حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
ہندوستان نے عالمی یوم کوانٹم 2024 منایا - کوانٹم سائنس اور ٹیکنالوجی میں قیادت کی خواہش
Posted On:
13 APR 2024 5:45PM by PIB Delhi
ہندوستان کوانٹم سائنس اور ٹکنالوجی کے مختلف شعبوں میں عالمی رہنما بننے کی خواہش کے ساتھ 14 اپریل 2024 کو عالمی یوم کوانٹم 2024 منا رہا ہے۔
کوانٹم میکانکس، ایٹم اور ذیلی ایٹمی ذرات کا مطالعہ، اب اس حد تک ترقی کر چکا ہے کہ اب یہ انجینئرنگ ڈومین میں چلا گیا ہے اور نئے اور متنوع استعمال کی طرف آگے بڑھ رہا ہے۔ دنیا بھر کے محققین نے گلوبل پوزیشننگ سسٹم میں استعمال ہونے والی ایل ای ڈی، لیزر، اور انتہائی درست ایٹمی گھڑیوں جیسی ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے لیے اس کے اصولوں کو استعمال کیا ہے۔ کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم کمیونیکیشن، اور کوانٹم سینسنگ ایپلی کیشن کے لیے کوانٹم سسٹم کو کنٹرول کرنے اور انہیں خوش اسلوبی سے انجام دینے پر اب کافی توجہ دی جا رہی ہے۔ دنیا بھر کے عوام میں کوانٹم سائنس اور ٹیکنالوجی کے بارے میں آگاہی کو آگے بڑھانے کے لیے، 2022 میں ایک بین الاقوامی اقدام کیا گیا تھا، جسے ہر سال 14 اپریل کو عالمی یوم کوانٹم کے طور پر منایا جاتا ہے۔
حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر، پروفیسر اجے کمار سود نے کوانٹم ٹکنالوجی کے عالمی اثرات پر زور دیا: ”کوانٹم ٹکنالوجی ایک نئی ٹکنالوجی ہے، جو کئی دہائیوں کی بنیادی تحقیق کے بعد ہم تک پہنچی ہے جس کے نتیجے میں سپرپوزیشن کے اصولوں سے فائدہ اٹھانے کی ہماری صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ ادویات سے لے کر جدید مواد کی دریافت تک، اور محفوظ مواصلات سے لے کر انتہائی حساس سینسروں تک کے شعبوں میں عالمی معیشت کے لیے بے پناہ صلاحیت والی ایپلی کیشنوں کی قیادت کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔“
کوانٹم ٹیکنالوجی کی عالمی رسائی اور کوانٹم کمپیوٹروں کے ممکنہ خطرات کو ختم کرنے کی ضرورت پر گفتگو کرتے ہوئے، پروفیسر سود نے کہا، ”تقریباً تمام سائنسی طور پر ترقی یافتہ ممالک میں حکومتیں اور نجی کھلاڑی کمپیوٹنگ، کمیونیکیشن، کو بڑھانے کے لیے اس کی بے پناہ صلاحیتوں کو استعمال کرنے کے لیے اس کی ترقی اور استحصال میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔“
عالمی سطح پر کوانٹم ٹیکنالوجی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے ہندوستان کے منصوبوں کے بارے میں، پروفیسر سود نے امید اور اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ ہندوستان کا نیشنل کوانٹم مشن (این کیو ایم) سابقہ تحقیقاتی اور ترقیاتی اقدامات کے ذریعے بنائی گئی قومی طاقتوں کا فائدہ اٹھا کر اور انہیں مزید مضبوط بنا کر ہندوستان کی مسابقت کو تقویت بخشے گا۔
وزیر اعظم سائنس ٹیکنالوجی ایڈوائزری کونسل (PM-STIAC) کے ذریعہ تصور کردہ نیشنل کوانٹم مشن (این کیو ایم) نے 19 اپریل 2023 کو آٹھ سال کی مدت کے لیے کل 6003.65 کروڑ روپے کے ساتھ کابینہ کی منظوری حاصل کی۔ اس مشن کا مقصد سائنسی اور صنعتی تحقیق و ترقی کو فروغ دینا اور کوانٹم ٹیکنالوجی (کیو ٹی) میں ایک متحرک اور اختراعی ماحولیاتی نظام بنانا ہے۔ یہ کیو ٹی کی زیر قیادت اقتصادی ترقی کو تیز کرے گا، ملک میں ماحولیاتی نظام کو پروان چڑھائے گا، اور ہندوستان کو کیو ٹی اور ایپلی کیشنوں کی ترقی میں سرکردہ ممالک میں سے ایک بنا دے گا۔
اس مشن کی رہنمائی ایک مشن گورننگ بورڈ (ایم جی بی) کرتا ہے جس کی صدارت ڈاکٹر اجے چودھری کرتے ہیں اور حکومت ہند کے پی ایس اے کی سربراہی میں مشن ٹیکنالوجی ریسرچ کونسل (ایم ٹی آر سی) کے ذریعہ مدد فراہم کی جاتی ہے۔
مشن کا مقصد ڈومین میں چار موضوعاتی ہب (T-Hubs) قائم کرنا ہے جیسے (i) کوانٹم کمپیوٹنگ، (ii) کوانٹم کمیونیکیشن، (iii) کوانٹم سینسنگ اینڈ میٹرولوجی، اور (iv) کوانٹم میٹریلز اینڈ ڈیوائسز۔ ٹی-ہب (T-Hubs) کے قیام کے لیے پیشگی تجاویز 20 جنوری 2024 کو طلب کی گئی تھیں، جس میں تعلیمی اداروں اور آر اینڈ ڈی لیب سے تعاون طلب کیا گیا تھا۔
ہندوستان کے کوانٹم مشن کو آگے لے جانے میں ڈی ایس ٹی کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، ڈی ایس ٹی نے کہا، ”ہندوستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو کوانٹم ٹیکنالوجی میں چھلانگ لگانے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہے ہیں اور اس کے پاس اس میدان میں لیڈر بننے کی امید افزا وجوہات موجود ہیں۔ ڈی ایس ٹی نے کوانٹم ٹیکنالوجی میں عالمی معیار کی تحقیقاتی و ترقیاتی صلاحیت پیدا کرنے کا چیلنج قبول کیا ہے۔ اس کی کوششوں کا مرکز کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم کمیونیکیشن، کوانٹم سینسنگ اور میٹرولوجی، اور کوانٹم میٹریلز اینڈ ڈیوائسز میں چار مراکز کا قیام ہے۔
پروفیسر کرندیکر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ این کیو ایم اسٹارٹ اپ اور صنعت کے ساتھ مل کر اکیڈمیا اور آر اینڈ ڈی لیبز کا ایک مجموعہ ہوگا۔ اس سے ملک بھر میں متعلقہ شعبوں میں قابلیوتوں کو تلاش کرنے میں مدد ملے گی تاکہ ٹیکنالوجی کی ترقی اور بے شمار علاقوں میں اس کے استعمال کے لیے مل کر کام کیا جا سکے۔
ڈاکٹر اجے چودھری، چیئرمین، ایم جی بی اور بانی ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز نے ہندوستان کے لیے ڈیجیٹل معیشت اور جغرافیائی سیاست میں کوانٹم ٹکنالوجی کی اہمیت پر روشنی ڈالی: ”اس عالمی یوم کوانٹم کے موقع پر، نیشنل کوانٹم مشن شروع کرنے اور ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کا ملک کا فیصلہ کوانٹم انقلاب کے لیے بے پناہ امید اور خوشی کا ذریعہ ہے۔ دنیا بھر کی ڈیجیٹل معیشتوں پر کوانٹم کمپیوٹنگ کے آنے والے معاشی امکانات اور نتیجہ خیز اثرات جغرافیائی سیاسی حکمت عملیوں کے لیے اہم غور و فکر کا موضوع ہیں۔ نیشنل کوانٹم مشن میں 6,000 کروڑ روپے کی خاطر خواہ مالی سرمایہ کاری بلاشبہ متعدد شعبوں میں تحقیق اور اختراع کو آگے بڑھانے میں سہولت فراہم کرے گی، جس سے پورے ملک میں سائنسدانوں، محققین اور اسٹارٹ اپس کو فائدہ پہنچے گا۔
پروفیسر اروشی سنہا، کوانٹم انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ لیب، رمن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ورلڈ کوانٹم ڈے نیٹ ورک پر ہندوستان کی نمائندہ نے این کیو ایم سے متعلق اپنے تاثرات کا اشتراک کیا: ”ورلڈ کوانٹم ڈے نیٹ ورک کے ایک ملک کے نمائندے کے طور پر، میں کوانٹم ٹیکنالوجی میں پیش رفت سے بہت پرجوش ہوں کیونکہ ملک اس وقت اس تحریک کا مشاہدہ کر رہا ہے جو نیشنل کوانٹم مشن کے ذریعے حاصل ہوا ہے اور مشن کے ایک حصے کے طور پر مندرجہ بالا تمام کوششوں میں بڑے پیمانے پر تعاون کرنے کا منتظر ہے۔“
کوانٹم کمیونیکیشنز پر تحقیق اور ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، پروفیسر سنہا نے کہا، ”ہندوستان نے محفوظ کوانٹم کمیونیکیشنز کے شعبے میں نمایاں پیش رفت کی ہے، فائبر کے ساتھ ساتھ فری اسپیس ڈومین دونوں میں پچھلے کچھ سالوں میں کئی سنگ میل حاصل کیے ہیں۔ نیشنل کوانٹم مشن کے ذریعے، ہم لمبی دوری کے کوانٹم کمیونیکیشنز میں مزید چھلانگ لگانے کے منتظر ہیں۔ ہم سیٹلائٹ کو ایک قابل اعتماد نوڈ کے ساتھ ساتھ فائبر پر مبنی کیو کے ڈی نیٹ ورک کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ملک بھر میں فری اسپیس کوانٹم کی ڈسٹری بیوشن (کیو کے ڈی) نیٹ ورک حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ آگے بڑھتے ہوئے، ہندوستان عالمی کوانٹم انٹرنیٹ کی تلاش میں ایک اہم کھلاڑی ہونے کا تصور کرتا ہے، جس میں کوانٹم کمیونیکیشن روابط کے ذریعہ ہندوستان کو دوسرے ممالک سے جوڑنا شامل ہوگا۔
عالمی یوم کوانٹم کے موقع پر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے، پروفیسر آر وجےراگھون، ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامینٹل ریسرچ نے کہا، ”نیشنل کوانٹم مشن کے آغاز کے ساتھ، ہندوستان نہ صرف کوانٹم سافٹ ویئر تیار کرنے کے لیے کمر بستہ ہے بلکہ عملی ایپلی کیشنوں کے لیے جدید ترین کوانٹم کمپیوٹنگ ہارڈویئر کی ترقی کے لیے بھی تیار ہے۔ کوانٹم کا عالمی دن مبارک ہو!“
***
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 6545
(Release ID: 2017869)
Visitor Counter : 1497