جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

واٹر ویژن @ 2047 پر دو روزہ ’آل انڈیا سکریٹریز کانفرنس - آگے کی راہ‘مہابلی پورم، تمل ناڈو میں اختتام پذیر


جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے ہماری کمیونٹیز اور ماحولیات کی بھلائی کے لیے پانی کے پائیداربندوبست پر زوردیا

Posted On: 24 JAN 2024 6:07PM by PIB Delhi

ملک کی آبی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مقصد کے ساتھ واٹر ویژن@ 2047 پر دو روزہ’’آل انڈیا سکریٹریز کانفرنس–آگےکی راہ‘‘ مہابلی پورم، چنئی (تمل ناڈو) میں اختتام پذیر ہوئی۔

32 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، 30 سکریٹریوں اور 300 سے زیادہ مندوبین نے اس کانفرنس میں حصہ لیا، 5جس میں انہوں نے مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال میں 5 اور 6 جنوری 2023 کوپہلی منعقدہ ’’پانی سے متعلق آل انڈیا سالانہ ریاستی وزراء کانفرنس‘‘ کی 22 سفارشات پر اپنے بہترین طور طریقوں اور اقدامات کومشترک کیا۔

وزیر اعظم نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا نعرہ  دیا ہے۔ سکریٹریوں کے دس شعبہ جاتی گروپ (ایس جی اوایس) حقیقت پسندانہ ڈیڈ لائن اور سنگ میل طے کرنے کے منصوبے کا خاکہ تیار کر رہے ہیں۔سکریٹریوں کے شعبہ جاتی گروپ کی ہدایت پر، ہر وزارت نے اپنے شعبے سے متعلق ایک ویژن دستاویز تیار کی ہے۔ جل شکتی کی وزارت نے 5 اور 6 جنوری 2023 کو بھوپال میں ’’واٹر ویژن @ 2047‘‘کے موضوع پر پانی کے ریاستی وزراء کی کانفرنس کا انعقاد کیاتھا۔ کانفرنس میں مزید کارروائی کے لیے 22 سفارشات پر اتفاق کیا گیا۔

مذکورہ 22 سفارشات میں پینے کے پانی اور اس کے ماخذ کی پائیداری کو ترجیح دینا، آب و ہوا میں لچک پیدا کرنا، مانگ اور سپلائی دونوں کے بندوبست ، بڑے اور چھوٹے پیمانے پر پانی کے ذخیرہ کو بڑھانا، جدید ترین ٹیکنالوجی کا اطلاق، پانی کے استعمال کی کارکردگی میں اضافہ ،  ہر سطح پر پانی کے تحفظ کے پروگراموں کو تیز کرنا، دریاؤں کو آپس میں جوڑنے کی حوصلہ افزائی کرنا، ندیوں کی صحت کی نگرانی اور ماحولیاتی بہاؤ کو برقرار رکھنا، سیلاب سے نمٹنے کے مناسب اقدامات کرنا اور ان تمام کارروائیوں کو لوگوں کی شراکت کے ساتھ شامل کرنا ہے۔سکریٹریز کانفرنس نے کارروائی کو تیزی لانے کے لیے ان سفارشات پر عمل کیا۔

اس کانفرنس کو پانی کے انتظام کے شعبے میں پانچ موضوعاتی سیشنز میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلا موضوعاتی سیشن، موسمیاتی لچک پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہمارے آبی وسائل پر بدلتی ہوئی آب و ہوا کے اثرات کے مطابق ڈھالنے اور ان کو کم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیاگیا۔ دوسرے سیشن میں، واٹر گورننس، نے باہمی فیصلہ سازی کے لیے موثر پالیسیوں، قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ تیسرے سیشن میں ،پانی کے استعمال کی کارکردگی کو مرکزی حیثیت حاصل ہوئی۔ مختلف شعبوں میں پانی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ، ہمارے پانی کے استعمال کو بہتر بنانا سب سے اہم ہے۔ ہمارا چوتھے موضوع میں، آبی انتظام میں آبی ذخائر اور ذخیرہ کرنے کے دیگر طریقہ کار کے اہم کردار کو تسلیم کیاگیا۔ آخر میں، لوگوں کی شراکت داری ایک کلیدی موضوع کے طور پر  سامنے آیا جو کمیونٹیز کو فعال طور پر شامل کرکے جامع فیصلہ سازی کے عمل میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس کانفرنس میں ان موضوعاتی شعبوں پر مجموعی طور پر 30 حسب ضرورت پریزنٹیشنز پیش کی گئیں جس میں ریاستوں کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات  کا ذکر کیا گیا۔

کیوریٹڈ پبلیکیشن کا ڈیجیٹل مجموعہ اس کانفرنس کی خصوصی توجہ کا مرکز تھا جس میں کانفرنس کے پانچ موضوعات پر پانی سے متعلق  موضوعات سے متعلقہ 150 سے زیادہ پبلیکیشن ، تحقیقی ماخوذات اور لٹریچر کا محتاط انتخاب، تنظیم اور پیشکش شامل تھی۔ واٹر ویژن @ 2047 کے نشانے کے حصول کے سفر میں صنعتوں کے ساتھ موثر طریقے سے تعاون کرنے کے مواقع کی تلاش کے لیے اس کانفرنس کے اختتام پر صنعتوں کے سکریٹریز اور سی ای اوز کی ایک گول میزکانفرنس بھی منعقد کی گئی تھی۔

ایک وزارتی سطح کے اجلاس کی صدارت جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کی۔ وزیر موصوف نے ہماری کمیونٹیز اور ماحولیات کی بہبود کے لیے پانی کے پائیدار انتظام کو یقینی بنانے کے لیے تعاون اور اختراع کی سخت ضرورتوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ملک میں آبی تحفظ کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے مرکز-ریاست کی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

اس کانفرنس کے اہم نکات میں شامل ہیں:

متفقہ 22 سفارشات پر کیے گئے اقدامات کا جائزہ؛

پسماندہ علاقوں پر کارروائی میں تیزی لانے پر اتفاق ؛

تعاون اور شراکت داری کے لیے ہم رتبہ لرننگ پلیٹ فارم اور فورم کے طور پر واٹر ویژن @ 2047 کانفرنسز کا فروغ ؛

پانی کے تحفظ کو مستحکم کرنے پر مسلسل بات چیت کے لیے ایک بنیاد قائم کرنا؛

صلاحیت سازی کی ضرورتوں کی شناخت اور اشتراک۔

حکومت تمل ناڈو نے اس کانفرنس کے انعقاد میں اپنا بھرپور تعاون پیش کیا جس سے ملک کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی محکموں اور وزارتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے میں مدد ملی۔

************

ش ح۔ف ا ۔ ج ا

 (U: 6962)


(Release ID: 2021098) Visitor Counter : 39


Read this release in: English , Hindi