ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

مرکزی وزیرجناب دھرمیندر پردھان نے ملک کے ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام میں پیمانے اور رفتار لانے کے لیے کئی کلیدی شراکت داریوں کا آغاز کیا


ہنر مندانہ اقدامات اور شراکت داری ہماری آبادی کو 21ویں صدی کے روزگار کے بازار کے لیے تیار کرےگی :جناب دھرمیندر پردھان

Posted On: 14 MAR 2024 7:52PM by PIB Delhi

تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج ملک کے ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام میں پیمانے اور رفتار لانے کے لیے کئی کلیدی شراکت داریوں کا اعلان کیا۔اس تقریب میں این سی وی ای ٹی  کے چیئر مین ڈاکٹر نرمل جیت سنگھ کلسی، ؛ ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) سکریٹری جناب اتل کمار تیواری، ؛ محکمہ خوراک اور عوامی  نظام تقسیم کے سکریٹری جناب سنجیو چوپڑا،؛ ایم ایس ڈی ای کی  ڈی جی ، ڈی جی ٹی  محترمہ ترشالجیت سیٹھی، ؛ ایم ایس ڈی ای  کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ سونل مشرا،؛ ایم ایس ڈی ای  کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ حنا عثمان،؛ اور این ایس ڈی سی، اور ایم ڈی کے سی ای او جناب وید منی تیواری،  این ایس ڈی سی انٹرنیشنل نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ تقریب کے دوران، وزیر موصوف نے مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکورٹی میں دست کاری کی تربیت کی اسکیم (سی ٹی ایس) کے تحت 12 زبانوں میں این آئی ایم آئی کی طرف سے موک ٹیسٹ 2.0 اور 4 نیو ایج کورسز کا بھی آغاز کیا جو ہندوستان کے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی سے چلنے والی مارکیٹ کے لیے تیار کرے گا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00164QC.jpg

 

ہنر مندی، نئی ہنر مندی اور اعلیٰ ہنر مندی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے مستقبل کے آلات بنانے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کو ایک ساتھ آنے پر مبارکباد دیتے ہوئے، جناب دھرمیندر پردھان نے کہا، یہ ہنر مندی کے اقدامات اور شراکت داری ،آبادی کو 21ویں صدی کے روزگار کے بازار کے لیے تیار کریں گے، ان کی ترقی میں مدد کریں گے۔ اختراعی اور کاروباری افراد اور معاشی ترقی کو آگے بڑھانے میں بھی اپنا تعاون دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں سی او ایز نوجوانوں کو صنعت کے لیے تیار ہنر سے آراستہ کریں گے، انہیں روزگار کے قابل بنائیں گے،ذریعہ معاش بڑھائیں گے اور کاروباری افراد کو کاروباری بننے کے قابل بنائیں گے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LZBR.jpg

 

کلیدی اعلانات میں صنعت کے شراکت داروں، تعلیمی اداروں اور سرکاری محکموں کے ساتھ  کلیدی تعاون تعاون، بھونیشور میں اسکل ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی آئی) میں میڈیا اور الیکٹرانکس کے شعبے میں  مہارت کے دو سینٹرز (سی او ای) کا افتتاح،این آئی ایم آئی کی طرف سے موک ٹیسٹ ایپلی کیشن 2.0 اورآئی ٹی آئی اور این ایس ٹی آئی امیدواروں کے لیے چار نئے دور کے کورسز کا تعارف کا آغاز بھی شامل ہے۔اس کا مقصد صنعت کی ضروریات اور ہنرمندی کی ترقی کے اقدامات کے درمیان فرق کو پاٹنا ہے، اس بات کو یقینی بناناہے کہ ہندوستان کی نوجوان افرادی قوت مسابقتی رہے اور ابھرتے ہوئے رجحانات کے مطابق ہو۔

ایم ایس ڈی ای نے اپنے مختلف محکموں کے ساتھ 19 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔ ایک کی قیادت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) نے کی، 3  مفاہمت ناموں پر دستخط نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انٹرپرینیورشپ اینڈ سمال بزنس ڈیولپمنٹ(این آئی ای ایس بی یو ڈی)کے ذریعہ کئے گئے ۔ 5 پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) کے تحت  مفاہمت ناموں پردستخط کئے گئے ۔ ایک پی ایم وشوکرما کے تحت اور 9 ایم او یو نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی) کے ذریعے کئے گئے۔پرائیویٹ سیکٹر اور ساتھی وزارتی محکموں کے ساتھ یہ تعاون ہندوستان کو’کشل بھارت وکست بھارت‘ میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا جہاں نوجوان نہ صرف ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے لیس ہوں گے بلکہ ایک عالمی پیمانے پر ان کی قیادت اور اختراعات بھی کریں گے۔

حکومتی انجمنیں، صنعتی رہنما اور تعلیمی ادارے جن کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں، ان میں شمال مشرقی دستکاری اور ہینڈلوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ای ایچ ایچ ڈی سی)، ایئر انڈیاایس اے ٹی ایس سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ، جیمس اور جیولری پرموشن  ایکسپورٹ کونسل، دیوا یوگ مندر ٹرسٹ ، نارتھ ایسٹ ریجنل ایگری کلچرل کوآپریشن (این ایس آر اے ایم اے سی)،آئی ہب فار آئی آئی ٹی منڈی ، نارتھ ایسٹ سینٹر فار ٹیکنالوجی ایپلیکیشن اینڈ ریچ (این ای سی ٹی اے آر)،تکت گروپ ، میرل لائف سائنس پرائیویٹ لمیٹڈ، آئی آئی ٹی ، آئی ایس ایم دھنباد ، سری سری یونیورسٹی  ، کوڈنگ پروٹیکنالوجیز ، شوبھت یونیورسٹی میرٹھ ، متھرا کی سنسکرت یونیورسٹی ، احمد آباد کی سلور آوک یونیورسٹی ،گریٹر نوئیڈا کی گالگوٹیاس یونیورسٹی  شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ،این ای آئی ایس یو ڈی نے وزارت محنت اور روزگار (ایم او ایل ای)، محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم اور ایکسپورٹ پروموشن کونسل برائے دستکاری کے ساتھ تعاون کیا جس کا مقصد خود روزگار کے مواقع کو بڑھانا ہے۔ اس کے علاوہ، ڈی جی ٹی نےفیوچر رائٹ اسکل نیٹورک(ایف آر ایس این) کے ساتھ اپنی شراکت کی تجدید کی، جسے کویسٹ الائنس نے دوسرے  شراکت داروں ایکسسیچیور، سسکو، جے پی مورگن اور ایس اے پی کے ساتھ مل کر سہولت فراہم کی۔

اس تقریب میں میڈیا اور تفریح اور الیکٹرانکس کے شعبوں میں ہندوستان کی نوجوان آبادی کی صلاحیتوں کو بلند کرنے کے لیے بھونیشور کے ایس ڈی آئی میں دو سی او ایز: میڈیا اورایچ وی سی (ہیٹنگ، وینٹیلیشن اور ایئر کنڈیشننگ) کے اجراء کا مشاہدہ کیا گیا۔ ایپل اسٹوڈیو ورک اسٹیشن، ڈیجیٹل کیمرے، اور جدید ترین ایچ پی ورک اسٹیشن جیسی نئی دور کی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، مراکز گرافک ڈیزائن، سوشل میڈیا مینیجر، ڈیجیٹل مارکیٹنگ مینیجر، ویڈیو ایڈیٹنگ، اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ مینیجر جیسے کورسز میں جدید ترین تربیتی پروگرام فراہم کریں گے۔ یہ کورسز میڈیا اور تفریحی صنعت کی وسیع تحقیق اور مارکیٹ میپنگ کی بنیاد پر نہایت احتیاط سے تیار کیے گئے ہیں تاکہ اڈیشہ میں اس شعبے کو آرزو مند بنایا جا سکے۔

مندوبین نے گرین ہائیڈروجن پر اسکل گیپ اسیسمنٹ رپورٹ بھی جاری کی، جسے اسکل کونسل فار گرین  روزگارنے یو ایس اے آئی ڈی کے تعاون سے شروع کیا تھا۔ یہ رپورٹ ہندوستان کی سبز ہائیڈروجن صنعت میں ہنر مند افرادی قوت کے لیے پائپ لائن کاشت کرنے کے لیے ایک جامع رہنما کے طور پر کام کرے گی اور اس شعبے کے بدلتے ہوئے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے موزوں تربیتی پروگراموں اور عملی سفارشات کی تجویز پیش کرے گی۔

ملازمت کے بدلتے ہوئے منظر نامے کے مطابق ڈھالنے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ایم ایس ڈی ای فعال طور پر نئے دور کی تجارت کو متعارف کروا رہا ہے، نئے دور کی ٹیکنالوجیز کے لیے وقف آئی ٹی آئیز قائم کر رہا ہے اور پی ایم مدرا یوجنا جیسے اقدامات کے ذریعے کاروباری مدد فراہم کر رہا ہے۔ مزید برآں، سکل انڈیا ڈیجیٹل ہب(ایس آئی ڈی ایچ) کا آغاز جامع ہنر مندی کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے، ذاتی نوعیت کے سیکھنے کے مواقع کی پیشکش، اور مہارت کی ترقی کے پروگراموں تک رسائی کو بڑھانے کے لیے وزارت کے عزم کو واضح کرتا ہے۔

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا - م ش

U. No.6134



(Release ID: 2014803) Visitor Counter : 31


Read this release in: English , Hindi