وزارت دفاع
’وار فیئر اینڈ ایئرو اسپیس اسٹریٹجی پروگرام‘ (ڈبلیو اے ایس پی) کیپ سٹون سیمینار کے ساتھ اختتام پذیر
جدید جنگ کا تقاضا ہے کہ فوجی رہنماؤں کو نہ صرف لڑائی میں مہارت حاصل ہونی چاہیے بلکہ اسٹریٹجک سوچ کی صلاحیت اور بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی منظر نامے پر گرفت بھی ہونی چاہیے: سی اے ایس
Posted On:
25 JUN 2024 6:51PM by PIB Delhi
بھارتی فضائیہ نے آج نئی دہلی کے ایئر فورس آڈیٹوریم میں نمبر 3 وارفیئر اینڈ ایئرو اسپیس اسٹریٹجی پروگرام (ڈبلیو اے ایس پی) کے اختتام کے موقع پر کیپ اسٹون سیمینار کا انعقاد کیا۔ کالج آف ایئر وارفیئر اور سینٹر فار ایئر پاور اسٹڈیز کے زیر اہتمام "بھارت کی اسٹریٹجک ثقافت اور معاصر قومی سلامتی کے لیے ضروری" کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
ڈبلیو اے ایس پی 15 ہفتوں پر مشتمل اسٹریٹجک ایجوکیشن پروگرام ہے جو 2022 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ شرکا کو جیو پولیٹیکس، عظیم حکمت عملی اور جامع قومی طاقت کی گہری تفہیم فراہم کی جاسکے۔ وسیع تر مقصد ایسے تنقیدی مفکرین کو پروان چڑھانا ہے جو اسٹریٹجک سطح پر پالیسی چلانے والے خیالات پیدا کرنے کے لیے بین العلومی امتزاج کر سکیں۔
ڈبلیو اے ایس پی کے اس ایڈیشن میں پہلی بار تینوں افواج نے شرکت کی۔ شرکا میں بھارتی فضائیہ کے چودہ افسران، بھارتی بحریہ کے دو افسران، انڈین آرمی کا ایک افسر اور ایک ریسرچ اسکالر شامل تھے۔ شرکا نے حکمت عملی، فوجی تاریخ، سول ملٹری تعلقات، ہائر ڈیفنس آرگنائزیشن، ایئرو اسپیس پاور، انفارمیشن وارفیئر، ٹیکنالوجی اور ہائبرڈ وارفیئر کے شعبوں میں گہری تربیت حاصل کی۔ اس پروگرام کی رہنمائی ایک بیرونی فیکلٹی نے کی جس میں وسیع تدریسی اور تحقیقی تجربہ رکھنے والے ماہر پریکٹیشنر اسکالرز شامل تھے۔ پروگرام کے گریجویٹس کو راشٹریہ رکشا یونیورسٹی کے ذریعہ اسٹریٹجک اسٹڈیز میں پی جی ڈپلومہ سے نوازا گیا۔
چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری نے سیمینار سے کلیدی خطاب کیا جس میں چیف آف دی ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے، تینوں مسلح افواج کے سینئر افسران، ایئرو اسپیس پاور اسکالرز، ماہرین تعلیم اور قائم دفاعی نامہ نگاروں نے شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ جدید جنگ کے متحرک ماحول کا تقاضا ہے کہ فوجی رہنما نہ صرف جنگ میں ماہر ہوں بلکہ اسٹریٹجک سوچ کی صلاحیت اور بدلتے ہوئے جغرافیائی و سیاسی منظر نامے پر گرفت بھی رکھتے ہوں۔ سی اے ایس نے کورس کے شرکا کو سخت پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ اختتام پر سی اے ایس نے پروگرام کے دوران شرکا کی رہنمائی کرنے والے سرپرستوں کی تعریف کی اور ان پر زور دیا کہ وہ ڈبلیو اے ایس پی کے آئندہ ایڈیشنز میں بھی اسی جوش و جذبے کے ساتھ کام جاری رکھیں۔
سمینار کے پہلے سیشن میں شرکا نے ’بھارت کی اسٹریٹجک ثقافت میں بین الاقوامی تعلقات کا جائزہ‘ اور ’اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا عصری نقطہ نظر‘ کے موضوعات پر اپنے مقالے پیش کیے۔ اس کے بعد دوسرا سیشن ہوا، جس میں انھوں نے ’بھارت میں سول ملٹری تعلقات کا ارتقا‘ اور ’سول ملٹری فیوژن (سی ایم ایف) کے مستقبل پر ابھرتے ہوئے سیکورٹی ماحول کی ضرورت‘ پر اظہار خیال کیا۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 7821
(Release ID: 2028617)
Visitor Counter : 71