وزارت دفاع
ہندوستانی فوج کے زیر اہتمام لیفٹیننٹ جنرل پی ایس بھگت میموریل لیکچر کا دوسرا ایڈیشن
Posted On:
17 MAY 2024 8:37PM by PIB Delhi
لیفٹیننٹ جنرل پی ایس بھگت میموریل لیکچر کا دوسرا ایڈیشن ہندوستانی فوج اور یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوشن آف انڈیا (یو ایس آئی) کے ذریعہ مانیک شا سنٹر میں ’’ابھرتے ہوئے ہندوستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مسلح افواج کی شراکت‘‘ کے موضوع پر منعقد کیا گیا۔ یہ لیکچر، 14 اکتوبر 2022 کو فوجی عملے کے سربراہ (سی او اے ایس) کے ذریعہ یو ایس آئی میں قائم کردہ’’لیفٹیننٹ جنرل پی ایس بھگت میموریل چیئر آف ایکسیلنس‘‘ کے حصے کے طور پر منعقد کیا گیا تھا۔
اروناچل پردیش کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل کے ٹی پارنائک (ریٹائرڈ) نے ’’ابھرتے ہوئے ہندوستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مسلح افواج کی شراکت‘‘ کے موضوع پر کلیدی خطبہ دیا۔ ابھرتے ہوئے ہندوستان کے علمبرداروں کے وسیع میدان کا احاطہ کرتے ہوئے، گورنر موصوف نے قومی تعمیر میں ہندوستانی مسلح افواج کے اہم کردار اور شراکت کا خاکہ پیش کیا، جبکہ لیفٹیننٹ جنرل بھگت کے فوجی کیریئر کی بھرپور وراثت سے کہانیوں کو بھی یاد کیا۔
گورنر موصوف نے علاقے سے باہر ہنگامی حالات اور دفاعی سفارت کاری کے اقدامات میں ،ہندوستانی مسلح افواج کے قابل ذکر تعاون کا اعتراف کیا۔ انہوں نے جنگی ارتقاء کے بدلتے ہوئے چہرے، مسلح افواج کی جدید کاری، خود انحصاری اور ٹیکنالوجی انفیوژن، نیٹ سینٹرک اور گرے زون وارفیئر پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
سی او اے ایس جنرل منوج پانڈے نے تقریب کے دوران ایک خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے سامعین کو لیفٹیننٹ جنرل بھگت کی شجاعت و بہادری کے بارے میں یاد دلایا، جنہیں دوسری جنگ عظیم کے دوران وکٹوریہ کراس سے نوازا گیا تھا۔انہوں نے دشمن کی گولا باری کے دوران بارودی سرنگیں صاف کیں، تین بار بارودی سرنگوں کے دھماکوں کا سامنا کیا، اور کان کے زخم کا سامنا کرنا پڑا، پھر بھی مسلسل 96 گھنٹے تک اپنے جوانوں کی قیادت کرتے رہے اورتفویض کردہ کام کو انجام دیا۔
سی او اے ایس نے لیفٹیننٹ جنرل پی ایس بھگت کے وژن اور دور اندیشی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ’’ جنرل بھگت، ایک ترقی پسند مفکر اور مستقبل کے ماہر ہونے کے ناطے، تقریباً سات دہائیاں قبل، اپنی بصیرت انگیز جامع تحریروں کے حصے کے طور پر، تبدیلی کے جوہر کے بارے میں لکھ چکے ہیں۔ ان میں تین کتابیں – ’فورجنگ دی شیلڈ‘،’دی شیلڈ اینڈ دی سورڈ‘اور ’ابھرتے ہوئے ممالک میں اتھارٹی کا استعمال‘ شامل ہیں۔
اس تقریب میں سابق سربراہان- جنرل جے جے سنگھ (ریٹائرڈ)، جنرل دیپک کپور (ریٹائرڈ) اور جنرل ایم ایم نروانے (ریٹائرڈ) سمیت بڑی تعداد میں معززین نے شرکت کی۔ سینئر حاضر سروس افسران، سابق فوجیوں اور سویلین معززین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ یہ تقریب ،لیفٹیننٹ جنرل پی ایس بھگت کی وراثت سے تحریک حاصل کرنے کا موقع تھا، جن کے کرشمے نے ہندوستانی فوج کی تاریخ پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔
اس تقریب کے دوران، میجر جنرل ششی کانت جی پتر (ریٹائرڈ) کی تصنیف کردہ لیفٹیننٹ جنرل پی ایس بھگت کی بھرپور میراث پر ’’دی وکٹوریہ کراس آئیکن: ویژن اینڈ لیگیسی‘‘ کے عنوان سے ایک کتاب کا اجراء کیا گیا۔ اس کتاب کو مصنف نے فصاحت کے ساتھ متعارف کرایا تھا جس میں جنرل بھگت کی فوجی خدمات کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لیا گیا تھا، جس میں ان کی فوجی تعریفوں، تصوراتی کاغذات اور 1962 کی جنگ کے بارے میں ان کی تنقید کا بخوبی جائزہ لیا گیا تھا۔ یہ کتاب، ایک شاندار فوجی رہنما کے طور پر جنرل بھگت کے گہرے جامع وژن اور بصیرت، غیر معمولی انتظامی صلاحیتوں، اعلیٰ قیادت کی خوبیوں اور اپنے زیر کمان افراد کے ساتھ اس کے گہرے تعلق کو واضح کرتی ہے۔
LJPZ.jpg)
6JTT.jpg)
*****
U.No.6948
(ش ح –ا ع- ر ا)
(Release ID: 2020981)