بھارتی چناؤ کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

7 مرحلوں کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل، دنیا کا وسیع ترین انتخابی عمل


مرحلہ 7 کے لیے رات 8:45 بجے تک ووٹنگ 59.45 فیصد کے بقدر رہی

سکم، اروناچل پردیش، آندھرا پردیش اور اُڈیشہ کے اسمبلی حلقوں کے لیے بھی ووٹنگ مکمل

کمیشن نے ووٹ دہندگان اور تمام تر متعلقہ فریقوں کے تئیں تہہ دل سے اظہار تشکر کیا

Posted On: 01 JUN 2024 9:08PM by PIB Delhi

18ویں لوک سبھا کے لیے ساتویں اور آخری مرحلے کی پرامن ووٹنگ کے ساتھ عام انتخابات آج اختتام کو پہنچے۔ عام انتخابات 2024 کے ساتویں مرحلے کے لیے 57 لوک سبھا حلقوں میں ووٹنگ ہوئی، جس کے تحت رات 8:45 بجے تک تقریباً 59.45 فیصد افراد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1K662.jpg

ہماچل پردیش  کے بلند ترین پولنگ اسٹیشن، تاشی گانگ میں ووٹ دہندگان

 

اُڈیشہ میں لوک سبھا حلقہ ہائے انتخاب کے ساتھ ساتھ 42 اسمبلی حلقہ ہائے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ ساتویں مرحلے کے اختتام کے ساتھ ہی 2024 کے عام انتخابات کے لیے ووٹنگ مکمل ہوگئی ہے۔ اروناچل پردیش، سکم، آندھرا پردیش اور اُڈیشہ کی ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے بھی ووٹنگ مکمل ہوگئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2TSJT.jpg

اُڈیشہ میں ووٹ دہندگان

 

لوک سبھا 2024 کے عام انتخابات اور آندھرا پردیش و اڈیشہ کی ریاستی اسمبلیوں کے لیے ووٹوں کی گنتی 4 جون 2024 کو ہونی ہے۔ اروناچل پردیش اور سکم کی ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی 2 جون 2024 کو ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3X4MV.jpg

پنجاب اور چنڈی گڑھ کے ووٹ دہندگان

بھارتی انتخابی کمیشن نے ووٹ دہندگان، ووٹنگ کارکنان، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں ، سکیورٹی اور نیم فوجی دستوں، رضاکاران، بھارتی ریلوے اور بھارتی فضائیہ سمیت تمام تر متعلقہ فریقوں کے تئیں تہہ دل سے اظہار تشکر کیا ہے، جنہوں نے اس عظیم کام کو ایک شاندار کامیابی میں تبدیل کرنے میں اپنا تعاون دیا۔

ملک بھر میں سات مراحل میں ووٹنگ بلارکاوٹ اور پر امن طریقے سے اختتام کو پہنچی۔ سی ای سی جناب راجیو کمار کی قیادت میں کمیشن نے ای سی جناب گیانیش کمار اور ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو کے ساتھ سات مراحل پر مشتمل عام انتخابات کے دوران ووٹنگ کے عمل کے ہر پہلو پر قریبی نظر رکھی۔ ووٹ دہندگان کو بلا خوف و خطر کے ووٹ ڈالنے کے لیے سازگار ماحول بنانے کی غرض سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ محتاط طریقے سے پیشگی منصوبہ بندی اور انتخابی افسران کی سخت تربیت کے ساتھ، اس مرتبہ کے انتخابات میں ازسر نو ووٹنگ کی تعداد میں زبردست تخفیف ملاحظہ کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004TAU5.jpg

پٹنہ، بہار کے ووٹ دہندگان

سات مراحل میں ہوئے ان انتخابات میں کامیابی کی لاتعداد داستانیں سامنے آئیں۔ پہلے مرحلے میں ووٹنگ شروع ہونے کے بعد سے ہی ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ دہندگان کی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملیں، جس سے جمہوری عمل میں ان کے یقین اور بھروسے کا پتہ چلا۔ خواتین، نوجوانوں، پی وی ٹیز، تیسری صنف، دیویانگ جنوں اور معمر افراد سمیت سماج کے تمام تر طبقات اور مختلف عمر کے گروپوں کے ووٹ دہندگان نے انتخابات کے اس تیوہار جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔ ان انتخابات میں خواتین کی حصہ داری میں بھی غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پانچویں اور چھٹویں مرحلے میں خواتین کی جانب سے ووٹنگ مردوں سے زیادہ رہی۔

لوک سبھا انتخابات کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کل ہند سطح پر شروع کی گئی گھر سے ووٹنگ کی سہولت نے جمہوریت کو ان لوگوں کے گھروں تک پہنچا دیا جو جسمانی طور پر معذور ہیں۔ 85برس سے زائد کی عمر کے متعدد ووٹ دہندگان اور 40 فیصد تک کی دیویانگتا والے افراد نے اپنے گھر سے ووٹنگ کرنے کا متبادل اپنایا۔

جموں و کشمیر میں 58.58 فیصد ووٹنگ ہوئی جو گذشتہ 35 برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ وادی کشمیر میں 51.05 فیصد ووٹنگ ہوئی، جس سے وادی میں ہوئے 3 لوک سبھا حلقوں میں گذشتہ انتخابات کے مقابلے میں 30 نکات سے زیادہ کا زبردست اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔یہ حصولیابی انتخابی عمل معتبریت اور غیر جانبداری کا ثبوت ہے اور ووٹ دہندگان کے ذریعہ بیلٹ کی طاقت کے گئیں دکھائے گئے بھروسے کی تصدیق کرتا ہے۔

بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ بستر کے 102 دیہاتوں میں بھی ان کے گاؤں میں پولنگ اسٹیشن تھے اور بے مثال ووٹنگ دیکھنے میں آئی۔ بستر کے لوک سبھا حلقے نے بغیر کسی تشدد کے 68.29 کا قابل ذکر وی ٹی آر ملاحظہ کیا اور یہ بیلٹ پر بیلٹ کے لیے شاندار فتح تھی۔ شمالی چھتیس گڑھ میں سرگجا لوک سبھا حلقے کے 126 مواضعات اور 199 بستیوں کے 140 پولنگ اسٹیشنوں میں زبردست ووٹنگ ہوئی، جس میں پہاڑی کوربا کی اہم پی وی ٹی جی آبادی ہے۔

بھارت میں جمہوری اقدار کی قوت انڈمان اور نکوبار اور لکشدیپ جزائر میں ووٹ دہندگان کی زبردست تعداد کو دیکھنے سے معلوم ہوئی۔ مرکز کے زیر انتظام ان دونوں علاقوں میں پہلے مرحلے میں ووٹنگ ہوئی۔ انڈمان اور نکوبار میں 64.10 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ گریٹ نکوبار کے شومپین قبیلے نے پہلی مرتبہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا۔ لکشدیپ میں بھی 84.16 فیصد ووٹنگ دیکھنے میں آئی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اصل زمین سے دور رہتے ہوئے بھی ان جزائر کے افراد کا یقین اور بھروسہ اصل زمین پر آباد لوگوں کی طرح ہی مضبوط ہے۔

سی وِجِل پر 87 فیصد سے زائد شکایتوں کا 100 منٹ کے اندر ازالہ کیا گیا، جس سے مہم کے انتشار اور شور شرابہ کم ہوگیا کیونکہ شہریوں نے انتخابات سے  پیسے اور طاقت کے اثر کو زائل کرنے کی ذمہ داری لے لی۔ پہلے آؤ پہلے جاؤ کے اصول کی بنیاد پر، سویدھا پلیٹ فارم نے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے ذریعہ ریلیوں، میدانوں، ہال، وغیرہ کے لیے اجازت لینے کی غرض سے مختلف زمروں کی 78 فیصد سے زائد درخواستوں کی شفافیت کے ساتھ اور بروقت منظوری کو یقینی بنایا۔

بہار، چنڈی گڑھ، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، پنجاب، اڈیشہ، اترپردیش اور مغربی بنگال ایسی ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے ہیں جہاں اس آخری مرحلے میں ووٹنگ ہوئی۔ مجموعی طور پر 903 امیدوار انتخابی میدان میں تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/5QG3E.jpg

بھارت بھر کی 8 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹنگ

 

رات 8:45 بجے تک 59.45 فیصد ووٹنگ کے تخمینہ اعداد و شمار الیکشن کمیشن کے ووٹر ٹرن آؤٹ ایپ پر ریاست / پی سی / اے سی کے مطابق اپ ڈیٹ کیے جاتے رہیں گے۔ ریاست / پی سی / اے سی کے مطابق یہ اعداد و شمار کے علاوہ مرحلہ وار مجموعی اعداد و شمار بھی فراہم کرے گا۔ کمیشن اسٹیک ہولڈرس کی سہولت کے لیے تقریباً 23.45 بجے ووٹنگ کے اعداد و شمار کے ساتھ ایک اور پریس نوٹ جاری کرے گا۔

مرحلہ 7 میں ریاست کے لحاظ سے تخمینی  ووٹنگ  (رات 8:45 تک)

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ

لوک سبھا حلقوں کی تعداد

تخمینی ووٹنگ کا فیصد

1

بہار

8

50.79

2

چنڈی گڑھ

1

62.80

3

ہماچل پردیش

4

67.53

4

جھارکھنڈ

3

69.59

5

اڈیشہ

6

63.57

6

پنجاب

13

55.86

7

اترپردیش

13

55.60

8

مغربی بنگال

9

69.89

درج بالا 8 ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے

57

59.45

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

طے شدہ طریقہ کار کے مطابق انتخابی کاغذات کی جانچ پڑتال پولنگ کے دن کے ایک دن بعد امیدواروں یا ان کے مجاز پولنگ ایجنٹوں  کی موجودگی میں ہوتی ہے۔ دوبارہ پولنگ کرانے کا فیصلہ، اگر کوئی ہے، بھی اس کے بعد لیا جاتا ہے۔ کچھ پولنگ پارٹیاں جغرافیائی/ لاجسٹک حالات کے لحاظ سے پولنگ کے دن کے بعد واپس آتی ہیں۔ کمیشن، جانچ پڑتال کے بعد اور دوبارہ پول کے نمبر/شیڈول پر منحصر ، مقررہ وقت میں صنفی لحاظ سے تقسیم کے ساتھ تازہ ترین ووٹر ٹرن آؤٹ بھی شائع کرے گا۔

ووٹنگ سے متعلق عمدہ معیاری تصاویر ملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں: https://www.eci.gov.in/ge-2024-photogallery

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7130


(Release ID: 2022506) Visitor Counter : 183