بجلی کی وزارت
ایس جے وی این کو گجرات ارجہ وکاس نگم لمیٹڈ سےکچھ ضلع میں کھاوڈا کے مقام پر 200 میگاواٹ کے شمسی پروجیکٹ کے لیے اجازت نامہ ملا
Posted On:
15 MAR 2024 8:56PM by PIB Delhi
ایس جے وی این گرین انرجی لمیٹڈ (ایس جی ای ایل) نےجو قابل تجدید توانائی کی ایک شاخ ہے ، جی یو وی این ایل فیز- XXIII میں 200 میگاواٹ کے شمسی پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے گجرات ارجا وکاس نگم لمیٹڈ (جی یو وی این ایل)سے اجازت نامہ (ایل او آئی) موصول کیا ہے۔ ایس جے وی این گرین انرجی لمیٹڈ نے پہلے محصول پر مبنی مسابقتی بولی کے ذریعے 200 میگاواٹ کا شمسی پروجیکٹ حاصل کیا تھا۔ خود بنائیں اور چلائیں (بی او او) کی بنیاد پر 2.66 فی یونٹ جس کے لیےجی گجرات ارجا وکاس نگم لمیٹڈ(جی یو وی این ایل)نے 2 مارچ 2024 کو الیکٹرانک کی پھر سےنیلامی کی تھی۔
ایس جے وی این کی چیئرپرسن اور منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ گیتا کپور نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کی تعمیر اور ترقی کی عارضی لاگت روپے ہے۔ 1،100 کروڑروپے ہے۔ یہ پروجیکٹ گجرات کے کچھ ضلع کے کھاوڈا کے گجرات اسٹیٹ الیکٹرسٹی کارپوریشن لمیٹڈ (جی ایس ای سی ایل) کے شمسی پارک میں تیار کیا جانا ہے۔ جی یو وی این ایل کے ساتھ پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پے اے) جی ای آر سی کے محصول کو اپنانے کے بعد عمل میں لایا جائے گا۔ یہ پروجیکٹ پی پی اے پر دستخط کی تاریخ سے 18 ماہ کی مدت کے اندر شروع کیا جائے گا۔
مذکورہ منصوبے کے شروع ہونے کے بعد پہلے سال میں توقع ہے کہ 508.40 ملین یونٹ بجلی پیدا ہوگی اور 25 سال کی مدت میں مجموعی بجلی کی پیداوار تقریباً 11,698.16 ملین یونٹ ہونے کا تخمینہ ہے۔ اس منصوبے کے شروع ہونے سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں5,73,210 ٹن کمی متوقع ہے۔
ایس جے وی این لمیٹڈ، ایک منی رتن- زمرہ-1 اور شیڈول- 'اے' مرکزی پبلک سیکٹر انٹرپرائز نے جو بھارتی حکومت کی تواناائی کی وزارت کے انتظامی کنٹرول میں ہے، 24 مئی 1988 کو بھارتی حکومت اور ہماچل پردیش کی حکومت کے مشترکہ منصوبے کے طور پر اپنا سفر شروع کیاتھا۔
ایس جی وی این نے توانائی کی تقریباً تمام اقسام جیسے ہائیڈرو، تھرمل، ونڈ، سولر، پاور ٹریڈنگ اور ٹرانسمیشن میں تنوع پیدا کیا ہے ۔ مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے، ایس جی وی این کا مقصد سال 2030 تک 25,000 میگاواٹ نصب شدہ صلاحیت اور سال 2040 تک 50,000 میگاواٹ نصب شدہ صلاحیت کے مشترکہ وژن کو حاصل کرنے کے لیے حوصلہ افزا اہداف طے کرکے ترقی کرنا ہے۔
*****
ش ح۔ ش م۔ ج ا
U-No.6209
(Release ID: 2015376)
Visitor Counter : 56