بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بحری سیکٹر میں بحری جہازوں کے مثالی کردار کا جشن منانے کے لئے ہفتہ بھر جاری رہنے والی قومی بحری تقریبات کا آغاز وزیر اعظم کے لیپل پر پہلا ’’مرچنٹ نیوی پرچم‘‘ لگانے کے ساتھ ہوا
اس موقع کو یادگار بنانے کے لیے بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے سکریٹری جناب ٹی کے رامچندرن نے پرچم کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے لیپل پر لگایا
سال 1919 میں ممبئی سے لندن تک اپنے پہلے سفر پر پہلے بھارتی پرچم بردار جہاز ’’ ایس ایس لائلٹی ‘‘ کی کشتی رانی کی یاد میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ کی طرف سے ہفتہ بھر کی تقریبات کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے
61ویں قومی بحری دن کی تقریبات ملک بھر کی بڑی بندرگاہوں پر منعقد کی جائیں کی
Posted On:
30 MAR 2024 12:55PM by PIB Delhi
5 اپریل سے شروع ہونے والے قومی بحری دن کی ایک ہفتہ جاری رہنے والی تقریبات کی تیاری کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے سکریٹری جناب ٹی کے رامچندرن نے 29 مارچ 2024 کو نئی دہلی میں جہاز رانی کے ڈائریکٹر جنرل ، جناب شیام جگناتھن اور دیگر سینئر حکام کی موجودگی میں ’مرچنٹ نیوی فلیگ‘ سے نوازا ۔ مزید برآں وزیر اعظم کو ایک یادگار پیش کیا گیا ۔
اس جشن کی اہمیت بحری جہازوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے اور بھارت کی سمندری تاریخ کے ایک قابل فخر لمحے کو یادگار بنانے کے لئے ہے ۔ 29 مارچ 2023 سے 5 اپریل 2023 تک جاری قومی بحری ہفتہ سمندری مسافروں کی انمول شراکت کو خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔ یہ میسرز سندھیا سٹیم نیویگیشن کمپنی لمیٹڈ ، ممبئی کے پہلے بھارتی اسٹیم شپ ’’ ایس ۔ ایس ۔ لویلٹی ‘‘ کے تاریخی بحری سفر کو بھی نشان زد کرتا ہے ۔ اس بحری جہاز نے 1919 میں آج ہی کے دن ممبئی سے لندن (برطانیہ) تک اپنے پہلے سفر پر بین الاقوامی سمندر میں قدم رکھا تھا ، جسے اب ’’ قومی بحری دن ‘‘ کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے ۔
اپنے خطاب کے دوران جناب ٹی کے رام چندرن نے عالمی سپلائی چین کو برقرار رکھنے میں بھارتی بحری جہازوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قومی بحری ہفتہ کی تقریبات سمندر کے ان گمنام ہیروز کو شاندار خراج تحسین ہے ۔ فخر کے ساتھ مرچنٹ نیوی کا جھنڈا پہنے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا سین ایک ہفتہ طویل جشن کے آغاز کا اشارہ دیتا ہے ۔
قومی بحری دن کی تقریبات پورے ملک میں منعقد کی جائیں گی ، جس میں ممبئی ، چنئی ، کولکتہ ، کاندلہ ، وشاکھاپٹنم جیسی بڑی بندرگاہوں کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں درمیانی ، معمولی اور اندرون ملک آبی بندرگاہوں پر پھیلے ہوئے ہیں۔ یہ تقریبات آزادی کے بعد سے بھارتی بحری صنعت کی طرف سے حاصل کی گئی قابل ذکر پیش رفت کو اجاگر کرنے کے لیے کام کرتی ہیں ، جو ہمارے قومی جی ڈی پی میں اس کے اہم شراکت داری کو اجاگر کرتی ہیں ۔
جہاز رانی کو آگے بڑھانے اور ملک کی خوشحالی کو پروان چڑھانے میں ہمارے بحری جہازوں کی انمول خدمات اور اہم کردار کے اعتراف میں ہفتہ بھر جاری رہنے والی تقریبات کا ایک سلسلہ منعقد کیا جائے گا ۔ ان تقریبات میں مرچنٹ نیوی فلیگ ڈے ، سیمینارز ، میڈیکل کیمپس ، خون کا عطیہ دینے کی مہم اور پہلی اور دوسری عالمی جنگوں کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ملاحوں کے اعزاز میں گلہائے عقیدت پیش کرنے کی ایک پروقار تقریب شامل ہے ۔
ان تقریبات کا اہم پروگرام سالانہ 5 اپریل کو منعقد کیا جاتا ہے ۔ یہ پروگرام ہماری بحری صنعت کی کامیابیوں کو یاد کرنے اور ان بہادر ملاحوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک مرکزی نقطہ کے طور پر کام کرتا ہے جنہوں نے اٹوٹ لگن کے ساتھ ہمارے ملک کی خدمت کی ہے ۔
پچھلے 9 سالوں میں سمندری سفر کرنے والوں کی تعداد میں 140 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ 2014 میں فعال بھارتی بحری جہازوں کی کل تعداد 117,090 تھی جو کہ 2023 میں 280,000 ہوگئی ۔ میری ٹائم انڈیا وژن 2030 کے تحت بھارت بحری شعبے میں تعلیم ، تحقیق اور تربیت میں عالمی سطح کے معیارات قائم کرکے ایک اہم سمندری ملک کے طور پر ابھرنے کی خواہش رکھتا ہے ۔ بھارت، ایس ٹی سی ڈبلیو کنونشن اور میری ٹائم لیبر کنونشن (ایم ایل سی) دونوں کا دستخط کنندہ ملک ہے ۔ بھارتی بحری جہاز بین الاقوامی سمندری سفر کے 12 فیصد کام کاج پر قابض ہیں اور میری ٹائم وژن 2030 تجویز کرتا ہے کہ یہ تعداد 2030 تک 20 فیصد تک پہنچ جائے گی ۔
……………..
(ش ح ۔ م ع ۔ ت ح)
U No. 3684
(Release ID: 2016709)
Visitor Counter : 96