وزارات ثقافت

میراگاؤں میری دھروہر

Posted On: 05 FEB 2024 5:27PM by PIB Delhi

ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطہ کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی۔ کشن ریڈی   نےآج لوک سبھا میں یہ معلومات دی ہے کہ حکومت ہند نے میرا گاؤں، میری دھروہر(ایم جی ایم ڈی) پروگرام کے تحت تمام دیہاتوں کا نقشہ بنانے اور دستاویزی شکل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم جی ایم ڈی پر ایک ویب پورٹل بھی 27.07.2023 کو شروع کیا گیا تھا۔ ایم جی ایم ڈی ہندوستانی دیہاتوں کی زندگی، تاریخ اور اخلاقیات کے بارے میں جامع معلومات مرتب کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اسے فوری طور پر زائرین کے لیے دستیاب کرتا ہے۔ ایم جی ایم ڈی کے تحت، معلومات ذیل میں دی گئی سات وسیع زمروں کے تحت جمع کی جاتی ہیں۔

• آرٹس اینڈ کرافٹس ولیج

• ماحولیات پر مبنی گاؤں

• ہندوستان کی متنی اور کلاسیکی روایات سے منسلک تعلیمی گاؤں

• رامائن، مہابھارت اور/یا افسانوی ورثے اور زبانی مہاکاویہ سے وابستہ مہاکاویہ گاؤں

• مقامی اور قومی تاریخ سے وابستہ تاریخی گاؤں

• آرکیٹیکچرل ہیریٹیج ولیج

• کوئی دوسری خصوصیت، جیسے ماہی گیری کرنے والاگاؤں، باغبانی گاؤں، گلہ بانی گاؤں وغیرہ، جن کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

وزارت ثقافت فن اور ثقافت کے فروغ کے لیے مالی امداد کی اسکیم پر عمل درآمد کر رہی ہے جو کہ 08 اجزاء پر مشتمل ہے۔ اس کے ذریعہ فن اور ثقافت کے فروغ کے لیے ثقافتی تنظیموں کو مالی امداد دی جاتی ہے۔ ضمیمہ-I میں ان اسکیموں کی تفصیلات دی گئی ہیں، جن کے ذریعے فن اور ثقافت کے فروغ کے لیے مالی امداد کی اسکیم کے تحت ثقافتی تنظیموں کو مالی امداد دی جاتی ہے۔

2021-2022 سے 2025-2026 تک پانچ مالی برسوں کے لیے 08 اسکیم اجزاء پر مشتمل فن و ثقافت کے فروغ کے لیے مالی امداد کی اسکیم کے تحت 353.46 کروڑ روپے کے مالیاتی اخراجات کو منظوری دی گئی ہے۔

حکومت ہند نے آزادی کا امرت مہوتسو قومی اور بین الاقوامی سطح پر 15 اگست 2022 سے 15 اگست 2023 تک مناسب انداز میں منانے کا فیصلہ کیا۔ آزادی کا امرت مہوتسو باضابطہ طور پر 15 اگست 2022 سے 75 ہفتے پہلے 12 مارچ 2021 کو شروع کیا گیا ہے۔ حکومت ہند نے ‘‘آزادی کا امرت مہوتسو’’ کے تحت قبائلی فخر کا دن منایا، جس کے ذریعے قبائلی آزادی پسندوں کی خدمات کو اجاگر کیا گیا اور آزادی پسندوں کی یاد میں یادگاری تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔

قلعوں اور کہانیوں اور ونڈر غاروں کی مہم کے ذریعے، آزادی کی جدوجہد میں ہندوستان کے قلعوں اور غاروں کی شراکت کو اجاگر کیا گیا۔ ٹرائبل پرائیڈ ڈے کے ذریعے قبائلی آزادی پسندوں کی خدمات کو بھی اجاگر کیا گیا اور آزادی پسندوں کی یاد میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔

جلیانوالہ باغ قتل عام کی صد سالہ تقریب 13.4.2019 سے 13.4.2020 تک منائی گئی۔ 13.4.2019 کو یادگاری مقام پر عزت مآب صدر کی قیادت میں خراج عقیدت کی تقریب کا اہتمام کیا گیا، جہاں ایک یادگاری سکہ اور ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا۔ یادگار کی تزئین و آرائش کی گئی ہے۔ میوزیم اور لائٹ اینڈ ساؤنڈ شو قائم کیا گیا ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم نے 28.8.2021 کو امرتسر میں تزئین و آرائش شدہ جلیانوالہ باغ قومی یادگار کی افتتاحی تقریب کی صدارت کی۔

حکومت ہند نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کا 125واں یوم پیدائش 23 جنوری 2021 سے 23 جنوری 2023 تک منایا۔ 8 ستمبر 2022 کو نیتا جی سبھاش چندر بوس کی 125 ویں یوم پیدائش کی یاد میں، عزت مآب وزیر اعظم نے انڈیا گیٹ کے قریب نیتا جی سبھاش چندر بوس کے 28 فٹ جیٹ بلیک گرینائٹ مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ حکومت ہند نے بھی 23 جنوری کو پراکرم دیوس کے طور پر اعلان کیا۔

ضمیمہ-I

اے۔ فن اور ثقافت کے فروغ کے لیے مالی امداد کی اسکیم: اسکیم مندرجہ ذیل اسکیم کے اجزاء پر مشتمل ہے:

  1. قومی موجودگی کے ساتھ ثقافتی تنظیموں کو مالی امداد

اسکیم کے اجزاء کا مقصد قومی/بین الاقوامی سطح پر مختلف ثقافتی سرگرمیوں کا اہتمام کرکے ملک کے فن اور ثقافت کو فروغ دینا ہے جس میں قومی موجودگی والی نامور ثقافتی تنظیموں ('غیر منافع بخش' تنظیمیں، این جی اوز، سوسائٹیز، ٹرسٹ، یونیورسٹیز، وغیرہ) فن اور ثقافت کو پھیلانے اور فروغ دینے کے مقصد کے لیے مالی امداد فراہم کرنا۔ یہ گرانٹ ان تنظیموں کو دی جاتی ہے جن کے پاس ہندوستان میں رجسٹرڈ ایک منظم انتظامی ادارہ ہے، جن کی کارروائیوں میں قومی موجودگی، مناسب کام کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ایک آل انڈیا کردار ہے اور جنہوں نے گزشتہ 5 سالوں میں سے کسی بھی 3 برسوں میں ثقافتی سرگرمیوں پر سرگرمیوں پر  ایک کروڑ روپے یا زیادہ رقم خرچ کی  ہو۔ اس اسکیم کے تحت ایک کروڑ روپے تک کی امداد دی جاتی ہے۔

ii  ثقافتی تہوار اور پیداوار گرانٹ (سی  ایف پی جی)

اس اسکیم کے جزو کا مقصد این جی اوز/سوسائٹی/ٹرسٹ/یونیورسٹیز وغیرہ کو سیمینارز، کانفرنسز، ریسرچ، ورکشاپس، فیسٹیولز، نمائشوں، سمپوزیا، رقص، ڈرامہ تھیٹر، موسیقی وغیرہ کی تیاری کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔سی ایف پی جی کے تحت فراہم کردہ زیادہ سے زیادہ گرانٹ کی رقم 5 لاکھ روپے ہے جسے غیر معمولی حالات میں بڑھا کر 20 لاکھ روپے کیا جا سکتا ہے۔

iii  ہمالیہ کے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور ترقی کے لیے مالی امداد

اس اسکیم کے جزو کا مقصد آڈیو ویژول پروگراموں کے ذریعے تحقیق، تربیت اور تقسیم کے توسط سے ہمالیہ کے ثقافتی ورثے کو فروغ دینا اور محفوظ کرنا ہے۔ ہمالیائی خطے کے تحت آنے والی ریاستوں یعنی جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم اور اروناچل پردیش میں تنظیموں کو مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ کسی تنظیم کے لیے فنڈنگ ​​کی مقدار ہر سال 10.00 لاکھ روپے تک ہے، جسے غیر معمولی صورتوں میں 30.00 لاکھ روپے تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

iv  بدھ مت / تبتی تنظیموں کے تحفظ اور ترقی کے لیے مالی امداد

اس اسکیم کے تحت، رضاکارانہ بدھ/تبتی تنظیموں کو مالی مدد فراہم کی جاتی ہے جن میں بدھ مت/تبتی ثقافتی اور روایت کے فروغ اور متعلقہ علاقوں میں سائنسی ترقی اور تحقیق میں مصروف خانقاہیں شامل ہیں۔ اسکیم کے جزو کے تحت فنڈنگ ​​کی مقدار ایک تنظیم کے لیے سالانہ 30.00 لاکھ روپے تک ہے، جسے غیر معمولی معاملات میں بڑھا کر 1.00 کروڑ روپے تک کیا جا سکتا ہے۔

v. تعمیراتی گرانٹ بشمول اسٹوڈیو تھیٹر کے لیے مالی امداد

اس اسکیم کے جزو کا مقصد غیر سرکاری تنظیموں، ٹرسٹوں کو ثقافتی انفراسٹرکچر (یعنی اسٹوڈیو تھیٹر، آڈیٹوریم، ریہرسل ہال، کلاس روم وغیرہ) کی تعمیر میں مدد فراہم کرنا اور بجلی، ایئر کنڈیشنگ، ساؤنڈ، لائٹ اور ساؤنڈ سسٹم وغیرہ جیسی سہولیات کی فراہمی ہے۔ . گرانٹ کی زیادہ سے زیادہ رقم میٹرو شہروں میں 50 لاکھ روپے اور غیر میٹرو شہروں میں 25 لاکھ روپے تک ہے۔

(vi) متعلقہ ثقافتی سرگرمیوں کے لیے مالی امداد

ذیلی جزو کا مقصد تمام اہل تنظیموں کو اثاثوں کی تخلیق کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے تاکہ متعلقہ ثقافتی سرگرمیوں کے لیے آڈیو ویژول شوز کو بڑھایا جا سکے تاکہ تہواروں کے دوران مستقل بنیادوں پر اور کھلے/بند علاقوں/مقامات میں لائیو پرفارمنس کا لائیو تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ جہاں بڑی تعداد میں سیاح/زائرین باقاعدگی سے آتے ہیں اور بڑی تقریبات/تہواروں کے دوران زائرین کی تعداد لاکھوں تک پہنچ جاتی ہے۔ آڈیو-ویڈیو آلات وغیرہ کی خریداری کے لیے منصوبوں کو گرانٹس دی جاتی ہیں۔ اسکیم کے جزو کے تحت زیادہ سے زیادہ امداد مندرجہ ذیل ہوگی، بشمول لاگو فیس اور ٹیکس اور پانچ برسوں کے لیے آپریشن اور دیکھ بھال (او اینڈ ایم) کی لاگت (i) آڈیو: 1.00 کروڑ روپے؛ (ii) آڈیو+ویڈیو: 1.50 کروڑ روپے۔

(vii) غیر محسوس ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے اسکیم:

یہ اسکیم 2013 میں ثقافت کی وزارت کے ذریعہ شروع کی گئی تھی جس کا مقصد غیر محسوس ثقافتی ورثے اور متنوع ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے مختلف اداروں، گروپوں، غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے ہندوستان کے امیر غیر محسوس ثقافتی ورثے اورملک کی روایات وغیرہ  کو مضبوط بنانے، تحفظ فراہم کرنے اور اسے فروغ دینے کے مقصد سے شروع کی گئی تھی تاکہ وہ سرگرمیوں/ منصوبوں میں مشغول ہو سکیں۔

بی     گھریلو تہوار اور میلے

اس اسکیم کا مقصد وزارت ثقافت کے زیر اہتمام 'قومی ثقافتی میلے' کے انعقاد کے لیے مدد فراہم کرنا ہے۔

 

***********

ش ح۔ س ب۔ف ر

 (U: 6919)



(Release ID: 2020759) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi