مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈیفنس سیکٹر آئی سی ٹی کانکلیو کا افتتاح


ہندوستان میں ڈیزائن اور تیار کردہ ٹیلی کام آلات 70 سے زیادہ ممالک کو برآمد کیے جارہے ہیں: ممبر (ٹی)، ڈیجیٹل کمیونیکیشن کمیشن

آئی سی ٹی قومی دفاع میں اہم کردار ادا کرتا ہے: سکریٹری (مشرق)، ایم ای اے

سفیر، دفاع سے متعلق، کامرس ونگز کے سربراہان نے بارہ سے زیادہ  سی آئی ایس اور  آسیان ممالک سے شرکت کی

’’ہندوستان نے معلومات اور سائبر سیکورٹی کے شعبے میں بڑی صلاحیتیں پیدا کی ہیں‘‘: چیئرمین، ٹی ای پی سی

Posted On: 22 MAY 2024 7:25PM by PIB Delhi

ہندوستانی ٹیلی کام شعبے نے حالیہ برسوں میں نمایاں ترقی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کئی ہندوستانی کمپنیاں ہیں جو ٹیلی کام آلات کو ڈیزائن، مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ کر رہی ہیں۔ ہندوستان میں ڈیزائن اور تیار کردہ ٹیلی کام آلات اب تقریباً 70 ممالک کو برآمد کیے جارہے ہیں۔

یہ بات محترمہ مدھو اروڑہ، ممبر (ٹیکنالوجی)، ڈیجیٹل کمیونیکیشن کمیشن، محکمہ ٹیلی کام  نے آج نئی دہلی میں دفاعی شعبے کے آئی سی ٹی کانکلیو کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈیفنس سیکٹر آئی سی ٹی کانکلیو میں کل 21 کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی نمائش کی۔

ٹیلی کام ایکوپمنٹ اینڈ سروسز ایکسپورٹ پروموشن کونسل (ٹی ای پی سی) نے اس کانکلیو کا اہتمام ٹیلی مواصلات کے محکمے، وزارت مواصلات اور وزارت خارجہ کے اشتراک سے کیا۔

        

 

محترمہ مدھو اروڑہ نے ذکر کیا کہ ہندوستان کی برآمدات میں حیران کن طور پر 35 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ہندوستان دنیا کے بہترین مینوفیکچررز کے ساتھ معیار کے لحاظ سے برابری کی شرائط پر مقابلہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اندرون ملک، بھارت نے تقریباً 4,42,000 5جی بیس اسٹیشنز نصب کیے ہیں اور بھارت میں 5جی رول آؤٹ میں استعمال ہونے والے تقریباً 80فیصد آلات مقامی طور پر تیار کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جدت طرازی اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے ہندوستان کے عزم نے اسے جدید ترین قابل اعتماد ٹیلی کام سسٹم اور مخصوص حل فراہم کرنے میں ایک عالمی رہنما کے طور پر جگہ دی ہے جو دوسرے ممالک کی مخصوص ضروریات کے مطابق بنائے جا سکتے ہیں۔

محترمہ اروڑا نے کہا، "ہم ٹیکنالوجی کی ترقی میں خود انحصاری کو فروغ دینے کے لیے ٹیکنالوجی سے منسلک ہونے کے لیے تیار ہیں۔ ہندوستانی ٹیلی کام مصنوعات میں کسی بھی ملک کے دفاعی شعبے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔ لاگت کے اعتبارسےموثر، ہماری قابل اعتماد ٹیلی کام مصنوعات اور مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے، لچکدار مواصلاتی انفراسٹرکچر بنایا جا سکتا ہے جو دفاعی افواج کو قومی مفادات کو زیادہ مؤثر طریقے سے محفوظ کرنے کے لیے بااختیار بناتا ہے۔

جناب جے دیپ مزومدار، سکریٹری (مشرق)، خارجہ امور، حکومت ہند نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئی بھی قوم آئی سی ٹی کے استعمال میں پیچھے رہنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔  آئی سی ٹی تیزی سے، قومی دفاع میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ریئل ٹائم کوآرڈینیشن کی سہولت سے لے کر ڈیٹا کے جدید تجزیہ اور فیصلہ سازی کو فعال کرنے تک،آئی سی ٹی اکیسویں صدی میں دفاعی کارروائیوں کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کا متحرک آئی سی ٹی سیکٹر، جس میں جدت طرازی اور ہوشیاری ہے، مستقبل کے لیے تیار ہے۔

جناب مزومدار کے مطابق، ہندوستان کے پاس سیٹلائٹ ٹیکنالوجیز میں قابل قدر صلاحیتیں ہیں جو آج دفاعی صلاحیتوں میں ایک لازمی عنصر ہیں، آئی سی ٹی کی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جو کہ مصنوعی ذہانت اور بغیر پائلٹ کے نظام ہیں، دفاعی کارروائیوں کو تبدیل کرنے کے لیے بہت بڑا وعدہ رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر جو کہ نیٹ ورک انفراسٹرکچر، کنیکٹیویٹی سلوشنز اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز میں مہارت رکھتا ہے دفاعی اداروں کو درپیش پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے منفرد حیثیت رکھتا ہے۔

مزید برآں، سائبر سیکیورٹی میں ہندوستان کی مہارت ایک ایسے میدان میں اہم ہے جہاں سائبر حملے قومی سلامتی کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا آئی سی ٹی سیکٹر انکرپشن ٹیکنالوجیز سے لے کر خطرے کا پتہ لگانے کے نظام تک کے عالمی معیار کے سائبر سیکیورٹی حل پر فخر کرتا ہے۔

ٹی ای پی سی کے چیئرمین جناب این جی سبرامنیم نے اپنے خطاب میں کہا، "ہندوستان نے معلومات اور سائبر سیکورٹی کے شعبے میں بڑی صلاحیتیں پیدا کی ہیں۔ ہمارے سائبر سیکیورٹی ماہرین ہمارے دفاعی نیٹ ورکس کو مضبوط بنانے، انہیں سائبر حملوں سے بچانے اور انتہائی حساس معلومات کو غلط ہاتھوں میں جانے سے بچانے کے لیے دن رات انتھک کام کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈیٹا اینالیٹکس اور مصنوعی ذہانت میں ہماری مہارت ہماری دفاعی افواج کو پیش گوئی کرنے والی بصیرت اور قابل عمل انٹیلی جنس کے ساتھ بااختیار بناتی ہے، جس سے فیصلہ سازی اور محاذ پر آپریشنل یعنی عملی تاثیر میں اضافہ ہوتا ہے۔

 

اس تقریب میں 12 سے زائد سی آئی ایس اور آسیان ممالک کے سفیروں، دفاع سے وابستہ، کامرس ونگز کے سربراہوں نے شرکت کی۔ جناب ارون گپتا، ڈی جی، ٹی ای پی سی، نے اس موقع پر شکریہ کا ووٹ پیش کیا۔

ٹی ای پی سی کے بارے میں: غیر ملکی تجارتی پالیسی کے دائرہ کار کے تحت، ٹی ای پی سی کو حکومت ہند نے سال 2009 کے دوران ٹیلی کام آلات اور خدمات کی برآمد کو فروغ دینے اور ترقی دینے کے لیے قائم کیا تھا۔

کونسل کا دائرہ پورے ٹیلی کام ایکو سسٹم پر محیط ہے جس میں آئی سی ٹی ہارڈویئر اور سافٹ ویئر، انفراسٹرکچر پروڈکٹس، سروس پروویژن، سسٹم انٹیگریشن اور کنسلٹنسی سروسز شامل ہیں۔ ٹی ای پی سی مؤثر طریقے سے ٹیلی کام ڈومین کے اندر متنوع اسٹیک ہولڈرز کو پورا کرتا ہے، جن میں آلات کے مینوفیکچررز، سسٹم انٹیگریٹرز، سروس فراہم کرنے والے اور دیگر متعلقہ ادارے شامل ہیں۔

 

ش ح۔   .ش ت۔ج

Uno--7002



(Release ID: 2021378) Visitor Counter : 28


Read this release in: English , Hindi , Tamil