پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پٹرولیم کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ایتھنول 100 ایندھن کا آغاز کیا

Posted On: 15 MAR 2024 6:52PM by PIB Delhi

پٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج یہاں انڈین آئل ریٹیل آؤٹ لیٹ میسرز ارون روڈ سروس اسٹیشن میں گاڑیوں کے لئے ایک انقلابی آٹو موٹیو ایندھن ‘ایتھنول 100’ کا آغاز کیا۔ آج سے صارفین پانچ ریاستوں – مہاراشٹر، کرناٹک، اتر پردیش، نئی دہلی اور تمل ناڈو میں منتخب 183 ریٹیل آؤٹ لیٹس پر ایتھنول 100 کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

جناب پنکج جین، سکریٹری، پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت؛ جناب کانت مادھو ویدیا، چیئرمین، ایم او پی اینڈ این جی کے سینئر افسران، انڈین آئل کے فنکشنل ڈائریکٹرز نے بھی آغاز کی تقریب میں شرکت کی۔

نہایت اہم ایندھن کا آغاز کرتے ہوئے جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ایتھنول 100 کا آغاز ان داتا کو ارجا داتا میں تبدیل کرنے کے وزیر اعظم ہند کے وژن سے متاثر تھا۔ اسے انقلابی ایندھن قرار دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ایتھنول 100 ایندھن ہمارے نقل و حمل کے سیکٹر کو تبدیل کرنے اور غیر روایتی ایندھن پر ہمارے انحصار کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

‘‘یہ درآمدات پر انحصار کم کرنے، زرمبادلہ کے تحفظ اور زراعت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ 2023 میں وزیر اعظم کے ای 20 (20 فیصد ایتھنول ملا ہوا ایندھن) کے اعلان کے بعد سے، ای20 کی دستیابی ایک سال سے کم عرصے میں 12,000 آؤٹ لیٹس تک بڑھ گئی ہے، اور اب انڈین آئل کے 183 آؤٹ لیٹس پر ایتھنول 100 کے آغاز کے ساتھ ہم 26-2025 تک 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کا ہدف حاصل کرنے کے قریب ہیں۔ پچھلے 10 سالوں کے دوران ایتھنول ملاوٹ کے ان اقدامات سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے، دیہی روزگار میں اضافہ ہوا ہے، 1.75 کروڑ درخت لگانے کے برابر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی آئی ہے اور اس کے نتیجے میں 85,000 کروڑ روپے کی غیر ملکی کرنسی کی بچت ہوئی ہے’’۔

سال26-2025 تک پیٹرول میں ایتھنول کی 20 فیصد ملاوٹ تک پہنچنے کے وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی سمت میں ملک کی طرف سے کی گئی پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ تیل کی مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سی) اس کوشش میں سب سے آگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ او ایم سی نے 131 وقف ایتھنول پلانٹس کے ساتھ طویل مدتی آف ٹیک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ان پلانٹس سے 745 کروڑ لیٹر سالانہ پیداواری ڈیزائن کی صلاحیت کا اضافہ متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے اور اس سے منسلک بنیادی ڈھانچے میں بھی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ زیادہ ملاوٹ والے فیصد کو سنبھال سکیں۔

اس موقع پر پٹرولیم اور قدرتی گیس کے سکریٹری جناب جین نے کہا کہ ‘‘یہ پہل پائیدار ٹیکنالوجی کو اپنانے کی طرف ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے مینوفیکچررز میں ایتھنول پر مبنی گاڑیوں میں سرمایہ کاری کرنے کا اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ متبادل ایندھن میں اعلیٰ حجم والی گاڑیوں کی منتقلی ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔ مزید برآں، ایتھنول کی مسلسل فراہمی، ہماری مضبوط ایتھنول صنعت کی حمایت سے، اس کی دستیابی پر خدشات کو دور کرتی ہے۔ یہ اقدام کاربن اخراج کو ختم کرنے کے لیے ہمارے عزم کی بھی تصدیق کرتا ہے۔ میں انڈین آئل کو اس پہل کی سربراہی کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ان کی حمایت ہماری توانائی کے منظر نامے میں ایتھنول اور فلیکس ایندھن کے مستقل ہونے کی نشاندہی کرتی ہے’’۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انڈین آئل کے چیئرمین جناب ویدیا نے روشنی ڈالی کہ ہندوستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جن کے پاس ایتھنول 100 ایندھن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ استحکام اور صاف نقل و حرکت کی طرف ہندوستان کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے’’۔

ایتھنول 100 گیسولین کے ایک صاف ستھرا، سبز متبادل کے طور پر کھڑا ہے، گرین ہاؤس گیسوں اور آلودگیوں کے کم اخراج پر فخر کرتا ہے، اس طرح ہماری کمیونٹیز میں ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور ہوا کے معیار کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ اس کی اعلی آکٹین کی درجہ بندی کے ساتھ، عام طور پر 100-105 کے درمیان، ایتھنول 100 اعلی کارکردگی والے انجنوں کے لیے مثالی ثابت ہوتا ہے، جو ماحولیاتی اثرات کو کم کرتے ہوئے بہتر کارکردگی اور پاور آؤٹ پٹ کو یقینی بناتا ہے۔ مزید برآں، ایتھنول 100 کی استعداد چمکتی ہے، کیونکہ اسے گاڑیوں کی ایک وسیع صف میں استعمال کیا جا سکتا ہے، بشمول فلیکس فیول گاڑیاں (ایف ایف ویز) جو پٹرول، ایتھنول یا دونوں کے کسی بھی مرکب پر چلنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں، جو اس کی عملیت اور بننے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔ صحیح بنیادی ڈھانچے کے ساتھ مرکزی دھارے میں موجود ایندھن کا متبادل ہے۔

*****

(ش ح -م ع - ر ا)  

U.No.6173


(Release ID: 2015142) Visitor Counter : 98


Read this release in: English , Hindi , Marathi