سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 سی ایس آئی آر- اے ایس پی آئی آر ای اسکیم کے تحت’’300 خواتین سائنسدانوں کو 3 سال کے لیے ریسرچ گرانٹ ملے گی‘‘:  مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے مطابق زندگی میں آسانی کو فروغ دینے کے لئے سائنس اور ٹکنالوجی میں اختراعات کو شہریوں کو بااختیار بنانے کے لئے ہونا چاہئے: ڈاکٹر سنگھ

’’بائیو مینوفیکچرنگ اور بائیو فاؤنڈری ہندوستان کی مستقبل کی بایو اکانومی کو آگے بڑھائیں گے اور سبز ترقی کو فروغ دیں گے‘‘:  مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 14 JUN 2024 6:13PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس اور ٹیکنالوجی (آزادانہ چارج) ، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس کے مرکزی ،وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، جوہری توانائی  محکمہ خلا   اور سائنس کے محکمہ ،پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج نئی دہلی میں کہا کہ  سی ایس آئی آر- اے ایس پی آئی آر ای اسکیم کے تحت’’300 خواتین سائنسدانوں کو 3 سال کے لیے ریسرچ گرانٹ ملے گی۔

سائنسی اور صنعتی تحقیق کے شعبہ(ڈی ایس آئی آر) کی ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے مطابق زندگی گزارنے میں آسانی  پیدا کرنے ،سائنس اور ٹکنالوجی میں اختراعات کو شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے فروغ دینا چاہیے۔ ڈی ایس آئی آر اور سی ایس آئی آر کے کام کاج کا جائزہ لیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر اے ایس پی آئی آر ای اسکیم کی ستائش کی جو خواتین سائنسدانوں کی مدد کے لیے حکومت کی کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اے ایس پی آئی آر ای گزشتہ سال خواتین کے عالمی دن کے موقع پر شروع کی گئی خواتین سائنسدانوں کے لیے ریسرچ گرانٹس کی ایک خصوصی اسکیم ہے۔ تقریباً 3000 تجاویز موصول ہوئیں۔ اسکریننگ اور آزادانہ جائزہ لینے کے بعد، علاقہ وار تحقیقی کمیٹیوں نے معاونت کے لیے کل 301 تحقیقی تجاویز کی سفارش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KZS6.jpg

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ محکمہ سائنسی اور صنعتی تحقیق (ڈی ایس آئی آر) کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے

 

ڈاکٹر سنگھ نے ’ون ویک ون لیب‘ پہل کی کامیابی پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور ٹیم کو ہدایت دی کہ وہ اسے بڑھا کر ’ون ویک ون تھیم‘ پہل کے خطوط پر کام کرے۔ سی ایس آئی آر کی’ون ویک ون لیب (او ڈبلیو او ایل) مہم سائنس اور ٹیکنالوجی کے متنوع ڈومینز میں کام کرتے ہوئے ملک بھر میں واقع 37 سی ایس آئی آر لیبز کے نیٹ ورک کے متنوع ورثے، خصوصی اختراعات اور تکنیکی کامیابیوں کی نمائش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارا مقصد مختلف صنعتوں اور ایم ایس ایم ایز ،ا سٹارٹ اپس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مضبوط رابطہ قائم کرنا ہے، نہ کہ اسے صرف لیبارٹری کی دیواروں کے اندر محدود کرنا۔

مرکزی سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر نے پائیدار سبز معیشت کو فروغ دینے کے لیے اس کی تجارتی کھیتی کے ساتھ سمندری خودروپودوں کے مشن کو آگے بڑھانے اور اس کی کھیتی  کو بھی  بڑھانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اس حقیقت پر مزید روشنی ڈالی کہ ہندوستان روزانہ 774 ٹن بایومیڈیکل فضلہ پیدا کرتا ہے، اور سی ایس آئی آر کی ان کوششوں کی تعریف کی جو پیتھوجینک بائیو میڈیکل ویسٹ کو ویلیو ایڈیڈ سوائل ایڈیٹیو میں تبدیل کرتی ہے۔ ڈاکٹر جتیندر نے ٹیم سی ایس آئی آر کو اس کی کامیاب کوششوں جیسے پیٹل لوٹس 108-ای ٹیلر اور جامنی مشن کی کامیابی پر بھی مبارکباد دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002F6SB.jpg

 

انہوں نے سی ایس آئی آر کے سائنسدانوں کو ہدایت دی کہ وہ فینوم انڈیا –سی ایس آئی آر ہیلتھ کو ہرٹ نالج بیز (پی آئی –سی ایچ ای سی کے) کے ساتھ  مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ ماڈلز کو مربوط کریں تاکہ ہدف شدہ تشخیص اور تشخیصی ٹکنالوجیوں کی ترقی کو قابل بنایا جا سکے، اس طرح ہندوستان میں پرسیشن میڈیسن کی راہ ہموار ہو گی۔ عالمی سطح پر انہوں نے ہندوستانی خواتین کے پیروں کی اینتھروپومیٹری کے جامع ڈیٹا بیس کی پیشرفت اور خواتین میں اوسٹیو آرتھرائٹس اور دیگر پیچیدگیوں کو بڑھنے سے روکنے کے لیے معاون/اصلاحی جوتے کی نشوونما کے ابتدائی مرحلے میں ناقص چال کی شناخت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔

بائیو مینوفیکچرنگ اور بائیو فاؤنڈری ہندوستان کی مستقبل کی بایو اکانومی کو آگے بڑھائیں گے اور "گرین گروتھ" کو فروغ دیں گے، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) کی ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ گزشتہ 10 سالوں میں معیشت 2014 میں 10 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 130 بلین ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے اپنے یقین کا اظہار کیا کہ پی ایم مودی کی قیادت سے ہندوستان میں اب صنعتی ترقی اور کاروباری شخصیت کے لیے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام موجود ہے۔ ہندوستان کے عالمی وژن کے احساس کو مدنظر رکھتے ہوئے، آخری 'ووٹ آن اکاؤنٹ' نے بائیو مینوفیکچرنگ اور بائیو فاؤنڈری کو فروغ دینے کے لیے ایک خصوصی اسکیم کا تصور کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031QM9.jpg

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ (مرکز) اور ڈاکٹر راجیش گوکھلے، سکریٹری، ڈی بی ٹی (بائیں)

 

انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم آج کے استعمال ہونے والی مینوفیکچرنگ کو دوبارہ تخلیقی اصولوں پر مبنی مثال میں تبدیل کرنے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بائیو اسٹارٹ اپس اور بائیو اکانومی کو بڑھانے کے لیے ماحول دوست متبادل فراہم کرے گا جیسے بائیو ڈیگریڈیبل پولیمر، بائیو پلاسٹک، بائیو فارماسیوٹیکل اور بائیو ایگری ان پٹ۔

انہوں نے سائنسدانوں اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ہمیں اس رفتار کو برقرار رکھنا ہے اور کسانوں اور زرعی صنعت کاروں کو فروغ  دینا اور بااختیار بنانا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک منتر دیا کہ ہمیں بائیو ای 3 یعنی بایو اکانومی، ماحولیات اور روزگار کے حصول کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے مقامی ٹیکنالوجی اور مصنوعات کی ترقی پر بھی زور دیا۔ انہوں نے تحقیقی اداروں، صنعتی آر اینڈ ڈی اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے درمیان تحقیق کے انضمام کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ڈی بی ٹی کو تحریک دی۔

ڈاکٹر راجیش گوکھلے، سکریٹری، محکمہ بائیو ٹیکنالوجی اور ڈاکٹر این کلیسیلوی، ڈی جی سی ایس آئی آر کے ساتھ سینئر سائنسدان اور دونوں محکموں کے افسران میٹنگ میں موجود تھے۔

*******

 ش ح۔ ش ت- ج

UNO-7442


(Release ID: 2025379) Visitor Counter : 69


Read this release in: English , Hindi , Telugu