وزارت دفاع
ہندوستانی فوج نے ‘‘تکنیکی جذب کا سال، سپاہی کو بااختیار بنانا’’ کے موضوع پر ایک سیمینار نیز نمائش کا انعقاد کیا
Posted On:
24 APR 2024 4:49PM by PIB Delhi
ہندوستانی فوج کی طرف سے آج ایک سیمینار اور نمائش کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع تھا ‘‘ٹیکنالوجی جذب کرنے کا سال - سپاہی کو بااختیار بنانا’’۔ اس تقریب کا انعقادمانک شا سنٹر میں ہندوستانی فوج کی جانب سے سینٹر فار لینڈ وارفیئر اسٹڈیز (سی ایل ای ڈبلیو ایس) نے منعقد کی تھی۔
سیمینار نے ٹیکنالوجی کے ماہرین اور صنعت کے پیشہ ور افراد کو فوج کے شعبہ میں مصنوعی ذہانت اور جدید ہارڈ ویئر جیسی جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے پر غور کرنے کے لیے اکٹھا کیا۔ اس کا مقصد تعلیمی اداروں اور دفاعی صنعت کے لیے ایک باہمی تعاون کے ماحول کو فروغ دینا ہے تاکہ فوج میں تکنیکی جذب کے لیے جاری اقدامات کو تیز کیا جا سکے۔
تقریب کا آغاز فوجی سربراہ(سی او اے ایس) جنرل منوج پانڈے کے افتتاحی خطاب سے ہوا۔ کلیدی خطبہ، مشن ڈائریکٹر اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم، نیتی آیوگ) ڈاکٹر چنتن وشنو،نے دیا۔ اس کے بعد ایک نمائش لگائی گئی، جس میں ہندوستان کے دفاعی شعبے کی ترقی اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔
سی او اے ایس نے مقامی تحقیق اور ترقی کے ذریعے، اہم ٹیکنالوجیوں میں خود کفالت حاصل کرنے کے علاوہ جنگ لڑنے والے پلیٹ فارمز اور نظاموں میں خود انحصار ہونے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی، مقابلے کے نئے جامع میدان کے طور پر ابھری ہے ،جو سیاسی جغرافیائی پاور پلے کو آگے بڑھاتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معلومات سے لے کر سپلائی چینز تک، مختلف شعبوں کے ہتھیار بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ حالیہ تنازعات کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے ذکر کیا کہ خلل ڈالنے والی اور دوہری استعمال کی ٹیکنالوجیاں بے مثال پیمانے پر پھیل رہی ہیں اور جدید جنگوں کے کردار کو تبدیل کر رہی ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں کا ایک مجموعہ، جس میں الیکٹرانک وارفیئر، مائیکرو الیکٹرانکس، ڈرونز، پریسجن اٹیک سسٹمز، لوئٹر میونیشنز اور سٹار لنک ٹرمینلز شامل ہیں، روایتی قوت بڑھانے والوں کو چیلنج کر رہے ہیں۔
سی او اے ایس نے ہندوستانی فوج کے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ایک جدید، چست، موافقت پذیر اور ٹیکنالوجی کے قابل مستقبل کے لیے تیار فورس میں تبدیل ہونے کے لیے اپنی کوشش جاری رکھے گی۔ انہوں نے تمام متعلقہ فریقین، سروسز، صنعتی شراکت دار، اسٹارٹ اپس، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اداروں، اکیڈمیا اور پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششوں کو ہم آہنگ کریں اور ایک متحرک قومی دفاعی ماحولیاتی نظام تیار کریں۔
سیمینار کا انعقاد تین اجلاس میں کیا گیا جس کا پہلا اجلاس ‘‘عصری ٹیکنالوجی اور صنعتی صلاحیتوں’’ کے موضوع پر مرکوز تھا۔ اجلاس کی نظامت لیفٹیننٹ جنرل ونیت گوڑ، ڈائریکٹر جنرل کیپبلیٹی ڈیولپمنٹ نے کی تھی اور مقررین میں تعلیمی اور صنعت سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات جیسے پروفیسر مایانک وتسا (آئی آئی ٹی، جودھپور)، ڈاکٹر مندرا مجمدر، جناب راجیو مہروترا، جناب ویبھو گپتا، اور کرنل (ریٹائرڈ)کرندیپ سنگھ شامل تھے۔ اس سیشن نے مجموعی دفاعی فن تعمیر کو مضبوط بنانے میں ہندوستانی دفاعی صنعت کے ابھرتے ہوئے کردار کا تجزیہ کیا۔ مقررین نے اب تک تیار کی گئی ٹیکنالوجی اور فوجی استعمال کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیاں بنانے کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا۔
دوسرے اجلاس کی نظامت لیفٹیننٹ جنرل سبرت ساہا (ریٹائرڈ) نے کی اور "فوجیوں کو بااختیار بنانا: جدید ٹیکنالوجیوں کے ذریعے اثر کو بڑھانا" پر توجہ مرکوز کی۔ سگنلز ڈائریکٹوریٹ سے میجر جنرل سنیل مہروترا اور ڈی آر ڈی او کے جناب ایس بی تنیجا نے، ہندوستانی فوج کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے موجودہ اور اگلی نسل کی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے اختیارات کا جائزہ لیا۔ زمین کے ڈومین سے باہر دیکھتے ہوئے، اس اجلاس نے موجودہ تناظر اور مستقبل کے حالات میں خلائی اور سائبر ڈومینز کے کردار کا تجزیہ کیا۔
‘‘ٹیکنالوجی کی افادیت اور سپاہی کی تیاری’’ پر آخری اجلاس کی نظامت لیفٹیننٹ جنرل پی آر شنکر (ریٹائرڈ) نے کی۔ مقررین میں لیفٹیننٹ جنرل راجیش پنت (ریٹائرڈ)، جناب جیو جارج فلپ، ڈاکٹر کے موہناویلو، اور میجر جنرل اجے شرما تھے۔ شرکاء نے فوجیوں کو بااختیار بنانے کے لیے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کے اختیارات پر غور کرنے کے علاوہ ،سائبر اسپیس کی فوجی ایپلی کیشنز، جدید میدان جنگ میں ڈرونز اور سیٹلائٹ کے اثرات سے لے کر وسیع پیمانے پر آپشنز پر غور کیا۔
سیمینار کا اختتام ،لیفٹیننٹ جنرل ترون کمار ایچ، ڈپٹی چیف آف آرمی سٹاف (سٹریٹیجی) کے اختتامی کلمات کے ساتھ ہوا۔ ہندوستانی فوج کی تبدیلی کی متاثر کن رفتار پر مثبت خیالات کی عکاسی کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کارآمد نظریاتی اصلاحات کے ساتھ مل کر مخصوص ٹیکنالوجی کو اپنانا انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی فوج فوجیوں کو بااختیار بنانے کے لئے صنعت اور تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کے جذبے کو فروغ دیتی رہے گی۔
اس کارروائی میں فوجیوں کو بااختیار بنانے میں ٹیکنالوجی کے جذب کی اہمیت پر زور دیا گیا اور ساتھ ہی دستیاب حل کا ایک تصویری شاٹ فراہم کیا گیا اور ہندوستانی دفاعی صنعت کی شراکت پر روشنی ڈالی گئی؛ ان کی طاقتوں، مستقبل کے راستے اور مستقبل کے لیے تیار مسلح افواج کو یقینی بنانے میں ان کے اہم کردار کی وضاحت کی۔
*****
(ش ح –ا ع- ر ا)
U.No.6654
(Release ID: 2018744)
Visitor Counter : 80