بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ نے "آئی ایم او کے ساتھ ہندوستان کی اسٹریٹجک مصروفیات" پر ایک پورے دن کی ورکشاپ کا کامیابی سے اہتمام کیا


اسٹینڈرڈ آف ٹریننگ سرٹیفیکیشن اینڈ واچ کیپنگ (ایس ٹی سی ڈبلیو)، میرین انوائرنمنٹ پروٹیکشن کمیٹی (ایم ای پی سی )، میری ٹائم سیفٹی کمیٹی (ایم ایس سی) جیسی کمیٹیوں پر بات چیت کی گئی

مکالمے کو فروغ دے کر، بصیرتوں کا اشتراک کرکے، اور شراکت داری قائم کرتے ہوئے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت زیادہ پائیدار اور لچکدار بحری مستقبل کی بنیاد رکھ رہی ہے: بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت  میں سکریٹری جناب ٹی کے  رامچندرن

Posted On: 07 JUN 2024 6:47PM by PIB Delhi

آج، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ نے "آئی ایم او کے ساتھ ہندوستان کی اسٹریٹجک مصروفیات" پر ایک پورے دن کی ورکشاپ کا کامیابی سے اختتام کیا۔ انڈین رجسٹر آف شپنگ، ممبئی میں منعقد ہوئی  اس تقریب نے سمندری صنعت کے اہم اسٹیک ہولڈرز اور ماہرین کی وسیع پیمانے پر شرکت کی۔

ورکشاپ کا مقصد بین الاقوامی میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے مختلف پہلوؤں بشمول اس کی ساخت، کام کاج، آلات، میٹنگز، کنونشنز اور مداخلتوں پر روشنی ڈالنا تھا۔ بصیرت انگیز سیشنز اور پرمغز بات چیت کے ذریعے، شرکاء نے آئی ایم او کے ساتھ ہندوستان کی اسٹریٹجک مصروفیات کو مضبوط بنانے اور پائیدار بحری طریقوں کو فروغ دینے کے راستے تلاش کئے۔

تقریب کا آغاز ایک افتتاحی تقریب سے ہوا، جس کے بعد ممتاز مقررین اور مضامین کے ماہرین کی قیادت میں سیشنز کا ایک سلسلہ شروع ہوا۔ ورکشاپ کی جھلکیوں میں آئی ایم او  کمیٹیوں جیسے اسٹینڈرڈ آف ٹریننگ سرٹیفیکیشن اینڈ واچ کیپنگ (ایس ٹی سی ڈبلیو)، میرین انوائرنمنٹ پروٹیکشن کمیٹی (ایم او پی سی )، میری ٹائم سیفٹی کمیٹی (ایم ایس سی ) اور بہت سی دوسری چیزوں پر بات چیت شامل تھی۔

 

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت میں سکریٹری، آئی اے ایس،ناب ٹی کے رام چندرن نے کہا‘‘آج کی ورکشاپ بین الاقوامی میری ٹائم آرگنائزیشن کے ساتھ ہندوستان کی اسٹریٹجک مصروفیات کو مضبوط کرنے کی ہماری جاری کوششوں میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے۔ مکالمے کو فروغ دے کر، بصیرتوں کا اشتراک کرکے اور شراکت داری قائم کرتے ہوئے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت زیادہ پائیدار اور لچکدار بحری مستقبل کی بنیاد رکھ رہی ہے۔’’

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018Q3C.jpg

ورکشاپ کے مرکزی نکات میں سے ایک تکنیکی تعاون اور صلاحیت سازی کے مواقع کی تلاش تھی، جس میں میری ٹائم سیکٹر میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MUMS.jpg

 

ڈائرکٹر جنرل آف شپنگ ،آئی اے ایس، جناب شیام جگناتھن نے کہا کہ ‘‘ڈی جی شپنگ شیڈو کمیٹی کو کثیر جہتی بنانے کی کوشش کرے گا جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ معاشیات اور ماحولیاتی سائنس کے موضوع کے ماہرین بھی شامل ہیں۔’’

 

ورکشاپ میں  اسٹیک ہولڈرز کے درمیان نتیجہ خیز بات چیت، علم کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنے اور عالمی سطح پر ہندوستان کے سمندری مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے باہمی تعاون کے اقدامات کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کیا گیا۔

 

آئی ایم او اقوام متحدہ کی ایک خصوصی ایجنسی ہے جو جہاز رانی کی حفاظت اور بحری جہازوں کے ذریعے سمندری اور ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کی ذمہ داری رکھتی ہے۔ ہندوستان آئی ایم او  کا رکن ہے اور اس کی کونسل کا منتخب رکن بھی ہے۔ ہندوستان کے پاس 7500 کلومیٹر سے زیادہ ساحلی پٹی ہے، تقریباً 200 بندرگاہیں ہیں جن میں 12 بڑی بندرگاہیں اور 1500 سے زیادہ بحری جہاز شامل ہیں۔ لہٰذا، ہندوستان پر لازم ہے کہ وہ آئی ایم او کے ساتھ زیادہ توجہ کے ساتھ مشغول رہے۔ صنعتوں کے اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت ضروری ہے۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003YONB.jpg

مجموعی طور پر، ورکشاپ میں آئی ایم او کے ساتھ اپنی مصروفیت کو بڑھانے کے لیے ہندوستان کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر کام کیاگیا اور ایک محفوظ اور پائیدار سمندری ماحول کو فروغ دینے کے لیے ملک کے عزم پر زور دیا گیا۔

کل، 6 جون کو، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں  کی وزارت کے سکریٹری جناب ٹی کے رام چندرن کی موجودگی میں، شپنگ کارپوریشن آف انڈیا نے ممبئی میں ایک اہم ورکشاپ کی میزبانی کی۔ تقریب میں جہاز سازی کی صنعت کے اندر اہم چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ کلیدی بات چیت جہاز کی ملکیت اور لیزنگ ہستی (ایس او ایل ای) کے قیام اور میری ٹائم ڈیولپمنٹ فنڈ کے قیام کے بارے میں تھی، دونوں کا مقصد اس شعبے کی ترقی اور پائیداری کو تقویت دینا تھا۔

 

************

ش ح۔ا م  ۔ م  ص

 (U: 7244)



(Release ID: 2023534) Visitor Counter : 28


Read this release in: English , Hindi