وزارت خزانہ

ڈی آر آئی نے ’رائزنگ سن‘   کے نام سے کی گئی ملک گیر کارروائی میں سونے کی اسمگلنگ کے بڑے سنڈیکیٹ کا پردہ فاش کیا،  40 کروڑ روپے  کی مالیت کا 61 کلو گرام سے زیادہ سونا ضبط  کیا

Posted On: 13 MAR 2024 9:34PM by PIB Delhi

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے 12 اور 13 مارچ 2024 کو 'رائزنگ سن' کوڈ نام سے تقریباً 40 کروڑ روپے مالیت کے غیر ملکی سونے کی اسمگلنگ میں ملوث ایک بڑے سنڈیکیٹ کا پردہ فاش کیا۔

چار ریاستوں میں محتاط انداز سے منصوبہ بند اور مربوط طریقے سے کی جانے والی اس کارروائی کے نتیجے میں اسمگل شدہ سونا کی ایک بڑی مقدار ضبط کی گئی، جس کا وزن تقریباً 61.08 کلو گرام   اورمالیت تقریباً 40 کروڑ روپے ہے۔اس کے ساتھ ساتھ گوہاٹی، بارپیٹا، دربھنگہ، گورکھپور اور ارریہ میں 19 گاڑیاں، نقدی اور دیگر الیکٹرانک اشیاء  بھی ضبط کی گئیں۔

خصوصی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے، گوہاٹی میں ڈی آر آئی افسران نے سنڈیکیٹ کے چھ ارکان کو گرفتار کیا، جن میں دو ماسٹر مائنڈ بھی شامل ہیں، گوہاٹی کے ایک رہائشی احاطے سے 22.74 کلو سونا بر،13 لاکھ روپئے نقد، گاڑیاں اور دیگر الیکٹرانک سامان برآمد کیا۔ ایک گاڑی، جو پہلے ہی گوہاٹی سے نکل چکی تھی، کو بارپیٹا، آسام میں، گوہاٹی سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر روکا گیا اور گاڑی سے 13.28 کلو گرام اسمگل شدہ سونا برآمد کیا گیا اور دیگر دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔

تفتیش کے دوران حاصل ہونے  والے سراغ کے بعد، مظفر پور کے ڈی آر آئی افسران نے دربھنگہ کے قریب ایک گاڑی کو روک کر 13.27 کلو سونا برآمد کیا۔ ایک اور گاڑی کو ڈی آر آئی افسران نے گورکھپور میں روکا اور 11.79 کلو گرام غیر ملکی سونا برآمد کیا۔ پٹنہ کے ڈی آر آئی افسران نے بہار کے ارریہ میں سنڈیکیٹ کے زیر استعمال دیگر نو کاروں کی بھی نشاندہی کی  جس میں سامان چھپانے کی جگہ بنی ہوئی تھی، انہیں روکا۔

گرفتار کئے گئےافراد سے ابتدائی پوچھ تاچھ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سنڈیکیٹ کم مقدار میں ہند-میانمار زمینی سرحد کے ذریعہ ہندوستان میں سونا اسمگل کرتا تھا، اسے گوہاٹی میں جمع کرتا تھا اور اسے آگے دہلی، جے پور وغیرہ تک پہنچاتا تھا۔ ڈی آر آئی نے اس آپریشن میں 12 افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں سے آٹھ  گوہاٹی میں ، مظفر پور میں دو اور گورکھپور میں دولوگ گرفتارکئے گئے۔

 

*************

 

ش ح ۔ف ا۔ف ر

U. No.6080

 



(Release ID: 2014487) Visitor Counter : 36


Read this release in: English , Hindi