نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

انڈین انفارمیشن سروس (آئی آئی ایس) 2022-23 بیچ کے افسر ٹرینیز سے نائب صدر کے خطاب کا متن (اقتباسات)

Posted On: 18 JUN 2024 8:28PM by PIB Delhi

آپ سب کو شب بخیر! آپ کو دیکھ کر میں بہت پرجوش ہوں، میں توانا ہوں۔ میں 50 سال پیچھے واپس پلٹتا ہوں، جب میں آپ کی عمر کے آس پاس تھا، آپ جیسی حالت میں۔

جناب سنیل کمار گپتا جی، نائب صدر ہند کے سکریٹری، جناب سنجے جاجو، سکریٹری وزارت اطلاعات و نشریات اور یہ ہندوستان کے لیے ایک بہت اہم وزارت ہے، وہ ہندستان  جو  کل انسانی آبادی کے چھٹے حصہ پر مشتمل ہے ۔ ڈاکٹر انوپما بھٹناگر، ڈائریکٹر آئی آئی ایم سی، دہلی۔ آپ انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ وہ ایک مضبوط شخصیت رہی ہونگی۔ یہ مضبوطی آپ کو ہر وقت مضبوط بنائے گی۔ وزارت اطلاعات کے معزز اراکین اور میرے دفتر سے منسلک افراد، ان میں سے تین آپ  ہی کے  دفتروں سے تعلق رکھتے ہیں۔

یہ ہمیشہ خوشی کی بات ہوتی ہے جب کوئی نوجوان پرجوش متحرک افسروں سے ملتا ہے اور وہ بھی انڈین انفارمیشن سروس سے۔ میں آپ کو پورے اعتماد کے ساتھ یقین دلاتا ہوں کہ بھارت کا تیزی سے عروج، اس کی ترقی کی رفتار بالکل آپ کی خدمت کی ترقی کی رفتار کی طرح ہے۔ آپ کی خدمت کی اہمیت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اور مجھے یقین ہے کہ آپ اس سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ درحقیقت آپ کی خدمت موجودہ گفتگو پر حاوی ہے کیونکہ معلومات طاقت ہے، معلومات بہت خطرناک طاقت ہے، اور معلومات وہ طاقت ہے جس کو منظم کرنا ہے۔ غیر منظم معلومات، جعلی خبریں تباہی پیدا کر سکتی ہیں،  ایسی تباہی  جس کا تصور نہیں کیاجاسکتا۔

تو دیکھو، آپ ایک بہت اہم سروس کا حصہ ہیں۔ 1989 میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہونے کے بعد جب میں مرکزی وزیر بنا تو شاید 1960 میں یہ صورتحال نہ رہی ہو۔ میرے پاس پارلیمانی امور کا قلمدان تھا۔ میرے کابینہ کے وزیر، مسٹر اپیندر اطلاعات و نشریات کے وزیر تھے اور مجھے یاد ہے کہ مسٹر ایس ڈی ماتھر محکمہ کے سکریٹری تھے، اس محکمے نے مجھے ترقی کے بڑے شعبوں سے روشناس کرایا اور یہ وہ وقت تھا جب انفارمیشن ٹیکنالوجی اس شکل میں نہیں تھی، جب میڈیا انتہائی محدود تھا۔ ہمارے پاس پرائیویٹ چینل نہیں تھا۔ ہمارے پاس آل انڈیا ریڈیو ہے اور دوردرشن ہفتے میں 7 دن نہیں تھا اور ذرا تصور کریں کہ آپ نے کتنا سفر کیا ہے۔ ناقابل تصور، تصور سے باہر۔ آپ اس نظام کا حصہ ہیں۔

 

آپ کو ایک ایسی خدمت کا حصہ بننے پر مبارکباد جو آپ کو کل انسانی آبادی کے چھٹے حصے  کی خدمت کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے اور خاص طور پر اس خدمت کا حصہ بننے پر۔ کسی بھی جمہوریت میں اور آپ کے ذہن میں، ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے، کرہ ارض پر سب سے زیادہ متحرک جمہوریت، سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ کسی بھی جمہوریت میں حکومت کی قانونی حیثیت اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ لوگوں کا اس پر کتنا اعتماد ہے۔ عوام کا اعتماد کسی بھی جمہوریت کے پھلنے پھولنے اور اس کی آبیاری کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ اس میں آپ کا کردار اہم اور خاص  ہے۔ کامیابیاں جو بھی ہوں آپ پہنچانے والی ایجنسی ہیں کیونکہ آپ عام آدمی کے ذہن میں ساکھ رکھتے ہیں۔ سرکاری میڈیا سے جو کچھ نکلتا ہے اسے بڑی آبادی زمینی حقیقت کی مستند عکاسی کے طور پر لیتی ہے۔ ایک متحرک جمہوریت کے لیے جو ہمارا بھارت ہے، اور ہم اس وقت ایک ایسی جمہوریت ہیں جو اقتصادی لحاظ سے عروج پر ہے۔

ہم نازک 5 معیشتوں  والے نازک وقت سے آگے بڑھتے ہوئے دنیا کی 5 بڑی معیشتوں کی صف میں جاپہنچے ہیں۔ میرے خیال میں اگلے 2-3 سالوں میں تیسری سب سے بڑی عالمی معیشت بننے کے راستے پر ہیں۔ اب، ایسی جمہوریت کے لیے جو جغرافیہ کی تاریخ نسلی ثقافت کے لحاظ سے مختلف ہے، بنیاد مواصلات ہے کیونکہ یہ مواصلات ہی ہے جو لوگوں کے اعتماد کو برقرار رکھتی ہے۔

 یہ حکمرانی کے سب سے اہم پہلوؤں میں سے ایک ہے جس پر پالیسی اور پروگراموں کی کامیابی کا انحصار ہے۔ ایک پالیسی ہو سکتا ہے جدید ترین ہو، ایک پالیسی انتہائی اثر انگیز ہو سکتی ہے لیکن اگر معلومات تیار نہیں ہوتی ہیں تو اسے رفتار  نہیں حاصل ہوتی۔ اسے ہندسی جہت نہیں ملتی ہے، اثر ختم ہو جاتا ہے اور وہ قوت آپ کو پیدا کرنا ہے۔ میرے نوجوان دوستو بطور ابلاغ کار آپ عوامی اعتماد کے محافظ ہیں کیونکہ عوام آپ پر یقین رکھتے ہیں۔ آپ کو مستند اور درست معلومات فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ یہ آپ کا فرض ہے کہ بغیر کسی مصلحت کے معلومات کو ملاوٹ کے بغیر دستیاب کرائیں کیونکہ اس سے پالیسی بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ وہ معلومات ہے جسے میں طبی لحاظ سے ایم آر آئی  کے برابر قرار دیتا ہوں۔ ڈاکٹر،  جو کہ یہاں پالیسی ساز  ہیں، آپ کی معلومات کی بنیاد پر تمام ضروری اقدامات کر سکیں گے۔

 دوستو، بطور آئی آئی ایس افسر آپ کو شہریوں اور ان کی منتخب حکومت کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ کام کئی اداروں کو کرنا ہے۔ پارلیمنٹ ایک فورم ہے، عوامی نمائندہ دوسرا لیکن آپ عوام سے براہ راست رابطے میں ہیں۔ آپ کو یہ دیکھنا ہوگا کہ یہ پل 247 x فعال ہے اور مستند معلومات سے اچھی طرح بھرا ہوا ہے جس میں سب سے زیادہ ساکھ اور تقدس ہے۔

دوستو، یہ آپ کی خدمت کے لیے خوش کن، تسلی بخش اور قابل مبارکباد ہے، جو کردار آپ نے حال ہی میں لوک سبھا انتخابات میں ادا کیا ہے۔ ذرا تصور کریں کہ یہ کتنا خاص تھا۔ آپ نے جس طرح کا کام کیا اس نے ووٹروں کو جمہوری ملک میں تہواروں کے تہوار کو اس کام میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔ یہ آپ کی خدمت ہے جس نے نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کو آگاہ کر دیا ہے کہ موسم کی تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اس ملک کے انتخابی عمل نے کس طرح نام اور شہرت حاصل کی ہے۔ ووٹر کے شعور کو بڑھانا اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانا،آخری سرے تک موجود شہری تک پہنچنا، ہر ایک ووٹر کو سب سے قیمتی آئینی حق اور ذمہ داری کا استعمال کرنے کے قابل بنانا ہر طرح سے بہت بڑا کام ہے اور آپ موسم کی شدت اور انتہا کو ذہن میں رکھتے ہیں۔ ان مشکل حالات میں آپ نے اپنے آپ کو اچھی طرح  ذمہ داریوں سے سبکدوش کیا ہے۔

 آئینی طریقہ کار، الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر کام کرکے، آپ نے ایک قابل تعریف کام کیا ہے جس کی مثال لگن اور سمت پر مبنی نقطہ نظر کی مثال ہے۔ یہ اس الیکشن میں دیکھی گئی متعدد تصاویر میں واضح ہے۔ دوستو، اس الیکشن، ہمارے بھارت نے ایک عالمی ریکارڈ بنایا ہے، اور یہ یقینی طور پر ناقابل شکست ہے کیونکہ یہ ریکارڈ ہر آنے والے الیکشن کے ساتھ بہتر ہوتا جائے گا۔

 642 ملین ووٹرز - دنیا میں سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ - یہ ہماری کامیابی ہے! یہ تمام جی7 ممالک کے ووٹروں کی تعداد کا ڈیڑھ گنا ہے۔ اس کے حجم کا تصور کریں: 27 یورپی ممالک کے ووٹروں کا ڈھائی گنا سب ایک ساتھ ڈالتے ہیں۔ ناقابل یقین کامیابی! یہی ہماری جمہوریت کا استحکام ہے۔ یہ جمہوریت اتنی پختہ، اتنی فعال، ہماری اخلاقیات اور ہماری ذہنیت میں اتنی گہرائی سے پیوست ہے۔ ذات پات، عقیدہ، رنگ، علاقائی تنوع اور نسل سے قطع نظر، ہم ایک قوت کے طور پر اپنے آئینی حق کو استعمال کرنے کے لیے آئے ہیں کہ آپ جس قسم میں یقین رکھتے ہیں اس کے بارے میں آگاہی پیدا کریں۔

دوستو، دنیا صحیح معنوں میں معلوماتی دور میں پہنچ چکی ہے۔ معلومات طاقت ہے۔ انہوں نے صنعتی انقلاب کی بات گیم چینجر کے طور پر کی۔ اب، معلومات گیم چینجر ہے۔ معلومات ہمارے ترقی کے سفر کا ایک اہم لمحہ ہے۔ معلومات ہر فرد کی زندگی کو چھو رہی ہے۔ آپ کی ملازمتیں نقشے میں ابھر کر آتی ہیں۔

ریاستی عناصر کے سوشل میڈیا ردعمل نے مداخلت کاروں کو ختم کر دیا ہے جو پہلے مواصلاتی عمل میں ثالثی کرتے تھے۔ لوگ معلومات میں ہیرا پھیری کرتے ہیں۔ لوگ غلط معلومات بناتے ہیں جس کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی۔ معلومات کا آزادانہ زوال، پارلیمنٹ میں بھی! یہ وقت ہے کہ آپ بجلی کی رفتار سے کام کریں۔ آپ کو غلط معلومات کو بے اثر کرنا ہوگا۔ آپ کو جعلی خبروں کو ختم کرنا ہوگا۔

 بعض اوقات، معلومات کسی ادارے یا فرد کے لیے تباہ کن ہو سکتی ہیں۔ اگر سوشل میڈیا پر انفرادی، جعلی خبروں کے بارے میں کوئی بیانیہ چل رہا ہے تو فرد کی حفاظت کون کرے گا؟ آپ جنگجو ہیں۔ آپ کو فرنٹ فٹ پر کھیلنا ہے۔ آپ کو شخص کی پرائیویسی، شخص کی ساکھ، افراد اور اداروں کی ساکھ کو بچانا ہے۔

 

 دوستو، یہ تشویشناک اور باعث فکر ہے کہ بعض گمراہ ذرائع غلط معلومات پھیلانے میں مصروف ہیں۔ وہ بیانیہ تخلیق کرتے ہیں جس کا مقصد ہمارے اداروں کو داغدار کرنا، بدنام کرنا، حیثیت کم کرنا اور ان کی تذلیل کرنا ہے، جن پر ہم فخر کرتے ہیں۔ یہ طاقتیں، خطرناک ایجنڈا رکھنے والی شیطانی قوتیں، ملک میں  اور باہر بہت کم تعداد میں کام کر رہی ہیں۔ آپ جنگجو ہیں، معلومات کے جنگجو۔ آپ کو اس کو بے اثر کرنا ہوگا۔

 مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہمارے سرکاری میڈیا نے آزادی اور غیر جانبداری کا ٹیگ رکھتے ہوئے ایک مثالی انداز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سرکاری میڈیا کو سلام اور شاباش! لیکن آپ کو اپنا کام کرنے کے لیے 247 x بیدار اور چوکنا رہنا پڑے گا۔ اس عمل میں، آپ کو سیکھنے اور دوبارہ سیکھنے کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ آپ کو خود کو جدید ٹیکنالوجی سے اپ ڈیٹ کرنا پڑے گا۔ جدید ترین ٹیکنالوجیز ہماری زندگی کے ہر پہلو میں داخل ہو چکی ہیں۔ یہ آپ کے لیے کوئی بری چیز نہیں ہیں کیونکہ آپ کو ان  کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا پڑے گی۔

مجھے عالمی فورم کے ساتھ تجربات شیئر کرنے کا موقع ملا کہ جنگ میں بھی معلومات سب سے طاقتور ہتھیار ہے۔ غلط معلومات واقعی دفاعی معاملات میں تباہی پیدا کر سکتی ہیں۔ اس صورت حال میں آپ کو مشین لرننگ  سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ آپ کو بہت تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہوگی۔ آپ کو ہمیشہ ڈرائیور کی سیٹ پر ہونا پڑے گا۔

آپ کو ایک بیانیہ کے پیچھے نہیں چلنا ہے ۔ آپ کو بیانیوں کے سیلاب سے دوچار ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ لہذا، میں آپ کو بتا سکتا ہوں، آپ کے پاس ایک مشکل کام ہے، ایک چیلنجنگ کام ہے، ایک دلچسپ کام ہے، اور آپ کو عالمی سطح پر بہترین بننا ہے۔

آپ میں سے ہر ایک، مجھے یقین ہے، ہر روز یا ہر ہفتے کچھ وقت ان بہترین طریقوں کو جمع کرنے میں صرف کرے گا جو عالمی سطح پر رائج ہیں کیونکہ ہمارے انسانی وسائل بلا شبہ دنیا میں سب سے بہتر ہیں۔

دوستو، اسمارٹ فونز کی آسانی سے دستیابی 90 کی دہائی میں ایک خواب تھا۔ جو لوگ اس سے گزر رہے تھے وہ جانتے ہوں گے کہ اسمارٹ فون کا ہونا سوال سے باہر تھا۔ ہمارے پاس ایک ہینڈ سیٹ ہوگا، اور وہ ہینڈسیٹ اتنا بڑا تھا کہ اسے شہرت کے لوازمات کے طور پر دکھایا جا سکے، اور چارجز غیر معمولی تھے۔ ہمارے ملک میں اسمارٹ فون یا فون نہیں تھے۔

پچھلے 10 سالوں میں، ہم نے اس حد تک پیش رفت کی ہے کہ ہمارے مینوفیکچرنگ یونٹ تین ہندسوں میں ہیں، اسمارٹ فون برآمد کررہے ہیں۔ اب ایک بڑی آبادی کے پاس اسمارٹ فون ہیں۔ ہمارا انٹرنیٹ کا استعمال، آپ کو اجتماعی طور پر معلوم ہو گا، اوسطاً فی کس، امریکہ اور چین سے زیادہ ہے۔ ہمارے لوگ ٹیکنالوجی کے ساتھ انتہائی ہم آہنگی کا مزاج رکھتے ہیں۔

اب، ایک اسمارٹ فون ایک اثاثہ ہے. کوئی بھی اسمارٹ فون ہل چل مچا سکتا ہے، اور اس لیے، میں کہتا ہوں کہ اسمارٹ فونز کی آسانی سے دستیابی، اس کے ساتھ انٹرنیٹ کی رسائی کی حد جو کہ دیہات تک بھی پہنچ چکی ہے، قابل ذکر ہے ۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت نے 6 سالوں میں وہ حاصل کیا ہے جو بصورت دیگر 4 دہائیوں سے زیادہ کے عرصے میں حاصل ہوپاتا، ہماری ڈیجیٹل رسائی کو عالمی بینک نے سراہا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مختلف قسمیں سامنے آ رہی ہیں۔ غیر منظم اور لاپرواہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی ایک کھمبی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے ہر شہری کو، مثبت معنوں میں، ایک رابطہ کار، لیکن بدترین معنوں میں، ابلاغ کرنے والوں کی فوج بنا دیا ہے۔ ایک چھوٹی سا زمرہ ہے جو بہت گڑبڑی پیدا کرتا ہے، جو ہماری قوم پرستی پر یقین نہیں رکھتا، جو ہماری ترقی کی رفتار سے مطابقت نہیں رکھتا، اور جو ہمیں نقصان پہنچاتا ہے۔ اس قسم کے بیانیے کو فوراً عمودی ترقی مل جاتی ہے۔ آپ  ہی صرف وہ ہیں جو ان کے مکروہ  عروج کو روک سکتے ہیں اور ان سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکتے ہیں۔

دوستو، یہ آپ کے کام کو بحیثیت کمیونیکیشن پروفیشنل اور پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ معلومات ٹھیک ہے، دوستو، لیکن معلومات کے انقلاب کے دور میں غلط معلومات امن، استحکام اور جمہوریت کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ بن کر ابھری ہے۔ غلط معلومات کا ہمارے حفاظتی طریقہ کار پر، ہمارے دفاعی طریقہ کار پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے۔ ترقی یافتہ ممالک بھی اس خطرناک رجحان سے محفوظ نہیں ہیں۔ بنیاد کے بغیر معلومات کا بڑی تعداد میں سامنے آنا ایک چیلنج ہے۔

 شہریوں کو آگاہ کرنا آسان نہیں۔ جذبات میں بہہ جانے کا رجحان عام ہے، جو دوسری صورت میں درست نہیں ہے اس پر یقین کرنے کا رجحان ہے۔ لہذا، آپ کو اسے ختم کرنے کے لئے اضافی کام کرنا ہوگا۔

دوستو، معلومات کی ترسیل موجودہ جیوسٹریٹیجک منظر نامے میں فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہے۔ بیانیے کو تشکیل دینے، فیصلوں پر اثر انداز ہونے، رائے قائم کرنے اور پراجیکٹ تاثرات کی صلاحیت کسی ملک کے سفارتی اور ثقافتی وسائل میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔

دوستو، آپ کا کام نہ صرف قومی سامعین پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہہ بھی بناتا ہے۔ ہندوستان اتنا عروج پر ہے جتنا پہلے کبھی نہیں تھا۔ آج، یہ اب سونے والا دیو نہیں رہا۔ یہ امید اور امکانات کی سرزمین ہے۔

عالمی نقطہ نظر سے، ہم سرمایہ کاری اور مواقع کے لیے ایک پسندیدہ مقام ہیں۔ ذرا تصور کریں: حال ہی میں، ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر 658 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔ میں 1989 کے اس سیاسی تجربے کی پیداوار ہوں جب ہماری معیشت کا حجم لندن اور پیرس کے شہروں سے کم تھا اور ہمارا زرمبادلہ مادی شکل میں 1 بلین سے 2 بلین ڈالر کے درمیان  گردش  کر رہا تھا۔ ہمارا طبیعی سونا سوئٹزرلینڈ کے دو بینکوں میں رکھنا پڑا۔ دیکھو اب ہم کہاں ہیں۔

لہذا، آپ خوش قسمت ہیں کہ عوامی خدمت کی اس صلاحیت میں، ایک ایسے ماحولیاتی نظام میں جہاں ہمارا موڈ حوصلہ افزا ہے اور دنیا ہماری طرف امید کی نگاہ سے دیکھتی ہے، بھارت کی خدمت کر رہے ہیں۔ ہم سب میراتھن مارچ @2047 میں مصروف ہیں۔ جب میں نے عالمی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی تو میں نے جو کچھ بتایا وہ ان کے لیے حیران کن تھا۔ مثال کے طور پر، کتنے ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ؟ ذرا تصور کریں، 200 کروڑ سرٹیفکیٹس شہریوں کو کاغذ کے بغیر، مستند، اور آسانی سے تصدیق کے قابل بنائے گئے تھے۔

لہذا، دنیا کو بھارت کو مزید جاننے کی ضرورت ہے، اور آپ کا کردار پوری طرح سے زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ اب، خط لکھنا بڑی حد تک چلا گیا ہے اگر وہ لوگ جو واقعی ریکارڈ رکھنے کے دیوانے ہیں اسے جاری رکھیں۔ مواصلات بہت مختلف ہو گیا ہے. مواصلات 247 x ہے؛ یہ آڈیو ہے، یہ ویڈیو ہے، اسکرپٹ ہے۔ تاہم، جب یہ محرک بن جاتا ہے اور اس محرک بیانیے کو عالمی میڈیا کے ذریعے پیش کیا جاتا ہے، تو ہم اس پر یقین کرنے لگتے ہیں۔ وہاں سے آنے والی کوئی بھی چیز، ہمارے خیال میں، صحیح ہونی چاہیے۔ دنیا ہمارے ڈی این اے کو تسلیم کرتی ہے کہ ہمارا انسانی وسیلہ دنیا میں سب سے بہتر ہے۔ ہمیں دوسروں کو کبھی بھی اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ ہمیں اپنے طور طریقوں پر چلائیں ۔ ہمیں اپنا ہونا چاہیے۔ عالمی میڈیا کی طرف سے قائم کیے گئے منفی بیانیے کو ختم کرنا چاہیے۔

اس تناظر میں، اس انداز میں دنیا تک پہنچنے کی ضرورت ہے کہ جو ہم نے گزشتہ دہائی میں طے کی ہے اس سفر کی وسعت کی صحیح معنوں میں عکاسی ہو۔ ہندوستان کی کامیابیوں، امنگوں اور تعاون کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے مختلف چینلز اور پلیٹ فارمز کا استعمال کریں۔ بحیثیت رابطہ کار، انڈین انفارمیشن سروس کا اس طرح ’’برانڈ انڈیا‘‘ کی تعمیر میں انتہائی اہم کردار ہے۔

کامیابی کی کوئی بھی ڈگری ہو سکتی ہے، اور کامیابی قابل فخر ہو سکتی ہے، لیکن آپ کو برانڈ انڈیا کا مجسمہ تراشنا اور اسے ایک شکل دینا ہے۔ جغرافیہ کی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے، بھارت کی ترقی کو مؤثر طریقے سے پیش کرنے کی آپ کی صلاحیت، ہماری ترقی کی کہانی کو آگے بڑھانے میں مزید مدد کرے گی۔ اور یہ ترقی کیا ہے؟

 

بھارت نے وہ کامیابی حاصل کی جو ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔ میری عمر میں، ہم کبھی اس کا خواب نہیں دیکھ سکتے تھے۔ درحقیقت، آپ اس پر یقین نہیں کر سکتے: جس گاؤں میں میں رہتا تھا، وہاں بجلی، پانی، بیت الخلا، سڑک اور رابطہ نہیں تھا۔ اب آپ کو ایسا گاؤں نہیں ملے گا۔ یہی ہماری ترقی ہے۔

قوم کو سب سے پہلے ہمارا نصب العین بننا ہوگا۔ یہ اختیاری نہیں ہے، یہ واحد راستہ ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ معلومات کی ترسیل کے مرکز میں قوم پرست نقطہ نظر برقرار رہے۔ پیارے دوستو، قوموں کا دفاع اب سرحدوں تک محدود نہیں ہے، اب اس کی تعریف روایتی جنگ سے نہیں ہوتی۔ آج قومی سلامتی بے شمار صفات کا مجموعہ ہے۔ فوج زمین، ہوا، پانی اور خلا کے علاوہ منظر نامے کا صرف ایک حصہ ہے، یہ معلومات ہے جو پانچویں جہت، اہم جہت، حیرت انگیز جہت کو تشکیل دیتی ہے اور یہ فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہے۔

ہم دنیا میں ہنگامہ آرائی کے بارے میں جو کچھ جانتے ہیں وہ معلومات کے ذریعہ ہے اور اس وجہ سے آپ کا کام ہر طرح سے زیادہ موثر ہے۔ پریشان کن، جوڑ توڑ پر مبنی تفرقہ انگیز ایجنڈا پراکسی کے ذریعے ہماری معلومات کی جگہ پر پھیلا ہوا بیانیہ ہماری قوم کی خودمختاری اور سالمیت کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔*

میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ ان مذموم ،مکروہ اور بدنیتی پر مبنی  بیانات کو بے اثر کریں جو ہماری جمہوریت کو داغدار اور بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہ آئینی ادارے ہیں۔ دوستو، ہمیں دنیا کو یہ بتانے کی بھی ضرورت ہے کہ ہم کس قسم کے ملک ہیں۔ ہم ایک متوازی ملک ہیں، ہم ایک ایسا ملک ہیں جس کا ثقافتی ورثہ، طاقت کا تنوع ہے۔ ہماری 5000 سالہ تہذیبی اخلاقیات کو دنیا کو جاننے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ پارلیمنٹ کی نئی عمارت یا بھارت منڈپم کو دیکھیں گے تو آپ کو ہماری تہذیب کا عکس نظر آئے گا اور یہی ہمارا قومی فخر ہے جسے دنیا کو جاننے کی ضرورت ہے۔

دوستو، جمہوریت میں حکمرانی شہریوں پر مرکوز ہوتی ہے۔ شہری اس کے دل میں ہوتا ہے اور وہ شہری آخری صف میں ہوتا ہے۔ اس لیے آخری میل کی ڈیلیوری ہونی چاہیے اور آخری میل کی ترسیل اس وقت ہوتی ہے جب معلومات پر فوکس ہوتا ہے کیونکہ ہمیشہ ایسے لوگ ہوں گے جو ترقی کو حقیقت میں تبدیل  کیے بغیر رقم کمانے کی کوشش کریں گے لیکن آپ کے پاس ایسی معلومات ہیں جو ایسے لوگوں کو بے نقاب کریں گی اور آخری میل کی ترسیل ہوگی۔

دوستو آپ نوجوان شہری کو ماحولیاتی نظام کو فعال کرنے کی طرف رہنمائی دے سکتے ہیں جو اس  سے دور ہی رہے ہیں، ان کے خوابوں کو حاصل کرنے میں ان کی مدد کریں، قوم کی تعمیر میں کردار کا تجزیہ کریں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے اور تیز کرنے کے لیے تازہ ترین ٹرینڈنگ میڈیا اور کمیونیکیشن کے ساتھ اپ ڈیٹ رہیں۔ میں تینوں انفارمیشن آفیسر کا مشکور ہوں۔ میں دنیا، قومی واقعات کے بارے میں بہت اپ ڈیٹ ہوں۔ وہ ایک ایسے طریقہ کار پر یقین رکھتے ہیں جہاں دفتر کی سنجیدگی ظاہر ہوتی ہے۔ میرے ذریعے قوم کو زمینی حقیقت کا علم ہو گا۔ میں اس ملک کے نوجوانوں سے رابطہ قائم نہیں کر پاتا اگر میرے انفارمیشن آفیسرز وہ کام نہ کرتے جو وہ کر رہے ہیں۔ ہمیں ان لوگوں کو روکنا چاہیے جو ایسی معلومات استعمال کرتے ہیں جن کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

دوستو، سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے بیانیوں پر دھیان دیں اور یہ ایک مشکل کام ہے۔ ترقی بالکل ناقابل تصور سمت میں ہو رہی ہے ۔آپ کو ایسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا ہے جو آسانی سے دستیاب ہے کیونکہ آپ کو اسے سیکھنا پڑتا ہے اور وہ  بھی بجلی کی رفتار سے۔ ایک اور پہلو جس سے آپ کو بے حد پریشانی اٹھانی  پڑے گا، میڈیا اور کمیونیکیشن کی دنیا میں متعدد اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ آپ ریڑھ کی ہڈی کے اسٹیک ہولڈر ہیں، آپ بغیر ایجنڈے کے اسٹیک ہولڈر ہیں، آپ قوم کے اسٹیک ہولڈر ہیں، آپ سچ کے اسٹیک ہولڈر ہیں، اور آپ زمینی حقیقت کے اسٹیک ہولڈر ہیں۔ یہ ایک ماحولیاتی نظام ہے جہاں آپ کو وقت پر مطلوبہ سامعین تک پہنچنے کے لیے معلومات کے لیے زمانے کی روش  کے خلاف اٹھنا ہوگا کیونکہ اگر میں غلط بیانیہ کے ساتھ آتا ہوں تو آپ کو اس پر گرفت کرنے کے لیے دوگنا رفتار سے دوڑنا پڑے گا۔ جتنی جلدی آپ  یہ کرپائیں​​گے آپ اتنے ہی زیادہ مؤثر ثابت ہوں گے۔

جب آپ سول سروس سے گزرہے ہوں  گے ،اس مرحلے کے درمیان میڈیا چینل کا پھیلاؤ ضرور ہوا ہوگا۔ یہ ایک منصوبہ بن گیا ہے۔ لوگ اسے صنعت کے طور پر، طاقت کے مرکز کے طور پر لیتے ہیں۔ وہ فخر محسوس کرتے ہیں، میرا ایک میڈیا چینل ہے، میرے پاس یو ٹیوب ہے، میرے پاس فالونگ ہے یا سنسنی خیزی آپ کو بڑ ی تعداد میں فالوورزدلاتی ہے۔ لہذا آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ یہ اسٹیک ہولڈرز ہماری کامیابی سے دور  نہ ہوجائیں۔ انہیں قوم پرستی کی قیمت پر کامیابی نہیں ملنی چاہیے۔ مجھے خوشی اور یقین ہے کہ 2047 میں جب بھارت اپنی آزادی کا صد سالہ جشن منائے گا تو واقعی اپنے عروج پر ہو گا۔ آپ میں سے ہر ایک ایک اہم اور منفرد کردار ادا کر رہا ہو گا۔ ہوسکتا ہے کہ ہم میں سے کچھ لوگ اس وقت موجود نہ ہوں لیکن مجھے یقین ہے اور 2047 میں آپ قائدا نہ کردار ادا کررہے ہوں گے۔ آپ کو  میری باتیں ہمیشہ  یاد آئیں گی۔ میری یہ باتیں ہمیشہ  آپ کے کانوں میں گونجیں گی کہ آپ نے اس عظیم قوم کی تقدیر سنوارنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

میں نوجوان شہریوں کے طور پر آپ کے لیے بہترین، کامیاب اور منافع بخش کیریئر کی خواہش کرتا ہوں۔ ملک کی خدمت کرنے والےپیشہ ور مواصلت کار کے طور پر، مجھے امید ہے کہ آپ ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو آگے بڑھاتے رہیں گے، اس کی رفتار کو برقرار رکھیں گے اور آخری سرے پر موجود شہریوں کو بااختیار بنائیں گے۔ میری بہت بہت نیک تمنائیں آپ کے لیے، اور آپ کے اہل خانہ، آپ کے دوستوں کے لیے۔

*****

 ش ح۔س ب  - ج

UNO-7564


(Release ID: 2026471) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi