ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زیادہ سرسبز و شاداب قومی راجدھانی خطے کا تصور کرتے ہوئے، سی اے کیو ایم نے اب مالی سال 25-2024  کے دوران، پورے قومی راجدھانی خطے کے لیے، این سی آرکی   ریاستی سرکاروں/ جی این سی ٹی ڈی، مرکزی حکومت میں متعلقہ مختلف اداروں اور تعلیمی اداروں، اعلیٰ تعلیم/تحقیق کے ادارے کے ذریعے،ساڑھے چار  کروڑ پودے لگانے کا بہت بڑا  ہدف مقرر کیا ہے


دہلی کے این سی آر/جی این سی ٹی میں خاص طور پر ریاستی حکومت کے لیے،ایجنسیوں نے 25-2024کے دوران تقریباً 4.29 کروڑ پودے لگانے کا مجموعی ہدف مقرر کیا ہے، جس میں بالترتیب دہلی کے لیے 5640593؛  ہریانہ (این سی آر) کے لیے 13250000؛ راجستھان (این سی آر) کے لیے 4268649 اور اترپردیش(این سی آر)  کے لیے 19756196 کے انفرادی ہدف شامل ہیں

مختلف مرکزی سرکاروں ، این سی آر میں ایجنسیوں نے مالی سال 25-2024  کے منصوبوں کے مطابق ،تقریباً  1207000 پودوں کی شجرکاری کو ہدف بنانے کے لیے بھی کہا، جب کہ مالی سال 24-2023 کے لیے یہ تعداد 629500 تھی، یعنی 91 فیصد سے زیادہ کا اضافہ؛ اس سبز پہل کے لیے نئی مرکزی ایجنسیوں کو بھی شامل کیا جا رہا ہے

تعلیمی اداروں، اعلیٰ تعلیمی/تحقیقاتی اداروں نے بھی 25-2024 کے دوران اپنے متعلقہ کیمپس کے اندر اور باہر، ہریالی اور شجرکاری مہم شروع کرنے پر زور دیا، جس کا مجموعی ہدف 908742 ہے

کمیشن،تعلیمی اداروں، تحقیق پر مبنی تنظیموں، اور دیگر تجارتی/صنعتی اکائیوں کی حدود میں بڑے پیمانے پر سبزہ زار اور بائیو بیریکڈنگ پر خاص طور پر زور دے رہا ہے

گھنے شہری علاقوں میں کھلی زمینی علاقوں کی کمی کے پیش نظر، کمیشن، شہری جنگلات کے موثر اقدامات کے ذریعے خاص طور پر، میاواکی تکنیک پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہریالی اور شجرکاری مہم کو فروغ دے رہا ہے

کمیشن نے این سی آر میں سڑکوں کی مالک تمام ایجنسیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سڑکوں کے کنارے اور راستوں کے دائیں جانب کھلے علاقوں میں، جس حد تک ممکن ہو، مرکزی دھاروں/بڑی ٹرنک سڑکوں کے درمیانی حصوں کو مکمل طور پر سبز کرنے کا ہدف بنائیں

Posted On: 26 JUN 2024 1:10PM by PIB Delhi

این سی آر میں کھلے علاقوں میں، خاص طور پر سڑکوں کے مرکزی کناروں، سڑکوں کے کناروں / راستوں وغیرہ میں وسیع پیمانے پر سبزہ زاری  اور شجرکاری کو، کمیشن نے، اعلیٰ سطح کی دھول کو کم کرنے کے لیے، ایک مؤثر ذریعہ کے طور پر شناخت کیا ہے، جو خراب ہوا کے معیار، خاص طور پر پورے این سی آر میں موسم گرما کے خشک موسم میں، اس کے لیے اہم خدشات میں سے ایک ہے۔  فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے قومی راجدھانی خطے (این سی آر) کے سبزہ زار  کو بڑھانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہوئے، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن (سی اے کیو ایم) نے تمام این سی آرکی  ریاستی سرکاروں، قومی راجدھانی خطے کی  دہلی کی سرکار،  این سی آر میں واقع تعلیمی اور سائنسی تحقیق پر مبنی ادارے سمیت مرکزی حکومت کی مختلف ایجنسیوں کے تعاون سے  اس کوشش میں اہم سنگ میل عبور کیے ہیں۔

سال 22-2021 کے دوران ،اس سمت میں ایک شائستہ آغاز کے ساتھ، صرف 2881145 نئی شجرکاری کے ساتھ، کوششوں کو نمایاں طور پر تیز کیا گیا اور 23-2022کے دوران، این سی آر میں 31197899 کی تعداد میں نئی شجرکاری کی گئی۔ پورے این سی آر میں 24-2023  کے لیے تقریباً 3.85 کروڑ کے نئے پودے لگانے کا مزید اہم  ہدف مقرر کرتے ہوئے، سال کے دوران تقریباً 3.6 کروڑ شجر کاری کامیابی کے ساتھ کی گئی۔ اس طرح مجموعی طور پر 93.5 فیصدکا نشانہ حاصل کیا۔ این سی آر کے علاقوں میں  24-2023 کے انفرادی اہداف کے سلسلے میں، ریاست کے لحاظ سے تعمیل ،دہلی کے لیے 84.6فیصد کی تھی۔ ہریانہ کے لیے 87.4فیصد؛  راجستھان کے لیے 86.2فیصد؛ اور اترپردیش کے لیے 103.4فیصد کی  تھی۔

سبزہ زاری /شجر کاری  ایکشن منصوبہ  24-2023 کے تحت ،مختلف متعلقہ فریقین  کے شجرکاری کے ہدف کو  24-2023  اور مالی سال 25-2024  کے لیے مقرر کردہ ہدف کے مقابلے میں ایک تقابلی جدول ذیل میں دیا گیا ہے۔

ریاست

مالی سال 2023-24 کے لئے  ہدف

مالی  سال2023-24  میں شجر کاری

مالی سال 25-2024 کے لئے  ہدف

  • دہلی

95,04,390

80,41,331

56,40,593

  • ہریانہ (این سی آر کے اضلاع)

98,93,797

86,49,277

1,32,50,000

  • راجستھان (این سی آر کے اضلاع)

25,89,892

22,33,288

42,68,649

  • اترپردیش (این سی آر کے اضلاع)

1,64,63,497

1,70,28,308

1,97,56,196

  • مرکزی حکومت کی ایجنسیاں (بشمول سی آر پی ایف ؛ سی آئی ایس ایف؛ بی ایس ایف؛ شمالی ریلوے؛ این سی آر ٹی سی؛ کیندریہ ودھیالیہ سنگٹھن، دہلی؛ ڈی ایم آر سی ؛  ڈی ایف ایف سی آئی ایل وغیرہ)

 

 

6,29,500

 

 

7,24,036

 

 

12,07,000

  • این سی آر  کے تعلیمی ادارے، اعلیٰ تعلیمی تحقیقی ادارے

 

3,32,500

 

7,11,456

 

9,08,742

میزان

3,94,13,576

3,73,87,696

4,50,31,180

کمیشن،تعلیمی اداروں، تحقیق پر مبنی تنظیموں، اور دیگر تجارتی/صنعتی اکائیوں کی حدود میں بڑے پیمانے پر ہریالی اور بائیو بیریکڈنگ پر خاص طور پر زور دیتا رہا ہے۔ گھنے شہری علاقوں  میں کھلی زمینی علاقوں کی کمی کے پیش نظر، کمیشن، خاص طور پر میاواکی تکنیک پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ،شہری جنگلات کے موثر اقدامات کے ذریعے ،ہریالی اور شجرکاری مہم کو فروغ دے رہا ہے۔ اس کے علاوہ، کمیشن نے این سی آر میں سڑکوں کی مالک تمام ایجنسیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سڑکوں کے اطراف اور راستوں کے دائیں جانب کھلی جگہوں پر، جس حد تک ممکن ہو، مرکزی دھاروں/بڑی ٹرنک سڑکوں کے درمیانی حصے کو مکمل طور پر سبز کرنے کا ہدف بنائیں۔

این سی آر کی ریاستی سرکاروں /جی این سی ٹی ڈی، مرکزی ایجنسیوں اور بڑے تعلیمی اداروں، این سی آر کے اعلیٰ تعلیم/تحقیقاتی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگوں کے دوران، سی اے کیو ایم نے درج ذیل اہم نکات پر روشنی ڈالی:

  1. شجرکاری کی سرگرمیوں کو انجام دیتے وقت اس بات کو ذہن میں رکھنا ہوگا کہ پودوں کی مقامی انواع استعمال کی جائیں۔
  2. نگرانی ، پودے لگانے کے بعد کی دیکھ بھال، بقا کی شرح اور شجرکاری؛ شجرکاری پروگرام کے اہم عناصر ہیں۔
  3. کمیشن نے 6 سے7 فٹ کی اچھی اونچائی والے پیڑ پودوں  کی سفارش کی ہے، تاکہ ماحول سے دھول کو روکنے  کے لیے مناسب رکاوٹ فراہم کی جا سکے۔
  4. صنعتی علاقوں، اسکولوں، کالجوں وغیرہ کے ساتھ گھنے درختوں/ جھاڑیوں کے ساتھ بیریکیڈنگ بھی دھول/ آلودگی کو روکنے میں مدد کرے گی۔
  5. شہری علاقوں میں شجرکاری کی سرگرمیوں کے لیے زمین کی دستیابی کم ہے اور پودوں سے ان علاقوں میں خلا ءکو پُر کرنا، جہاں روایتی شجرکاری کی گئی ہے، گھنے شجرکاری کے حصول کے لیے شروع کیا جا سکتا ہے۔
  6. پودے لگانے کی بقا کی شرح کی نگرانی بہت اہم ہے؛ تباہ شدہ/مرجھائے ہوئے  پودوں کی تبدیلی ضروری ہے۔
  7. شجرکاری مہم میں، این جی اوز اور آر ڈبلیو اے کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں اداروں کی جانب سے آئی ای سی کی مختلف سرگرمیاں بھی شروع کی جا سکتی ہیں۔
  8. اگر کیمپس کے اندر کسی ادارے کے پاس اراضی دستیاب نہیں ہے، تو ادارے اپنے کیمپس کے باہر سرکاری ایجنسیوں، سی بی اوز وغیرہ کی مدد سے اراضی کو اپنا سکتے ہیں۔ زمین کی کم دستیابی کی وجہ سے میاواکی تکنیک سمیت گھنے پودے لگانے کے لیے علیحدہ شناخت کو ترجیح دی جاتی ہے۔
  9. اداروں کو اس مقصد کے لیے کافی فنڈز مختص کیے جائیں اور یو جی سی بھی ان کی مدد فراہم کرے۔ کمیشن نے پہلے ہی اس سلسلے میں یو جی سی سے درخواست کی ہے۔
  10. یہ مشورہ دیا گیا کہ مالی سال کے لیے شجرکاری کا ہدف پچھلے سال سے کم از کم 20 فیصد زیادہ ہونا چاہیے۔

کمیشن، قومی راجدھانی خطے کے لیے جامع گریننگ ایکشن پلان کے نفاذ کی پیش رفت کی قریب سے نگرانی کرے گا، اس میں  ریاست وار شجر کاری کے اہداف شامل ہیں۔ متعلقہ ایجنسیوں کو خاص طور پر مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مقامی انواع کے شجرکاری کا سہارا لیں اور اس کے بعد کے عمل میں  پودے لگانے کی دیکھ بھال اور پرورش کے ذریعے اعلی بقا کی شرح کی کوشش کریں۔

************

 

U.No:7838

ش ح۔اع ۔ق ر


(Release ID: 2028762) Visitor Counter : 135