۔

مسٹر ہیروشی یوشیدا نے حکومت ہند کی ستائش کی اور کہا کہ جی پی اے آئی کی میزبانی ذمہ دار اے آئی کے لیے ہندوستان کی مضبوط وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے عالمی جنوب میں جی پی اے آئی کے چیئر کے طور پر ہندوستان کی حمایت کی۔ انہوں نے بتایا کہ جاپان نے جی پی اے آئی کا ٹوکیو سینٹر قائم کیا ہے اور بتایا کہ ہیروشیما اے آئی پروسیس فرینڈز گروپ 53 ممالک تک بڑھ گیا ہے اور ہندوستان اس میں شامل ہونے والے پہلے ممالک میں سے ایک ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EJ08.jpg

جناب جتن پرساد نے کہا کہ ہندوستان عالمی اے آئی  اختراعات میں سب سے آگے کھڑا ہے۔ ہمارا عزم ایک جامع اور مضبوط اے آئی  ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا ہے۔ یہ عالمی سطح پر ہندوستان کی طرف سے حاصل کردہ سب سے زیادہ اے آئی  مہارت کی رسائی اور ملک میں اے آئی  اسٹارٹ اپس کے فروغ میں کی گئی کافی سرمایہ کاری سے واضح ہے۔ انہوں نے انڈیا اے آئی مشن کے وژن پر زور دیا جو کہ ہندوستان میں اے آئی  بنانا ہے اور اے آئی  ہندوستان کے لیے کام کرتا ہے۔ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال، زراعت، تعلیم جیسے اہم شعبوں میں مسائل اور چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے اے آئی  کے لیے حل تیار کرنے کے لیے باہمی تعاون سے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ڈی پی آئی کو دوسری قومیں نقل کے لیے تلاش کرتی ہیں۔ ہندوستان کے اے آئی  حلوں کا مستقبل  بھی کا تصور کیا جاتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0039WPC.jpg

شری ایس کرشنن نے کہا کہ آبادی کے پیمانے پر اے آئی کو اپنانے کے لیے کثیر اسٹیک ہولڈر اپروچ ضروری ہے۔ انہوں نے بڑے پیمانے پر کمیونٹی کو اے آئی  کے فوائد پر زور دیا اور تمام منظرناموں میں صارف کے نقصان کو روکا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اے آئی  2047 تک وکست بھارت کے حصول کے لیے سنگ بنیادوں میں سے ایک ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004X808.jpg

جناب سری نواس نارائنن نے اے آئی  پر عالمی سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لیے حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا اور کہا  کہ اوپن اے آئی انڈیا اے آئی ہمراہ شراکت داری اور قدر میں اضافے کے ساتھ تعاون کرنا چاہے گا۔ انہوں نے اے آئی  حلوں کے استعمال کے مختلف معاملوں کا اشتراک کیا ،خاص طور پر ڈیجیٹل گرین (زراعت میں)، بھاشینی (ہندوستانی زبان میں)، فزکس والا (تعلیم میں) وغیرہ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005A0LP.jpg

محترمہ دیبجانی گھوش نے اے آئی  کی سچائیوں کے بارے میں بات کی اور وضاحت کی کہ پہلی سچائی یہ ہے کہ اے آئی  تبدیلی کے اثرات مرتب کر رہا ہے، دوسرا سرمایہ کاری پرمنافع کے ساتھ سرمایہ کاری کے مفاہمت کے بارے میں ہے، اور تیسرا اے آئی  کا انسانی کارفرما پہلو ہے اور مسائل کو حل کرنے کے لیے اسے جادو کی گولی کے طور پر نہیں سمجھا جاتا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انڈیا اے آئی حقیقی معنوں میں شامل ہو کر اور انسان کو اے آئی  لوپ میں رکھنے کے بجائے اے آئی  کو انسانی لوپ میں رکھ کر اے آئی  کے لیے ایک سنہری معیار قائم کرے گی۔

جناب ابھیشیک سنگھ نے افتتاحی تقریب میں معززین، جی پی اے آئی ماہرین، اور ریسرچ اینڈ اکیڈمیا، انڈسٹری، اسٹارٹ اپس اور حکومت کے مندوبین کا استقبال کیا۔ انہوں نے انڈیا اے آئی مشن کی مختصر وضاحت کی اور بتایا کہ مشن کے 7 ستونوں کو گہرائی میں شامل کرنے کے لئے دو دنوں میں 12 سیشن کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اس کا مقصد مسائل پر غور و خوض اور کثیر جہتی نقطہ نظر سے آگے بڑھنے کے راستے پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان، جی پی اے آئی کے سربراہ کے طور پر، جی پی اے آئی کے مستقبل کے وژن کے ساتھ آنے کے لیے جی پی اے آئی کے رکن ممالک، او ای سی ڈی اور عالمی جنوب کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006POEZ.jpg

 

پس منظر

حکومت ہند 3تا4 جولائی 2024 کو نئی دہلی میں 'گلوبل انڈیا اے آئی سمٹ' کی میزبانی کر رہی ہے۔اس سربراہی کانفرنس  میں کمپیوٹ کی صلاحیت، فاؤنڈیشنل ماڈل، ڈیٹا سیٹ، اپلی کیشن ڈیولپمنٹ، فیوچر اسکل، اسٹارٹ اپ فنانسنگ، اور محفوظ اے آئی جیسے شعبوں میں اے آئی کی ترقی کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جو انڈیا اے آئی مشن کے سات اہم ستون ہیں۔ انڈیا اے آئی مشن کو مرکزی کابینہ نے مارچ 2024 میں 1.25 بلین امریکی ڈالر کے اخراجات کے ساتھ منظوری دی تھی۔

جی پی اے آئی 29 رکن ممالک کے ساتھ کثیر جہتی شراکت داری کی پہل ہے، جس کا مقصد اے آئی  سے متعلقہ ترجیحات پر جدید تحقیق اور نافذ العمل  سرگرمیوں کی حمایت کرتے ہوئے اے آئی  پر نظریہ اور عمل کے درمیان فرق کو ختم کرنا ہے۔ بہندوستان 2024 میں جی پی اے آئی کا لیڈ چیئر ہے۔ جی پی اے آئی کے لیڈ چیئر کے طور پر، ہندوستان  کلیدی مسائل پر بات کرنے اور قابل اعتماد اے آئی  کو فروغ دینے کے لیے عالمی اے آئی  ماہرین کو دعوت دے رہا ہے۔

ورچوئل شرکت  https://www.youtube.com/@DigitalIndiaofficial/streams  پر دستیاب ہے۔

انڈیا اے آئی  اور جی پی اے آئی  کے بارے میں مزید معلومات کے لیے، براہ کرم ملاحظہ کیجیے https://indiaai.gov.in/

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

8046


(Release ID: 2030562) Visitor Counter : 64