سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بمبئی میں چوتھی ٹیکنالوجی انوویشن اِن سائبر فزیکل سسٹمز (ٹی آئی پی ایس)ورکشاپ کا انعقاد

Posted On: 14 MAY 2024 2:43PM by PIB Delhi

13 مئی کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بمبئی میں چوتھی ٹیکنالوجی انوویشن ان سائبر فزیکل سسٹمز (TIPS) ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ایک دو سالہ ورکشاپ ہے جس میں 25 ٹیکنالوجی اختراعی مرکز ٹی آئی ایچ میں سے ہر ایک اپنی پیش رفت اور کامیابیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ تمام متعلقہ فریقوں بشمول حکومت، اسٹارٹ اپ، سرمایہ کار، تعلیمی برادری اور صنعت کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے، تاکہ وہ بات چیت کرنے، خیالات کا تبادلہ کرنے اور سائبر فزیکل سسٹمز ڈومین میں جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کا مشاہدہ کرسکیں۔

پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘سائبر فزیکل سسٹم ایک ایسے شعبے کی نمائندگی کرتے ہیں جو تیزی سے پھیلتی ڈیجیٹل دنیا میں زیادہ سے زیادہ اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے اور مستقبل قریب میں ہماری معیشت کے تمام شعبوں کو آگے بڑھائے گا۔’’ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ ‘‘25 ٹیکنالوجی اختراعی مرکز منفرد اقدامات کے ذریعے تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجیز تیار کر رہے ہیں۔’’

 

A group of people holding signsDescription automatically generated

بائیں سے: 1. ڈاکٹر ایکتا کپور 2. ڈاکٹر کرس گوپال کرشنن، 3. پروفیسر ابھے کرندیکر4.پروفیسر شریش کیدارے 5. پروفیسر رام گوپال راؤ

 

ٹیکنالوجی اختراعی مراکز کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں رکھا گیا ہے۔ تحقیق و ترقی کے لیے ایک لچکدار ماحول پیش کرتے ہوئے یہ ٹیکنالوجی اختراعی مراکز ٹیکنالوجی کی ترقی اور اس کو آگے بڑھانے، انسانی وسائل اور ہنر کی ترقی کو فروغ دینے، صنعت کاری اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے، اور سائبر فزیکل سسٹمز (سی پی ایس)میں بین الاقوامی تعاون پر مبنی تحقیقی کوششوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پوری طرح وقف ہیں۔ اس موقع پر جاری کردہ ایک کمپنڈیم میں کچھ حبس کی شاندار ٹیکنالوجیز کی نمائش کی گئی۔ ان میں فصل اور مٹی کی صحت کی نگرانی کے لیے اسمارٹ آئی او ٹی حل اور ذیابیطس کی ابتدائی وارننگ اور انتظام کے لیے اسمارٹ پیچ شامل ہیں، آئی آئی ٹی، بامبے کے ٹیکنالوجی اختراعی مراکز سے؛ سائبر خطرات کی24X7 نگرانی کے لیےآئی ٹی-او ٹی سیکورٹی آپریشن سنٹر اور شہروں میں ڈیولپمنٹ رائٹس سرٹیفکیٹس (ڈی آر ایس)کے محفوظ، شفاف اور چھیڑ چھاڑ سے پاک اسٹوریج اور انتظام کے لیے بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی نظام، آئی آئی ٹی کانپور کے سی 3آئی ہب سے؛ آئی آئی ٹی مدراس کی پروارتک ٹیکنالوجیز فاؤنڈیشن سے دور دراز علاقوں میں موتیابند کی سرجری کے لیےجی5 لیب اور اسٹینڈرڈائزیشن ایفیکٹ لیب اور آپٹمائزڈ موبائل سرجیکل یونٹ؛ خود مختار گاڑیاں – آئی آئی ٹی حیدرآباد کے ٹی آئی ایچ اے این فاؤنڈیشن سے نقشہ پر مبنی نیویگیشن؛ بائیو ڈائیورسٹی سینسر اور اے آئی - آئی آئی ٹی روپڑ کی اَودھ فاؤنڈیشن کے مویشیوں کے رویے کی نگرانی کے لیے طاقت سے چلنے والا لائیو اسٹاک مینجمنٹ سی پی ایس۔

دو روزہ ورکشاپ کے ذریعے حبس نے ایک دوسرے کی کامیابیوں اور ناکامیوں سے سیکھا۔ ورکشاپ میں سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاروں کو فنڈنگ کے لیے پروڈکٹس اورٹیکنالوجیز کی نمائش کے لیے سرمایہ کاروں کی پچ اور ایک ٹیک ایکسپو بھی شامل تھا، جس میں حبس کے ذریعے تیار کردہ جدید ترین خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز کی نمائش کی گئی۔

 

A person standing at a podium with a microphone and flowersDescription automatically generated

پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، محکمہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی

 

محکمہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے سکریٹری نے واضح طور پر ذکر کیا کہ "اس شعبے میں صنعت، فیکلٹی، طلباء اور سرمایہ کاروں کو ایک ساتھ لانے کا یہ منفرد ماڈل ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس کے ایکو سسٹم کو متحرک کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ نئے اور ابھرتے ہوئے علاقوں میں اختراعات کو کامیابی کے ساتھ چلانے کے لیے اس طرح کے مرکز اور اسپیک ماڈل کے لیے ٹیمپلیٹ ترتیب دے سکتا ہے اور ہندوستان کو اس علاقے میں عالمی رہنما بنا سکتا ہے۔

ڈاکٹر کرس گوپال کرشنن، چیئرمین، مشن گورننگ بورڈ،این ایم-آئی سی پی ایس نے اداروں میں مصنوعات اور ٹیکنالوجیز بنانے کے لیے ثقافتی تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ صنعتوں کےآر اینڈ ڈی کو ان اداروں میں منتقل کیا جا سکے۔ پروفیسر رام گوپال راؤ، چیئرمین، سائنسی مشاورتی کمیٹی،این ایم-آئی سی پی ایس؛ پروفیسر شریش کیدارے، ڈائریکٹر آئی آئی ٹی بمبئی۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ کے سینئر افسران، ٹیکنالوجی انوویشن ہب کے ساتھ ساتھ آئی آئی ٹی بمبئی کے فیکلٹی اور طلباء کے ساتھ ساتھ وینچر کیپیٹلسٹ نے بھی دو روزہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔

************

ش ح۔م ع۔ن ع

 (U: 6848)



(Release ID: 2020593) Visitor Counter : 39