نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
میڈیا ایک رجسٹرڈ، تسلیم شدہ یا غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعت نہیں ہو سکتا: نائب صدر کی تاكید
میڈیا اگر اپنے ضمیر کا خیال رکھے تو وہ قوم کے ضمیر کا محافظ بن کر ابھرے گا: نائب صدر
سی اے اے کسی بھی ہندوستانی شہری کو اس کی شہریت سے محروم نہیں کرتا- نائب صدر
سی اے اے کا مقصد کسی بھی موجودہ شہری کے حقوق کی خلاف ورزی کیے بغیر پڑوس كے ستم رسیدہ مذہبی اقلیتوں کو راحت فراہم کرنا ہے- نائب صدر
میڈیا کو ہندوستان کو سمجھنے کی خاطر صحیح نقطہِ نظر پیش کرنے والا ایجنٹ ہونا چاہیے نہ کہ ہماری شبیہ کو بگاڑنے اور داغدار کرنے کی کوشش کرنے كے رُخ پر تیار بیانیہ کا شکار بنے: نائب صدر
میڈیا کی ساکھ قطعی طور پر صرف اس کے اپنے کنٹرول میں ہے، معروضی ہو کر، سیاست میں شامل ہو کر نہیں: نائب صدر
جمہوریت کو پروان چڑھانے کے لیے ایك بے خوف، باخبر اور آزاد میڈیا محفوظ ترین یقین دہانی ہے: نائب صدر
باخبر عوام جمہوریت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں؛ میڈیا غلط معلومات اور جھوٹ كو روكنے والا قدرتی نگران ہے۔ نائب صدر
Posted On:
23 MAR 2024 6:39PM by PIB Delhi
نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے ایک تکثیری اور جمہوری قوم کے طور پر ملک کی مالا مال تاریخ کو اجاگر کرتے ہوئے آج اس بات پر زور دیا کہ "سی اے اے کسی بھی ہندوستانی شہری کو اس کی شہریت سے محروم نہیں کرتا ہے"۔ انہوں نے زور دے كر كہا کہ سی اے اے کے ذریعہ كیے جانے والے حالیہ اقدامات کا مقصد کسی بھی موجودہ شہری کے حقوق کی خلاف ورزی کیے بغیر پڑوس كی ستم رسیدہ مذہبی اقلیتوں کو راحت فراہم کرنا ہے۔
’این ڈی ٹی وی انڈیا آف دی ایئر ایوارڈز برائے 2024-2023‘ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھنکھر نے سی اے اے جیسے اقدامات کے راحت فزا اثرات کو محسوس کرنے میں کچھ حلقوں کی ناکامی پر اپنی تكلیف كا اظہار كیا۔جو ہمارے آئین میں درج سیکولرازم، مساوات اور انصاف کی اقدار كی رہنمائی میں مرتب كردہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ لوگ تاریخی تناظر اور پڑوس كی ستم رسیدہ اقلیتوں پر انسانی حقوق کے نقطہ نظر سے پڑنے والے راحت فزا اثر پذیر كو سمجھنے میں ناکام رہے"۔
جمہوریت کے چوتھے ستون کے طور پر میڈیا کے کردار اور سماجی گفتگو پر اس کے اثر و رسوخ کو تسلیم کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ایک آزاد اور معروضی میڈیا کی ضرورت پر زور دیا اور یہ بھی كہا كہ "میڈیا کو ہندوستان کو سمجھنے کے لیے صحیح نقطہ نظر پیش کرنے والا ایک ایجنٹ ہونا چاہیے نہ کہ ہماری شبیہ کو بگاڑنے اور داغدار کرنے والے بیانیہ کا شکار"۔
میڈیا کی ساکھ اور از خود ضابطے كی پاسداری کے امور کو مس كرتے ہوئے جناب دھنکھر نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا کی ساکھ قطعی طور پر اس کے اپنے کنٹرول میں ہے كہ وہ بامقصد رہے اور سیاست میں شامل نہ ہو"۔ اسی كے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر میڈیا اپنے ضمیر کا خیال رکھے گا تو وہ قوم کے ضمیر کا محافظ بن کر ابھرے گا۔
میڈیا کی سیاست كاری کے خلاف خبر دار کرتے ہوئے نائب صدر نے كہا كہ "میڈیا کوئی رجسٹرڈ تسلیم شدہ یا غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعت نہیں ہو سکتا" اس لیے میڈیا کو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں تاکہ وہ متعصبانہ سیاست کا میدان جنگ نہ بن جائے۔
غلط معلومات اور جعلی خبروں کے چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے جناب دھنکھر نے میڈیا کی ذمہ داری پر زور دیا کہ وہ ایک چوکیدار بنے اور اس طرح کی غلط معلومات کو روکے۔ ساتھ ہی یہ بھی كہا كہ "باخبر عوام جمہوریت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں"۔
اپنے خطاب میں انہوں نے صنعت کے تمام طبقات سے اقتصادی قوم پرستی پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ دوسرے اور تیسرے ٹائر كے شہروں میں کام کرنے والے نوجوان صحافیوں کے کام کی تعریف کرتے ہوئے جناب دھنکھر نے كہا كہ ان کا ہاتھ تھامنا چاہئے۔
ہندوستانی معیشت کے كمزور پانچ سے بڑے پانچ تک کے سفر کا سراغ لگاتے ہوئے جناب دھنکھر نے اس بات پر زور دیا کہ "قومی مزاج امید اور امکان میں سے ایک ہے"۔ انہوں نے ملک میں بے نظیر اقتصادی ترقی، بنیادی ڈھانچے کے تیزی سے فروغ، اور تکنیکی رسائی پر مزید زور دیا۔
انصاف كے مضبوط نظام کے ساتھ ہندوستان کی آئینی طور پر تشکیل شدہ متحرک جمہوریت کو تسلیم کرتے ہوئے جناب دھنکھر نے ادراك کیا کہ " قانون کے سامنے برابری؛ جوابدہ اور شفاف حکمرانی کے ساتھ جمہوری اقدار بہترین طور پر پھلتی پھولتی ہیں"۔
اس موقع پر ایڈیٹر انچیف این ڈی ٹی وی جناب سنجے پگالیہ، جناب امیتابھ کانت، جناب امجد علی خان، ایوارڈ یافتگان اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
******
U.No:6325
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 2016234)
Visitor Counter : 72