حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر

ٹیکنالوجی دور اندیشی سے متعلق او پی ایس اے-جے آر سی  معلوماتی تبادلے

Posted On: 18 JUN 2024 6:58PM by PIB Delhi

ہندوستان کی حکومت کےپرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر (آفس ​​آف پی ایس اے) نے یوروپی کمیشن کے جوائنٹ ریسرچ سنٹر (ای سی- جے آر سی) کے ساتھ مشترکہ طور پر آج (18 جون 2024) آن لائن موڈ میں ٹیکنالوجی دور اندیشی سے متعلق  ایک  معلوماتی  تبادلے کے پروگرام کا اہتمام کیا۔ مختلف مہارتوں کے ساتھ کل 46 ڈومین ماہرین  نے معلوماتی تبادلے میں  شرکت کی۔ اس اجلاس  کا مقصد معلومات سازی اور کراس لرننگ  کے لئے ہندوستان اور ای سی- جے آر سی  ٹیکنالوجی دور اندیشی کمیونٹیز کے ماہرین، اسکالرز اور پریکٹیشنرز کو ایک ساتھ جمع  کرنا تھا۔ اس سیریز کا پہلا اجلاس دور اندیشی کی مشقوں میں استعمال ہونے والے طریقہ کار پر مرکوز تھا۔

(سائنسی سکریٹری ڈاکٹر پرویندر مینی (بائیں) اور ہندوستان میں یورپی یونین کے وفد کے سفیر، عالی جناب  ہروے  ڈیلفن (دائیں) افتتاحی کلمات  ادا کرتے ہوئے)

پی ایس اے کے دفتر  کی  سائنسی سکریٹری، ڈاکٹر پرویندر مینی نے اپنے افتتاحی خطاب میں، سائنس کے مشورے فراہم کرنے میں دفتر کی جانب سے ادا کئے گئے  اہم رول پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر مینی نے پالیسی مشقوں میں ٹیکنالوجی کی دور اندیشی کی عبوری نوعیت کی اہمیت پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے دور اندیشی کی سرگرمیوں میں نیز ٹیکنالوجی دور اندیشی سے متعلق  ایک ٹاسک فورس کی تشکیل  میں گھریلو ان ہاؤش  صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے دفتر میں کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بات کی ۔  ہندوستان میں یورپی یونین کے وفد کے سفیر عالی جناب ہروے  ڈیلفن نے اپنے افتتاحی خطاب میں اس بارے میں بات کی کہ کس طرح ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان ٹیکنالوجی کی دور اندیشی کی سرگرمیوں سے متعلق معلوماتی  تبادلے بااثر مشترکہ  اقدامات کے ساتھ موجودہ دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں تعاون کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SFZ5.jpg

(یورپی کمیشن کی طرف سے پیشکش - مشترکہ تحقیقی مرکز)

اپنی پریزنٹیشنز کے پہلے حصے میں، جے آر سی میں  ای یو پالیسی لیب: دور اندیزی ڈیزائن، اور برتاؤ سے متعلق معلومات کے یونٹ کے ہیڈ  ڈاکٹر تھامس ہیملگارن نے پالیسی لیب اور ای یو  کے اداروں میں مجموعی طور پر شروع کیے گئے دور اندیشی سے متعلق  کام کو اجاگر کیا۔ ڈاکٹر ہیملگارن نے ای یو  پالیسی لیب میں کی جانے والی مختلف دور اندیشی کی سرگرمیاں پیش کیں۔ ای یو پالیسی لیب کی ٹیم لیڈر اور سینئر ماہر ڈاکٹر این کیٹرین بوک نے متعلقہ دور اندیشی کے دستاویزات اور روڈ میپس کو سامنے لانے کے لیے مختلف عمل کو پیش کیا۔ ای یو پالیسی لیب کی پالیسی تجزیہ کار ڈاکٹر انٹونیا موچن نے ٹیکنالوجی کی پیشن گوئی کی مشقوں میں استعمال ہونے والے ایک تفصیلی طریقہ کار، ٹولز اور تکنیکیں پیش کیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MYH0.jpg

(ہندوستانی ماہرین کی پریزینٹیشن اور طریقہ کار)

آئی آئی ٹی جودھپور نے  ٹیکنالوجی دور اندیشی  اور پالیسی کے مرکز کے سربراہ پروفیسر کرشنا کمار بلرامن نے  چند عصری مثالوں کے ساتھ دور اندیشی کی مشق سے متعلق  ایک ہندوستانی پہلو کو پیش کیا کہ  کس طرح دور اندیشی کو ٹیلی کمیونیکیشن اور فن ٹیک جیسے ٹیکنالوجی کے شعبوں میں استعمال  کیا گیا۔ اس کے بعد، ماہرین کی مداخلت کے دوران، گیٹس فاؤنڈیشن  کی گلوبل ہیلتھ کے ڈائرکٹر  پروفیسر گگن دیپ کانگ نے صحت کے شعبے میں دور اندیشی کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کروائی۔ بنگلور کے رمن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی پروفیسر اربسی سنہا نے کوانٹم فرنٹیئرز کو آگے بڑھانے میں دور اندیشی کی اہمیت پر زور دیا۔ بنگلورو کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز (این آئی اے ایس) کے پروفیسر غفران بیگنے موسمیات میں دور اندیشی کے طریقوں کا اشتراک کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004AX7L.jpg

( معلوماتی تبادلے کا اجلاس جاری ہے)

فورم میں دونوں اطراف کے ماہرین کے درمیان متحرک بحث اور خیالات کا تبادلہ ہوا۔ بحث کا اختتام یورپی کمیشن کے مشترکہ تحقیقی مرکز (بین الاقوامی شراکت داری اور کثیر الجہتی اقدامات) کی ڈپٹی ہیڈ آف یونٹ ڈاکٹر لیلی یانا پاسسینک کے مختصر بیان کے ساتھ  اختتام پذیرہوا۔ یہ  اجلاس ٹیکنالوجی کی دور اندیشی کی اندرون ملک صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کے لیے بین الاقوامی معلومات کے تبادلے کے اجلاسوں کی ایک سیریز کی پہل کے طور پر منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ ٹیکنالوجی کی دور اندیشی پر او پی ایس اے ٹاسک فورس کا مقصد ملک میں دور اندیشی کے ایکو سسٹم کو ہم آہنگ کرنا اور کلیدی بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ان علمی سرگرمیوں کو مزید وسعت دینا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  ح ا۔ ن ا۔

U-7576



(Release ID: 2026638) Visitor Counter : 26


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP