وزارت اطلاعات ونشریات
لتھوانیائی فلمساز آڈریئس اسٹونیس نے 18ویں ایم آئی ایف ایف میں دستاویزی فلم سازی کے حقیقی روح کو اجاگر کیا
دستاویزی فلم بنانے کے لیے حقیقت ہی واحد کلید ہے: آڈریئس اسٹونیس
Posted On:
18 JUN 2024 7:55PM by PIB Delhi
"حقیقت سے زیادہ ڈرامائی کوئی چیز نہیں ہے۔ یہ اپنے آپ میں دلچسپ ہے. ایک دستاویزی فلم بنانے کے لیے حقیقت ہی واحد کلید ہے،‘‘ معروف فلم ڈائریکٹر، پروڈیوسر، اور لتھوانیائی اکیڈمی آف میوزک اینڈ تھیٹر کے پروفیسر آڈریس اسٹونیس نے یہ بات کہی۔ انہوں نے آج 18ویں ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (ایم آئی ایف ایف) میں اپنے سیشن 'متاثر کن کہانیاں: اصلیت اور آسانی' کے دوران اپنی بصیرت کا اشتراک کیا۔
ڈاکٹر آف آرٹس اور لتھوانیائی نیشنل کلچر اینڈ آرٹ ایوارڈ یافتہ آڈریئس اسٹونیس نے اپنے کام کے لیے بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی ہے۔ ان کی دستاویزی فلم "ارتھ آف دی بلائنڈ" کو 1992 میں یورپی فلم اکیڈمی نے سال کی بہترین یورپی دستاویزی فلم کے طور پر تسلیم کیا۔
دستاویزی فلم اور فلم کے شائقین سے خطاب کرتے ہوئے، اسٹونیس نے فلم سازی میں تخلیقی صلاحیتوں اور انفرادیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حقیقت کسی بھی دستاویزی فلم کی بنیاد اور کلید ہوتی ہے۔ فلم سازوں کو منفرد کہانیوں اور جدید تکنیکوں کے ساتھ حقیقت کو پیش کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب کوئی ہدایت کار کسی کی زندگی پر فلم بناتا ہے تو درحقیقت وہ اپنی زندگی کے تجربات پر مبنی فلم بناتا ہے۔ اگر ہدایت کار اس کوشش میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو ناظرین محسوس کرتے ہیں کہ فلم ان کی اپنی زندگی کی عکاسی کرتی ہے، اس طرح ان کے جذبات کو گہرائی تک چھوتی ہے۔
اسٹونیس نے فلم سازوں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنی فلموں میں ہر چیز کو واضح طور پر بیان کیے بغیر بتا دیں۔ انہوں نے مزید کہا "آپ کی فلم کا ہر فریم بولنا چاہئے۔ زبان سے قطع نظر،اس کا آپ کی زندگی پر اثر ہونا چاہیے جیسا کہ موسیقی کرتا ہے‘‘۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
7549
(Release ID: 2026321)
Visitor Counter : 44