وزارت دفاع
ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ اسکیم دفاع میں‘آتم نربھرتا’ کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے؛ جدیدترین ٹیکنالوجی میں صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اِسٹارٹ اَپس اور ایم ایس ایم ایز کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے
Posted On:
03 JUL 2024 5:16PM by PIB Delhi
ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ (ٹی ڈی ایف)اسکیم سرکاری/نجی صنعتوں، خاص طور پر اِسٹارٹ اَپس اور ایم ایس ایم ایز کی شرکت کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، تاکہ ایک ایساایکو سسٹم بنایا جا سکے، جس کا مقصد جدید ترین ٹیکنالوجی میں صلاحیتوں کو فروغ دینا اور دفاع میں‘آتم نربھرتا’ یعنی خود کفالت کو فروغ دینا ہے۔ ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ اسکیم وزارت دفاع کا ایک اہم پروگرام ہے ،جسے دفاعی تحقیق و ترقی کے ادارے (ڈی آر ڈی او)نے ‘میک اِن اِنڈیا’ پہل کے تحت انجام دیا ہے۔
اب تک، 300 کروڑ روپے سے زیادہ کے وعدے کے ساتھ کل 77 پروجیکٹوں کو مختلف صنعتوں کے لیے منظوری دی گئی ہے، اور اس اسکیم کے تحت 27 دفاعی ٹیکنالوجیز کو کامیابی سے حاصل کیا گیا ہے۔
ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ (ٹی ڈی ایف)اسکیم کے تحت کچھ اسٹارٹ اپس کی کامیابی کی کہانیاں درج ذیل ہیں:
1. کامبیٹ روبوٹکس، پونے
پونے میں قائم اِسٹارٹ اَپ کامبیٹ روبوٹکس نے بغیر پائلٹ والی گاڑیوں کے لیے کامیابی سے ایک اختراعی سمیلیٹر تیار کیا ہے۔ یہ ایک کثیر شعبہ جاتی سمیلیٹر ہے جو بغیر پائلٹ کی زمینی گاڑیوں (یو جی ویز)، بغیر پائلٹ کی زیر زمین گاڑیوں(یو یو وی)، بغیر پائلٹ کی سطحی گاڑیوں (یو ایس ویز) اور بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑیوں(یو اے ویز)کو تعاون فراہم کرتا ہے، جو خود مختار نظام کو ترقی دینےپر کام کرنے والی ایجنسیوں کے لیے ایک بہترین ترقیاتی ٹول کے طور پر کام کرتا ہے۔
سمیلیٹر جامع ماحولیاتی ماڈلنگ، منظر نامہ اور گاڑیوں کی ماڈلنگ اور ڈیولپر دستاویزات کے ساتھ بدیہی کنٹرول سسٹم فراہم کرتا ہے۔ اسے جانچ کے تقاضوں کو پورا کرنے اور متعدد شعبوں میں بغیر پائلٹ والی گاڑیوں کے خود کار عمل کی توثیق کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسے سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس اینڈ روبوٹکس (سی اے آئی آر)کے زیراہتمام تیار کیا گیا ہے، جو ڈی آر ڈی او کی بنگلورو میں واقع ایک لیباریٹری ہے۔
2.شی اسٹیٹس لیبز پرائیویٹ لمیٹڈ، پونے
ایرو گیس ٹربائن انجن ہیلتھ مانیٹرنگ کے لیے ورچوئل سینسرز: اس پروجیکٹ میں ایرو گیس ٹربائن انجن (اے جی ٹی ای)کے مختلف حصوں کا ایک جامع تشخیصی نظام تیار کرنا شامل ہے، جس سے انجن کی آپریشنل بھروسے اور لمبی عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ نظام جدید مصنوعی ذہانت/مشین لرننگ (ایم ایل/اے آئی) ٹیکنالوجیز کی مضبوط بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔ یہ بڑے پیمانے پر ڈیٹا کو مؤثر طریقے سے ہینڈل کرتا ہے اور اعلیٰ درجے کی درستگی کے ساتھ تیزی سے آپریشنل تشخیص کرتا ہے۔ ورچوئل سینسر کا فریم ورک مقامی طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔
اس ٹیکنالوجی کو گیس ٹربائن ریسرچ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے تکنیکی رہنمائی کے تحت کامیابی کے ساتھ تیار کیا گیا ہے، جو ڈی آر ڈی او کی بنگلور میں واقع لیبارٹری ہے۔شی اسٹیٹس لیبز پرائیویٹ لمٹیڈ ڈیٹا سائنس اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) سلوشنز کے میدان میں ایک اِسٹارٹ اَپ ہے اورڈی آرڈ ی او کے ڈیئر ٹو ڈریم 2.0 اختراعی مسابقہ کا فاتح ہے۔
ویزوئل ڈیٹا کے لیے ڈیٹا کی تشخیص،سرگرم طور پر سیکھنے اور یقین کے لیے ٹولز: اس اہم منصوبے کا مقصد اے آئی ماڈل کی توثیق اور دفاعی ایپلی کیشنز کے لیے اصلاح کو بڑھانا ہے۔ یہ مشترکہ اور تولیدی تجربات کے ذریعے سائنسدانوں کے درمیان تعاون کو آسان بنائے گا۔ تمام ٹولز صارف دوست ویب انٹرفیس کے ذریعے قابل رسائی ہیں۔
یہ پروجیکٹ دفاعی منظرناموں میں پیدا ہونے والے ڈیٹا کی وسیع مقدار سے پیدا ہونے والے منفرد چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک جامع فریم ورک تیار کرنے پر مرکوز ہے۔ یہ چار کلیدی ماڈیولز: ڈیٹا/فیچر اسسمنٹ، ایکٹو لرننگ، اے آئی بیلیو ویبلٹی اور ویب ایپلیکیشن پر مشتمل ہے۔ یہ دفاعی اداروں کو زیادہ درست، قابل اعتماد اور مؤثر اے آئی ماڈلز بنانے کے لیے بااختیار بنائے گا، جس سے فیصلہ سازی میں بہتری اور مختلف اہم ایپلی کیشنز میں صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ سی اے آئی آر، بنگلورو نے پروجیکٹ کی رہنمائی اور نگرانی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
3.نیو اسپیس ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمٹیڈ، بنگلورو
بنگلورو میں قائم اِسٹارٹ اِپ نے‘انکلوزڈ/اِنڈور ماحول میں تلاشی اور رپورٹ کی کارروائیوں کے لیے پہلے جواب دہندہ کے طورپرخودکار ڈرون’ کے عنوان کے تحت ایک جدید یو اے وی بنایا ہے، جو مختلف حالات میں بشمول بالکل تاریکی میں اندرونی ماحول کو تلاش کرنے کے قابل ہے۔ یہ پروجیکٹ خود مختار نیویگیشن اسٹیک، جہاز پر چیزوں کا پتہ لگانے کے ماڈیول اور فلائٹ کنٹرول فرم ویئر کے ساتھ مربوط لوکلائزیشن فال بیک میکانزم کے ساتھ مربوط انڈور یو اے وی کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ خود مختار نیویگیشن اسٹیک کے ساتھ انضمام میں 3 ڈی میپنگ، ایکسپلوریشن الگورتھم اور ایم ایل/اے آئے انجن شامل ہیں۔
اس پروجیکٹ کی کامیابی نے مختلف ایپلی کیشنز کے لیے راستے کھولے ہیں، جن میں تلاش اور بچاؤ کی کارروائیاں، نگرانی، صنعتی معائنہ، ماحولیات کی نگرانی کے ساتھ ساتھ خطرناک ماحول میں تلاش شامل ہے، جو بغیر پائلٹ کے فضائی نظام میں تکنیکی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی سی اے آئی آر، بنگلورو کی تکنیکی رہنمائی اور نگرانی کے تحت تیار کی گئی ہے۔
دفاعی تحقیق و ترقی محکمے کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر سمیر وی کامت نے ان پروجیکٹوں سے وابستہ اِسٹارٹ اَپس اور ڈی آر ڈی او لیباریٹریوں کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابیاں ڈی آر ڈی او کی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘آتم نر بھر بھارت’ کے نظریے کو پورا کرنے میں صنعت کو فروغ دینے کی کامیاب کوشش کی نشاندہی کرتی ہیں۔
ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ (ٹی ڈی ایف) اسکیم کے بنیادی مقاصد میں درج ذیل امور شامل ہیں:
- ہندوستانی صنعتوں بشمول ایم ایس ایم ایز اور اِسٹارٹ اَپس کے ساتھ ساتھ دفاعی اور دوہری استعمال کی ٹیکنالوجیز کی ترقی کے لیے تعلیمی اور سائنسی اداروں کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے جو فی الحال ہندوستانی دفاعی صنعت کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔
- نجی صنعتوں، خاص طور پرایم ایس ایم ایز اوراِ سٹارٹ اِپس کے ساتھ شراکت داری کرنا، ملٹری ٹکنالوجی کے ڈیزائن اور ترقی کے کلچر کو لانا اور مالی امداد کے منظوری کےساتھ ان کو تعاون فراہم کرنا۔
- ملک میں پہلی بار تیار کی جانے والی اہم ٹیکنالوجیز کی تحقیق وترقی اور ڈیزائن پر توجہ مرکوز کرنا۔
- مسلح افواج، تحقیقی اداروں، تعلیمی اداروں اور نجی شعبے کے اداروں کے ساتھ کوالیفائنگ/سرٹیفائنگ ایجنسیوں کے درمیان ایک وسیلہ پیدا کرنا۔
****
ش ح۔م ع۔ن ع
U:8037
(Release ID: 2030496)
Visitor Counter : 66