ریلوے کی وزارت

ریلوے پروٹیکشن فورس اور خواتین کے قومی کمیشن نے انسانی اسمگلنگ کو روکنے اور اس سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے سے اتفاق کیا ہے

Posted On: 19 MAR 2024 9:00PM by PIB Delhi

انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر، خواتین کے قومی کمیشن(این سی ڈبلیو) نے آج ریلوے پروٹیکشن فورس (آرپی ایف) کے ساتھ مفاہمت نامے کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ اس مشترکہ کوشش کے ذریعے، دونوں اداروں نے ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک کے اندر خواتین کی اسمگلنگ کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیےآرپی ایف اہلکاروں کو تربیت فراہم کرنے اور ان کو زیادہ حساس بنانے کا عہد کیا۔

قومی کمیشن برائے خواتین اور ریلوے پروٹیکشن فورس نے ایک ساتھ مل کر ایک تاریخی مفاہمت نامے کی یادداشت (ایم او یو) کا اعلان کیا ہے،جس کا مقصد پورے ہندوستان میں انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کی کوششوں کو تقویت دینا ہے۔اس مفاہمت نامے پر دستخط این سی ڈبلیو کے جوائنٹ سکریٹری اے اشولی چلائی اور آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل سروپریہ میانک نے کیے۔ یہ انسانی اسمگلنگ کے سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے دونوں اداروں کے عزم کو واضح کرتا ہے، خاص طور پر ہندوستانی ریلوے کے وسیع نیٹ ورک کے اندر۔

یہ اقدام ان تشویشناک اعدادوشمار کے پیش نظر سامنے آیا ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ اسمگلنگ کا شکار ہونے والی 70فی صد خواتین ہیں، جو معاشرے میں سب سے زیادہ کمزور افراد کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتی ہیں۔ این سی ڈبلیو، جس نے 2 اپریل 2022 کو انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے سیل کوقائم کیاتھا، پہلے سے ہی خواتین کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

‘‘خواتین اور نوجوان لڑکیاں خاص طور پر اسمگلنگ کا شکارہوتی ہیں’’،یہ بات کواتین کی قومی کمیشن کی چیئرپرسن محترمہ ریکھا شرما نے بتائی۔‘‘بھارتی ریلوے کا وسیع ریل نیٹ ورک، 65,000 کلومیٹر اور 7,500 اسٹیشنوں پر محیط ہے ، بدقسمتی سے، اسمگلروں کے لیے ایک ذریعے کے طورپر کام کرتا ہے۔ ریلوے اسٹیشنوں پر تعینات آر پی ایف اہلکار انسانی اسمگلنگ کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور خواتین کے خلاف جرائم سے نمٹنے میں کمیشن کی آنکھ اور کان کا کام کر سکتے ہیں۔

اس مفاہمت نامے کے کلیدی مقاصد میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور اسمگل شدہ خواتین کی بازیابی کے لیے مشترکہ کوششیں شامل ہیں۔ اس میں آر پی ایف اہلکاروں کے لیے حساسیت کی ورکشاپس اور تربیتی اجلاس کا انعقاد شامل ہے تاکہ انسانی اسمگلنگ کے واقعات پر ان کی بیداری اور فوری ردعمل کو بڑھایا جا سکے۔ مزید برآں، فرنٹ لائن ریلوے کے عملے اور عام لوگوں کو ہدف بناتے ہوئے بیداری مہم چلائی جائے گی تاکہ انہیں انسانی اسمگلنگ کی علامات کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے اور اس طرح کے معاملات کو مؤثر طریقے سے رپورٹ کیسے کیا جائے۔

مفاہمت نامے کے تحت، آر پی ایف اہلکاروں کو مسلسل حساسیت اور تربیت فراہم کی جائے گی ، جس سے وہ مشتبہ سرگرمیوں کی نشاندہی اور اطلاع دینے میں چوکس اور بیدار کرنے میں بااختیار ہوں گے۔ اس تعاون کا مقصدآر پی ایف اہلکاروں کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے، جس سے وہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف دفاع کی ایک اضافی تہہ کے طور پر کام کر سکیں۔

آر پی ایف کی جاری کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے ، جس کا مقصد ریلوے کے ذریعے خواتین اور لڑکیوں کی اسمگلنگ کو روکنا ہے، آر پی ایف کے ڈائریکٹر  جنرل جناب منوج یادونے امید ظاہر کی کہ یہ کوشش خواتین کے خلاف جرائم سے نمٹنے کے لیے آر پی ایف کی صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔

خواتین کے قومی کمیشن اور ریلوے پروٹیکشن فورس کے درمیان یہ شراکت داری انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے اور ہندوستان کے ریلوے نیٹ ورک میں کمزور خواتین کی حفاظت کے لیے اجتماعی کوششوں میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے۔

*****

ش ج۔ ح ا ۔ ج ا

U No.6248



(Release ID: 2015627) Visitor Counter : 34


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Punjabi