نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

آج بھارت امیدوں اور امکانات کی سرزمین ہے۔ ہمارا امرت کال وکست بھارت  @2047 کے لیے ایک لانچ پیڈ ہے - نائب صدرجمہوریہ


دنیا ہندوستان کی نرم سفارت کاری کو ایک مستحکم قوت کے طور پر تسلیم کرتی ہے - نائب صدرجمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے طلبا کو ’مسابقتی امتحانات کے جنون کو ختم کرنے‘ کی تلقین کی

بدعنوانی کے سیاہ بادل چھٹ گئے، اقتدار کی راہداریوں کو دلالوں سے پاک کر دیا گیا- نائب صدرجمہوریہ

نئے بھارت میں مواقع اب میرٹ سے طے ہوتے ہیں سرپرستی سے نہیں

"ان لوگوں سے ہوشیار رہو جو قومی مخالف بیانیے کو آگے بڑھانے کی دوڑ میں رہتے ہیں’’ نائب صدرجمہوریہ کا انتباہ‘‘

Posted On: 24 FEB 2024 2:17PM by PIB Delhi

نائب صدرجمہورریہ ہند جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج بھارت کو 'امید اور مواقع' کی سرزمین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا 'امرت کال' وکست بھارت@2047 کے لیے لانچ پیڈ ہے۔

 

دہلی یونیورسٹی کی   تقسیم اسناد کی  سالانہ صد سالہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے ہندوستان کے یادگار اور غیر معمولی عروج کی طرف توجہ مبذول کروائی اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان آج امکانات کے ساتھ  آگے بڑھ  رہا ہے اور عالمی نظام کو ایک نئی شکل دے رہا ہے۔

ایک عالمی رہنما کے طور پر بین الاقوامی محاذ پر ہندوستان کے اثر انگیز اضافہ کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ "دنیا اب ہندوستان کی نرم سفارت کاری کو ایک مستحکم قوت اور عالمی جنوب  کی آواز کے طور پر تسلیم کرتی ہے۔" انہوں نے جی20 میں افریقی یونین کی شمولیت اور ہندوستان-مشرق وسطی ،یورپ تجارتی راستے کے اعلان کو اس سلسلے میں شاندار کامیابیوں کے طور پر حوالہ دیا۔

طلباء کو مسابقتی امتحانات کے جنون کو ترک کرنے اور ملازمت کے معمول کے مواقع سے ہٹ کر دیکھنے کی تلقین کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑنے اصرار کیا کہ "بھارت کو آپ سے توقعات ہیں، نہ صرف ملازمین کے طور پر، بلکہ اختراع کاروں، صنعت کاروں اور تبدیلی سازوں کے طور پر"۔ انہوں نے فارغ التحصیل طلباء سے کہا کہ مستقبل ان لوگوں کا ہے جو عام سے بڑھ کر بڑے، جرات مندانہ خواب دیکھنے کی ہمت رکھتے ہیں۔

ملک میں شفاف حکمرانی کے ماحولیاتی نظام کی تعریف کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑنے کہا، "بدعنوانی کے سیاہ بادل جو ہماری قوم پر کافی عرصے سے چھائے  ہوئے تھے، اب ختم ہو گئے ہیں۔ حکمرانی، رکاوٹ بننے کے بجائے اب لوگوں کو بااختیار بنا رہی ہے- جو عام لوگوں کی کھلے دل سے اور قابل رسائی کے اعتبار سے لوگوں کی خدمت کرتی ہے، نہ کہ خصوصی درجہ رکھنے والے لوگوں کی ۔"

نائب جمہوریہ ہند نے مزید زور دے کر کہا کہ اب مواقع کا فیصلہ میرٹ سے ہوتا ہے سرپرستی سے نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ "قانون کے سامنے مساوات، جمہوریت کے لیے ضروری ہے، اب صرف ایک آئینی آئیڈیل نہیں ہے، یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے"۔

یہ بتاتے ہوئے کہ جب خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری اور تحقیق کی بات آتی ہے تو ہندوستان سب سے آگے ہے، نائب صدر جمہوریہ نے گرین ہائیڈروجن مشن اور نیشنل کوانٹم مشن جیسے اقدامات کو نوجوانوں کے لیے ترقی کی نئی راہیں قرار دیتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ بڑے پیمانے پر قوم اور معاشرے کے فائدے کے لیے   ان ٹیکنالوجیز کا بھرپور استعمال کریں۔ ۔

نوجوانوں کو حکمرانی میں سب سے اہم شراکت دار کے طور پر ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے سمجھدار ذہین لوگوں  پر زور دیا کہ وہ ان لوگوں کو بے اثر کریں جو ہماری قومی شبیہ کو داغدار     کرنے میں مصروف ہیں۔

"ان لوگوں سے ہوشیار رہیں جو قومی مخالف بیانیے کو آگے بڑھانے کی دوڑ میں شامل ہیں۔ ان لوگوں سے ہوشیار رہیں جو ہمارے غیرمعمولی معاشی اور ترقیاتی عروج پر بدنیتی کا موقف رکھتے ہیں۔” ان لوگوں سے ہوشیار رہیں جو ملک کی خدمت کرنے کی بات آنے پر  انتشار پھیلاتے ہیں۔‘‘

 

اس موقع پر دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر  یوگیش سنگھ، ایس ڈی سی کے ڈائریکٹر پروفیسر۔ جناب پرکاش سنگھ، ڈائریکٹر سی او ایل، پروفیسر  پائل ماگو، رجسٹرار ڈاکٹر  وکاس گپتا، فیکلٹی ممبران، طلباء اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

************

ش ح۔ ح  ا     ۔ م  ص

 (U:7881)

 



(Release ID: 2029142) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Kannada