جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

نیشنل  گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت 4.12لاکھ ٹن سالانہ گرین ہائیڈروجن کی پیداواراور سالانہ 1500میگاواٹ  الیکٹرولائزرمینوفیکچرنگ کے لئے  ٹینڈرزفراہم کئے گئے : بجلی اورنئی وقابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر


دین دیال بندرگاہ ، پارادیپ بندرگاہ اوروی او چدمبرنار (توتیکورن )بندرگاہ کو گرین ہائیڈروجن ہب کے طورپر فروغ دیاجائے گا: بجلی اورنئی وقابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر

Posted On: 07 FEB 2024 5:01PM by PIB Delhi

نئی   اور قابل تجدیدتوانائی اوربجلی کے مرکزی وزیرنے بتایاکہ نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن  کے تحت  گرین ہائیڈروجن ٹرانزیشن (ایس آئی جی ایس ٹی ) اسکیم (ماڈل -1-قسط -I)کے لئے اسٹراٹیجک اقدامات کے تحت بھارت میں گرین ہائیڈروجن کے لئے پروڈکشن  سہولیات  قائم کرنے کی غرض سے گرین ہائیڈروجن پروڈیوسر س کے انتخاب کے لئے  سالانہ 412000 ٹن سالانہ کی مجموعی صلاحیت کے لئے 10کمپنیوں کو 9جنوری 2024کو ٹینڈر جاری کئے گئے ۔

سائٹ اسکیم ( قسط-I)کے تحت بھارت میں الیکٹرولائزر کی مینوفیکچرنگ صلاحیت  قائم کرنے کے لئے الیکٹرولائزرمینوفیکچررز(ای ایم ) کے انتخاب کے لئے 12جنوری 2024کو 8کمپنیوں کو 1500میگاواٹ سالانہ کی مجموعی صلاحیت کے لئے ٹینڈرفراہم کئے گئے ہیں ۔

سائٹ موڈ 2اے (گرین امونیا کے لئے ایگری گیشن ماڈل )اور موڈ 2بی (گرین ہائیڈروجن کے لئے ایگری گیشن ماڈل )کے لئے اسکیم رہنما خطوط  16جنوری 2024کو نوٹیفائی کئے گئے ہیں ۔

جہازرانی کے شعبے میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال کے لئے پائلٹ پروجیکٹوں  پرعمل درآمدکے لئے اسکیم  رہنما خطوط یکم فروری 2024کو جاری کئے گئے ہیں ۔

ان اسکیموں کے تحت پروجیکٹوں کو ایک بار حتمی شکل دیئے جانے کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں ان اسکیموں کے شروع ہونے کا امکان ہے ۔

نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن  کا ایک اہم جزگرین ہائیڈروجن ہب کے طورپر ہائیڈروجن کے بڑے پیمانے پر پروڈکشن /یا استعمال  کا تعاون کرنے میں اہل علاقوں کی شناخت اورانھیں ترقی دینا ہے ۔ ابتدائی مرحلے میں مشن ، دوگرین ہائیڈروجن ہب قائم کرنے کا التزام کرتاہے ۔ بندرگاہ ، جہازرانی اورآبی گزرگاہوں کی وزارت نے تین اہم بندرگاہوں دین دیال ، پارادیپ اور وی او چدمبرنار (توتیکورن ) کی شناخت ہائیڈروجن ہب کے طورپر فروغ دینے کے لئے کی ہے ۔

نئی اورقابل تجدیدتوانائی کی وزارت 19744کروڑروپے  کی لاگت کے ساتھ جنوری 2023میں حکومت کے ذریعہ شروع کئے گئے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن پرعملدرآمدکررہی ہے ۔مشن کا وسیع ترمقصد بھارت کو گرین ہائیڈروجن اوراس کے ڈیریویٹوکے پروڈکشن ، استعمال اور برآمدات کے لئے عالمی مرکز بناناہے ۔

مختلف ریاستوں نے بھی گرین ہائیڈروجن کے لئے پروڈکشن پلانٹ قائم کرنے کے لئے مختلف ترغیبا ت کی پیشکش کرتے ہوئے اپنی خود کی گرین ہائیڈروجن پالیسیوں کا اعلان کیاہے ۔ یہ پہل بھارت کو عالمی گرین ہائیڈروجن بازارمیں ایک اہم کھلاڑی کے طورپر قائم کرے گی۔

پیٹرولیم اورقدرتی گیس ریگولیٹری بورڈ(پی این جی آربی) نے گیس ٹریڈنگ ایکسچینج کے قیام اور آپریشن کو منضبط  کرنےکے لئے پی این جی آربی (گیس ایکسچینج  )ریگولیشن  2020کو نوٹیفائی کیاہے ،جس سے ملک میں گیس پرمبنی معیشت کی شروعات کے لئے آزاد گیس بازار فراہم کراکے  مناسب تقسیم کو یقینی بنانے اورقدرتی گیس کی دستیابی بڑھانے کی امید ہے ۔ گیس ایکسچینج ملک میں ایک   موثراورمضبوط گیس بازار کو فروغ دینے کے لئے صاف  شفاف طریقےسے گیس کی تجارت کوبڑھاوادینے کے لئے ایک کاروباری پلیٹ فارم فراہم کرتاہے ۔ ان ضابطوں کے تحت انڈین گیس ایکسچینج لمیٹڈ(آئی جی ایکس)کو 2دسمبر0 202کو پی این جی آربی کے ذریعہ پہلے گیس ایکسچینج کے طورپراتھارائزڈ کیاگیاہے ۔

آئی جی ایکس کئی خریداروں اورفروخت کنندگان کو نامزد فزیکل ہب پراسپارٹ اور فارورڈ گیس کانٹریکٹ سے جڑنے کی سہولت فراہم کرتاہے ۔

ایکسچینج 6الگ الگ کانٹریکٹ کے توسط سے ڈلیوری پرمبنی کاروبار کی سہولت فراہم کرتاہے ، جس میں ڈے –اے ہیڈ، ڈیلی، ویک ڈے ، ہفتہ وار،15روزہ  اور ماہانہ شامل ہیں، جس میں ٹریڈنگ ونڈو لگاتار 6مہینوں تک ہوتی ہے ۔ لین دین مختلف ڈلیوری پوائنٹس پرہوتاہے ، جس میں 6علاقائی گیس مراکز شامل ہیں :مغربی جنوبی ، مشرقی ، وسطی ، شمالی اورشمال مشرقی ہب ۔

نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن (این جی ایچ ایم ) سے 2030تک 5ملین میٹرک ٹن سالانہ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کی صلاحیت کے فروغ کی امیدہے ۔

یہ اطلاع نئی  وقابل تجدید توانائی اوربجلی کے مرکزی وزیر جناب آرکے سنگھ نے 6فروری 2024کو راجیہ سبھا میں دوالگ الگ سوالات کے تحریری جواب میں دی ہے ۔

***********

) ش ح۔ ف ا۔ع آ)

u-6567



(Release ID: 2018021) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi , Telugu