تعاون کی وزارت
زراعت کے شعبے میں امداد باہمی کی سوسائٹیز
Posted On:
06 FEB 2024 6:45PM by PIB Delhi
امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند کی امداد باہمی کی وزارت نے ریاستی حکومتوں کے تعاون سے امداد باہمی سے متعلق ایک جامع قومی ڈیٹا بیس (این سی ڈی) تیار کیا ہے۔پی اے سی ایس سمیت مختلف شعبوں کی تمام امداد باہمی کی سوسائٹیز کے ڈیٹاس کو اس مقصد کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے مقرر کیے گئے ،نوڈل افسروں کے ذریعے ڈیٹا بیس میں درج کیا گیا ہے۔ این سی ڈی پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، ملک بھر میں زرعی شعبے میں کام کرنے والی امداد باہمی کی سوسائیٹیوں کی تعداد کی تفصیلات، ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے ضمیمہ 'اے' میں پیش کی گئی ہیں۔
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی وزارت اور نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن (این اے ایف ای ڈی) سے حاصل کردہ پھلوں اور سبزیوں کی خریداری سے متعلق معلومات کو باالترتیب ضمیمہ 'بی' اور 'سی' میں پیش کیا گیا ہے۔
امداد باہمی کی نئی قومی پالیسی وضع کرنے کے لیے جناب سریش پربھاکر پربھو کی صدارت میں ایک 49 رکنی قومی سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس میں امداد ب اہمی کے شعبے کے ماہرین، قومی / ریاست/ضلع/پرائمری سطح کی امداد باہمی کی سوسائٹیوں کے نمائندے، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سیکرٹریز (امداد باہمی) اور مرکزی وزارتوں/محکموں کے افسران اور آر سی ایس ایس شامل تھے۔ اس سلسلے میں قومی سطح کی کمیٹی نے ملک بھر میں 17 میٹنگز اور 4 علاقائی ورکشاپس کا انعقاد کیا، تاکہ تجاویز/سفارشات حاصل کی جاسکیں۔ ماہرین کی کمیٹی کی تیار کردہ امداد باہمی سے متعلق نئی قومی پالیسی پر مسودہ رپورٹ موصول ہو گئی ہے اور اس پر غور کیا جا رہا ہے۔
ضمیمہ - اے
ملک بھر میں زرعی شعبے میں کام کرنے والی امداد باہمی کی سوسائٹیوں کی تعداد، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے۔
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا نام
|
زراعت اور اس سے وابستہ امداد باہمی کی سوسائٹیاں (بغیر قرض والی)
|
بنیادی سطح کی زرعی قرض سوسائٹیز (پی اے سی ایس)
|
1
|
انڈمان اور نیکوبار جزائر
|
11
|
45
|
2
|
آندھرا پردیش
|
515
|
2002
|
3
|
اروناچل پردیش
|
129
|
10
|
4
|
آسام
|
469
|
770
|
5
|
بہار
|
576
|
8307
|
6
|
چندی گڑھ
|
1
|
4
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
65
|
1563
|
8
|
دہلی
|
6
|
0
|
9
|
گوا
|
72
|
76
|
10
|
گجرات
|
6831
|
9630
|
11
|
ہریانہ
|
273
|
778
|
12
|
ہماچل پردیش
|
66
|
2085
|
13
|
جموں اور کشمیر
|
442
|
438
|
14
|
جھارکھنڈ
|
313
|
2391
|
15
|
کرناٹک
|
517
|
5883
|
16
|
کیرالہ
|
--
|
1594
|
17
|
لداخ
|
2
|
113
|
18
|
لکشدیپ
|
1
|
0
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
1619
|
4073
|
20
|
مہاراشٹر
|
4898
|
20844
|
21
|
منی پور
|
253
|
148
|
22
|
میگھالیہ
|
137
|
506
|
23
|
میزورم
|
167
|
65
|
24
|
ناگالینڈ
|
796
|
800
|
25
|
اوڈیشہ
|
93
|
2854
|
26
|
پڈوچیری
|
4
|
50
|
27
|
پنجاب
|
208
|
3504
|
28
|
راجستھان
|
310
|
6143
|
29
|
سکم
|
24
|
170
|
30
|
تمل ناڈو
|
150
|
4466
|
31
|
تلنگانہ
|
563
|
889
|
32
|
دادرا اور نگر حویلی اور دامن اور دیو
|
13
|
9
|
33
|
تریپورہ
|
129
|
214
|
34
|
اتر پردیش
|
738
|
6722
|
35
|
اتراکھنڈ
|
189
|
669
|
36
|
مغربی بنگال
|
58
|
4701
|
|
کل
|
20638
|
92516
|
ضمیمہ-بی
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی وزارت سے موصول ہونے والی معلومات
اے-قیمتوں کو مستحکم رکھنے سے متعلق فنڈ کے تحت ٹماٹر کی سرکاری خریداری
جولائی اور اگست 2023 کے دوران ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے، حکومت قیمتوں کو مستحکم رکھنے سے متعلق فنڈ کے تحت ٹماٹر کی خریداری اور بیک وقت اسے فروخت کرنے کا کام کرتی ہے۔ نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن (این اے ایف ای ڈی) اور نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن (این سی سی ایف) نے آندھرا پردیش، کرناٹک اور مہاراشٹر کی منڈیوں سے ٹماٹر خریدے اور انہیں اُن بڑے شہروں میں فروخت کیا، جہاں گزشتہ ایک ماہ میں خوردہ قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ این سی سی ایف اور این اے ایف ای ڈی کے ذریعہ کل 1603.42 میٹرک ٹن ٹماٹر خریدے گئے تھے اور دہلی-این سی آر، راجستھان، یوپی اور بہار کے بڑے کھپت مراکز میں مسلسل فروخت کیا گیا۔
بی-قیمتوں کو مستحکم رکھنے سے متعلق فنڈ کے تحت پیاز کی سرکاری خریداری
کسانوں کی دو امداد باہمی کی ایجنسیوں یعنی این اے ایف ای ڈی اور این سی سی ایف کے ذریعے پیاز کے بفر سٹاک کو قیمت کے استحکام کے تحت کسانوں / فارمر پروڈیوسر تنظیموں سے پیاز کی خریداری کے ذریعے برقرار رکھا جاتا ہے، تاکہ قیمتوں کو اعتدال پسند طریقے سے جاری کیا جا سکے۔ 24-2023 میں قیمت کے استحکام کے تحت پیاز کی خریداری کا ہدف 2.5 ایل ایم ٹی منظور کیا گیا تھا جبکہ 23-2022 میں اس کا ہدف 7.00 ایل ایم ٹی پر منظور کیا گیا ہے۔ اب تک این اے ایف ای ڈی اور این سی سی ایف کے ذریعے کل 6.30 ایل ایم ٹی پیاز کی سرکاری خریداری کی گئی ہے۔
ضمیمہ - سی
نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن (این اے ایف ای ڈی) سے موصولہ معلومات
23-2022 کے دوران این اے ایف ای ڈی کے ذریعہ پھلوں اور سبزیوں کی ریاستی خریداری کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
سال
|
پھل/سبزی کا نام
|
ریاست
|
خریداری کی مقدار ( میٹرک ٹن میں)
|
لاگت ( روپے میں)
|
2022-23
|
پی ایس ایف ربیع پیاز
|
مہاراشٹر
|
238196.24
|
3512368714.79
|
|
گجرات
|
7476.47
|
101384242.00
|
|
مدھیہ پردیش
|
5383.54
|
74746018.07
|
پی ایس ایف خریف پیاز
|
مہاراشٹر
|
16602.27
|
158495076.51
|
|
گجرات
|
1259.46
|
10326559.00
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ع م - ق ر)
U-6823
(Release ID: 2020054)
Visitor Counter : 56