وزارت دفاع

بھارتی بحریہ کی جانب سے قزاقوں کے بحری جہاز ایم وی روین کے خلاف انسداد قزاقی آپریشن انجام دیا گیا

Posted On: 16 MAR 2024 10:15PM by PIB Delhi

آئی این ایس کولکاتا، جو بحیرہ عرب میں تعینات ہے، نے 40 گھنٹوں سے زائد تک جاری رہنے والے تیز رفتار آپریشنوں کے توسط سے 16 مارچ 2024 کو قزاقوں کے بحری جہاز ایم وی روین کو پکڑ کر، اس خطے سے گزرنے والے بحری جہازوں کو اغوا کرنے کے صومالی قزاقوں کے منصوبوں کو ناکام کر دیا۔ تجارتی بحری جہاز  جسے دسمبر 2023 میں اغوا کیا گیا تھا، وہ اب تک سومالیائی قزاقوں کے قبضے میں تھا۔

ہندوستانی بحریہ میری ٹائم سیکورٹی آپریشنز کے ایک حصے کے طور پر علاقے میں وسیع نگرانی کر رہی ہے جس میں خصوصی اہمیت کےحامل علاقوں میں نقل و حمل کی نگرانی بھی شامل ہے۔ نگرانی کی معلومات کے تجزیہ کی بنیاد پر ہندوستانی بحریہ قزاقوں کے جہاز روین کی نقل و حرکت کو ٹریک کرنے میں کامیاب رہی اور آئی این ایس کولکاتا کو صومالیہ کے تقریباً 260 این ایم مشرق میں جہاز کو روکنے کی ہدایت دی۔ کولکاتا نے 15 مارچ 24 کی صبح روین کو روکا، اور جہاز سے لانچ کیے گئے ڈرون کی مدد سے مسلح قزاقوں کی موجودگی کی تصدیق کی۔ ایک اشتعال انگیز کارروائی میں، قزاقوں نے ڈرون کو مار گرایا اور بھارتی بحریہ کے جنگی جہاز پر فائرنگ کی۔ بین الاقوامی قوانین کے مطابق جوابی کارروائی میں، آئی این ایس کولکاتا نے جہاز کے اسٹیئرنگ سسٹم اور نیوی گیشنل ایڈز کو غیر فعال کر دیا، جس نے بحری قزاقوں کے جہاز کو رُکنے پر مجبور کر دیا۔

آئی این ایس کولکاتا نے بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ کارروائی کی اور اس دوران قزاقوں کے جہاز سے نزدیکی بھی بنائے رکھی۔  اس کے علاوہ بات چیت کا عمل بھی سرگرمی کے ساتھ جاری رہا، جس کے نتیجے میں قزاق ہتھیار ڈالنے اور بحری جہاز ایم وی روین اور اس پر موجود جہاز کے اصل عملے کے اراکین کو چھوڑنے پر رضامند ہوگئے۔ بھارت کے خشکی کے علاقے سے 1400 این ایم (2600 کلو میٹر ) دور جاری انسداد قزاقی آپریشن  میں بھارتی بحریہ کی کوششوں کو  16 مارچ 2024 کو اس علاقے میں آئی این ایس سبھدرا کی تعیناتی سے بھی تقویت حاصل ہوئی۔ اسی دوپہر سی-17 کے ذریعہ بحری کمانڈوز (پراہار) کو بھی اتارا گیا جس سے آپریشن میں مزید تعاون حاصل ہوا ۔علاوہ ازیں، قزاقوں کے جہاز کو ہیل آر پی اے اور پی 81 سمندری جاسوس طیارے کے ذریعے نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ مسلسل دباؤ اور گزشتہ 40 گھنٹوں کے دوران ہندوستانی بحریہ کی طرف سے جوابی کارروائیوں کی وجہ سے، تمام 35 صومالی قزاقوں نے 16 مارچ 24 کو ہتھیار ڈال دیے۔ ایم وی روین کے تمام 17 اصل عملے کے ارکان کو بھی بغیر کسی چوٹ کے بحفاظت بحری جہاز سے نکال لیا گیا۔ اس جہاز کو غیر قانونی اسلحہ، گولہ بارود اور ممنوعہ اشیاء سے بھی پاک کیا گیا۔

سمندری کارروائیوں سے متعلق ایم وی روین کی خوبیوں کا جائزہ 17 مارچ 2024 کی صبح  لیا جائے گا، اور اس بحری جہاز میں موجود 37800 ٹی کے بقدر کارگو، جس کی تخمینہ مالیت تقریباً ایک ملین ڈالر کے بقدر ہے، کو بحفاظت بھارت لایا جائے گا۔

جنوبی آئی او آر میں بحری قزاقوں کے جہاز روین سے متعلق جاری انسداد قزاقی کارروائی کا اختتام امن اور استحکام کو تقویت دینے اور خطے میں بحری قزاقی کے دوبارہ سر اٹھانے کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے ہندوستانی بحریہ کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ ہندوستانی بحریہ آئی او آر میں 'سب سے پہلے ردعمل ظاہر کرنے والے ملک' کے طور پر اپنا کردار ادا کرنے میں ثابت قدم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Pix(1)(1)5V6N.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Pix(4)JN72.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Pix(2)GI4P.jpeg

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:6200



(Release ID: 2015291) Visitor Counter : 63


Read this release in: English , Hindi , Bengali