سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ذہنیت میں تبدیلی اور علاقائی وسائل کی تلاش جموں و کشمیر میں اسٹارٹ اپ کی کلید ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (این آئی ٹی) میں دو روزہ نیشنل اسٹارٹ اپ کانفرنس آر اے ایس ای 2024 کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا
جموں و کشمیر میں زراعت کا شعبہ اسٹارٹ اپ کا اہم شعبہ ہونا چاہیے: ڈاکٹر سنگھ
وزیر موصوف نے آروما مشن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جامنی انقلاب بھدرواہ اور گلمرگ کے چھوٹے قصبوں سے پیدا ہوا اور اب ملک بھر میں اس کی بات کی جا رہی ہے
Posted On:
30 JUN 2024 7:26PM by PIB Delhi
’’ذہنیت کی تبدیلی اور علاقائی وسائل کی تلاش جموں و کشمیر میں اسٹارٹ اپ کی کلید ہے"۔ یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹکنالوجی، وزیر مملکت برائے ارتھ سائنسز، وزیر مملکت برائے ارتھ سائنسز، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی اور محکمہ خلائی اور عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (این آئی ٹی) سرینگر میں دو روزہ قومی اسٹارٹ اپ کانفرنس آر اے ایس ای 2024 کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت میں اسٹارٹ اپ تحریک نے گذشتہ ایک دہائی میں بڑے پیمانے پر زور پکڑا ہے اور اس کا سہرا بنیادی طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کو جاتا ہے جنہوں نے اپنے آزادی کے خطاب کے دوران لال قلعہ کی فصیل سے ’’اسٹارٹ اپ انڈیا اسٹینڈ اپ انڈیا‘‘ کا نعرہ دیا تھا۔ انھوں نے یاد دلایا کہ اس وقت ملک میں اسٹارٹ اپس کی تعداد صرف 350-400 تھی اور آج یہ بڑھ کر 1.5 لاکھ ہوگئی ہے جبکہ اسٹارٹ اپ میں بھارت کو عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پہلے کے برسوں میں اسٹارٹ اپ تحریک ملک کے اس حصے میں اتنی رفتار سے نہیں چل پائی تھی۔ انھوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ جموں و کشمیر جیسی کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کئی دہائیوں سے سرکاری نوکری یا سرکاری نوکری معاش کا اہم ذریعہ رہی ہے اور اس نے نوجوانوں کے ساتھ ساتھ والدین کی ذہنیت کو بھی متاثر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس لیے یہ بیداری پیدا کرنا ضروری ہے کہ روزگار کا مطلب صرف سرکاری نوکری نہیں ہے اور یہ کہ تنخواہ دار سرکاری نوکری کے مقابلے میں اسٹارٹ اپ کے کچھ راستے زیادہ منافع بخش ہوسکتے ہیں۔
علاقائی وسائل کو تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جب ہم اسٹارٹ اپس کی بات کرتے ہیں تو کسی نہ کسی طرح ذہنیت آئی ٹی کے ساتھ پھنس جاتی ہے جبکہ جموں و کشمیر جیسے خطے میں زراعت کا شعبہ اسٹارٹ اپ کا بنیادی شعبہ ہونا چاہیے۔ آروما مشن کی مثال دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جامنی انقلاب بھدرواہ اور گلمرگ کے چھوٹے شہروں سے پیدا ہوا اور اب ملک بھر میں اس کے بارے میں بات کی جا رہی ہے ، جب 26 جنوری کی پریڈ کرتویہ پتھ، نئی دہلی میں پرپل ریوولوشن کی جھانکی بھی دکھائی گئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ تقریبا 5000 نوجوانوں نے لیوینڈر فارمنگ کو زرعی اسٹارٹ اپ کے طور پر اپنایا ہے اور اچھی آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کارپوریٹ سیکٹر میں کام کرنے والے کچھ نوجوانوں نے بھی اپنی نوکری چھوڑ دی ہے اور لیونڈر فارمنگ کا رخ کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اروما مشن کی کامیابی اس حقیقت سے ثابت ہوتی ہے کہ جموں و کشمیر کی مثال اب اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور کچھ شمال مشرقی ریاستوں میں بھی اپنائی جارہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جہاں تک جموں و کشمیر کا تعلق ہے تو پھولوں کی کھیتی کے شعبے میں بھی زرعی اسٹارٹ اپ کے شعبوں کو تلاش کرنا ممکن ہوسکتا ہے جس کے لیے سی ایس آئی آر نے پھولوں کی کاشت کا مشن شروع کیا ہے۔ انھوں نے ہینڈ کرافٹ ہارٹیکلچر اور ٹیکسٹائل اسٹارٹ اپ کو بھی جموں و کشمیر کا ثروت شعبہ قرار دیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسٹارٹ اپ کی کامیابی کا ایک اہم محرک تعلیم، تحقیق، صنعت کے درمیان قریبی انضمام ہے اور اس کے لیے انھوں نے مختلف تحقیقی اداروں کے ساتھ ساتھ صنعتی ایجنسیوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مختلف ادارے جن میں سی ایس آئی آر، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، ایمس، ایس کے آئی ایم ایس، ایس کے یو اے ایس ٹی، این آئی ٹی، سرکاری میڈیکل کالج شامل ہیں، مشترکہ اسٹارٹ اپ کوششوں کے لیے اکٹھے ہوسکتے ہیں۔
وزیر موصوف نے سامعین سے کہا کہ 2047 تک بھارت کی معیشت کو 'ترقی یافتہ بھارت' کے ہدف کی طرف لے جانے کے لیے سوچ میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے پائیدار ترقی کو یقینی بنانے اور اسٹارٹ اپس کے لیے معاون ماحول کو فروغ دینے کے لیے ایس کے آئی ایم ایس سورا ، ایمس ، آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم اور جی ایم سی جیسے تعلیمی اداروں کو صنعتی شراکت داروں کے ساتھ جوڑنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسٹارٹ اپ کی حمایت کے لیے وزارت سائنس و ٹکنالوجی کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ انھوں نے جموں و کشمیر کے مختلف شعبوں میں جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت کی کوششوں کو اجاگر کیا۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 7960
(Release ID: 2029782)
Visitor Counter : 53