مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
سنگم کے لیے تیسرا آؤٹ ریچ پروگرام: دہلی اور بنگلور میں کامیابی کے بعد حیدرآباد میں ٹیلی مواصلات کی ڈیجیٹل ٹوئن پہل
شراکت داری کو فروغ دینا:سنگم ڈیجیٹل ٹوئن پہل تکنیکی شعبے کی بڑی کمپنیوں، سرکار اور تعلیمی حلقے کو ایک ساتھ لاتی ہے
سکریٹری (ٹیلی کام) نے ڈیجیٹل ٹوئن ٹیکنالوجیز کے توسط سے مربوط بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے لیے جدید حل تلاش کرنے کے پروگرام کے مقصدپر زور دیا
سی او او، ٹی-ہب ڈیجیٹل ٹوئنس کی تبدیلی لانے والی صلاحیت کا پتہ لگانے کے لیے انکیوبیٹرز کے کردار پر زور دیتا ہے
ڈائریکٹر (ای سی ایند آئی ٹی) ، تلنگانہ نے سماجی اشیاء کے لیے تکنیکی حل کو فروغ دینے کے لیے مختلف پالیسی فریم ورک کو مشترک کیا
Posted On:
12 MAR 2024 8:37PM by PIB Delhi
محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی) کی: ڈیجیٹل ٹوئن پہل کے لیے تیسرا اور آخری آؤٹ ریچ پروگرام حیدر آباد میں 12 مارچ کو کامیابی کے ساتھ منعقد کیا گیا۔ آئی آئی آئی ٹی حیدرآباد میں منعقدہ تقریب میں سنگم ڈیجیٹل ٹوئن اقدام کے متنوع ایپلی کیشنز اور مضمرات کو تلاش کرنے کے لیے تمام شعبوں سے قائدین، اختراع کار اورفریق جمع ہوئے۔
دہلی اور بنگلور میں پچھلے پروگراموں سے متاثر ہوکر، حیدرآباد کے پروگرام میں بنیادی طور پر ڈیجیٹل ٹوئن پہل کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان میں صنعت اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے ذریعہ کی گئی ہنرمندی اور تکنیکی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی۔
پروگرام میں ورچول طریقے سے شامل ہوئے ٹیلی کام سکریٹری ڈاکٹر نیرج متل نے شعبے میں معروف ٹیک کمپنیاں، اسٹارٹ اپس اور ٹیلنٹ کے اتحاد پر روشنی ڈالی، اور ڈیجیٹل ٹوئن ٹیکنالوجیز کے ذریعے مربوط بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے لیے جدید حل تلاش کرنے کے پروگرام کے مقصد کو نمایاں کیا۔ سکریٹری موصوف نے ایک ابھرتے ہوئے ٹیکنالوجی مرکز کے طور پر حیدرآباد کی اہمیت کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی۔
انہوں نے سڑک کی تعمیر کو ماحولیاتی تحفظات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی مثال دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل ٹوئنس کو بروئے کار لانے کی ضرورت کو بھی واضح کیا۔ مزید برآں، انہوں نے ڈیجیٹل منظر نامے میں آگے رہنے کی اہمیت پر زور دیا اور اس آرزومندانہ وژن کو پورا کرنے کے لیے تعاون کی دعوت دی۔
آئی آئی آئی ٹی کے ڈائریکٹر، پروفیسر نارائنن پی جے نے معاشرے پر کمپیوٹنگ اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کے تبدیلی کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے موبائل آلات کے ہر جگہ استعمال اور 3جی، 4جی، 5جی اور اب 6جی جیسے مواصلاتی انفرااسٹرکچر کی اہمیت پر زور دیا۔ شہروں اور ملکوں کے لیے ڈیجیٹل ٹوئنس ٹیکنالوجی کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے، انہوں نے مواصلات اور کمپیوٹنگ کے باہم مربوط ہونے پر زور دیا۔ انہوں نےمصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ میں آئی آئی آئی ٹی حیدرآباد کی صلاحیتوں کے بارے میں بات کی اور آنے والے آر اینڈ ڈی پروگرام کے لیے مدعو بھی کیا۔
ٹی –ہب کے سی او او ،ڈبلیو جی کمانڈر انیش انتھونی (ریٹائرڈ) نےتکنیکی ترقی کی تیز رفتار اور مختلف شعبوں، خاص طور پر ڈیجیٹل سیکٹر میں بامعنی رہنے کے لیے اختراع کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ایسے متحرک ماحول میں پھلنے پھولنے کے لیے اسٹارٹ اپس کو فنڈنگ، معاون ماحولیاتی نظام اور صحیح شراکت داری تک رسائی کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے انکیوبیٹرز پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل ٹوئنس کی تبدیلی لانے والی صلاحیت کا پتہ لگائیں۔
ریاستی حکومت کی ڈائریکٹر(ای سی اینڈ آئی ٹی) محترمہ رما دیوی نے پالیسی فریم ورک اور سینٹر آف ایکسی لینس کے ذریعے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کی ترقی کے بارے میں معلومات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے نقل و حمل، زراعت وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں اے آئی (مصنوعی ذہانت ) تکنیکی حل کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بلاک چین اقدامات، ڈرون آپٹیمائزیشن، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل پبلک اشیاء پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے تلنگانہ کی آئی سی ٹی پالیسی میں شناخت کی گئی اعلیٰ اثر والی ٹیکنالوجی کے طور پر ڈیجیٹل ٹوئنز پر توجہ مرکوز کی۔
سیشن کی جھلکیاں:
پہلے سیشن میں مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل ٹوئن ٹیکنالوجی کے ممکنہ استعمال اور اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔ واش انوویشن ہب نے دکھایا کہ کس طرح ڈیجیٹل ٹوئن ٹیکنالوجی (پانی، صفائی اور حفظان صحت) کے بنیادی ڈھانچے میں انقلاب برپا کر رہی ہے جو اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور ذمہ دارانہ اثاثوں کے استعمال کو قابل بنا رہی ہے،‘میٹا’ نے ورچوئل رئیلٹی،ایگمینٹیڈ ریئلٹی (اے آر) اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل ٹوئن ٹیکنالوجی کی اختراعی ایپلی کیشنز کو پیش کیا۔
ٹی سی ایس نے رسک فری تجربے، منصوبہ بندی اور مؤثر فیصلہ سازی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک ڈیجیٹل ٹوئن پر مبنی سمیولیٹرٹوئن ایکس کو پیش کیا۔ اس کے بعد، گوگل نے پرائیویسی اینہانسنگ ٹیکنالوجیز (پی ای ٹیز) پر بصیرت کا اشتراک کیا اور آئی آئی ٹی حیدرآباد نے پائیدار پانی کے ماحولیاتی نظام کو تیار کرنے کے لیے ڈیجیٹل ٹوئن ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں اپنی بصیرت کا اشتراک کیا۔
دوسرے سیشن میں ٹیکنالوجی اور اختراع کے متنوع پہلوؤں پر معلوماتی سیشن شامل تھے۔کوالکم نے جی 5 اور اے آئی ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے کی تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کیا، جبکہ ٹی-ہب نے جدت کو فروغ دینے میں انکیوبیٹرز کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ ہیکساگون آر اینڈ ڈی انڈیا اسمارٹ سٹی کی ترقی کے لیے ڈیجیٹل ریئلٹی کے تصور کا پتہ لگایا، اورڈیلوئٹ نے بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کو بااختیار بنانے میں ڈیجیٹل ٹوئن اور اے آئی کے کردار پر زور دیا۔
تلنگانہ ریاستی حکومت کے نقطہ نظر نے ان اقدامات کے بارے میں بصیرت فراہم کی ہے جس کا مقصد پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے، نیوروم انوویشن نے اسمارٹ بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اہم کوششوں کا مظاہرہ کیا۔ مزید برآں، پی ای ایس یونیورسٹی نے ڈیجیٹل ٹوئنس کے ذریعے ہنرمندی کے فروغ کے لیے جدید طریقوں پر تبادلہ خیال کیا، اور ریڈی پوڈس ٹیکنالوجیز نے ڈیٹا سینٹرز کے لیے پائیدار توانائی کے حل پیش کیے۔ ان سیشنس نے اجتماعی طور پر ہندوستان کے ڈیجیٹل منظر نامے میں شمولیت اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر ٹیکنالوجی اور اختراع کے تبدیلی لانے والے اثرات کو اجاگر کیا۔
دہلی اور بنگلور میں آؤٹ ریچ پروگراموں کے دوران اسٹیک ہولڈر ورکشاپس کی ایک سیریز منعقد کی گئی تاکہ رہنماؤں،اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ایز،تعلیمی حلقے ، اختراع کاروں اور مستقبل کے بارے میں سوچنے والوں کی دلچسپی اور مہارت سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
حیدرآباد میں منعقد سنگم: ڈیجیٹل ٹوئن پہل کی کامیابی نے جامع ترقی اور پائیدار ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے تئیں مشترکہ عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ جیسا کہ ہندوستان ڈیجیٹل طور پر بااختیار مستقبل کی طرف اپنی راہ ہموار کررہا ہے، صنعت، اسٹارٹ اپس، سرکاری ادارے اور تعلیمی حلقے کے درمیان تعاون آنے والی نسلوں کے لیے ڈیجیٹل منظر نامے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گے۔
ڈیجیٹل ٹوئن ٹیکنالوجی میں زبردست بصیرت پیدا کرنے کی صلاحیت ہے جو ریئل ٹائم فیصلہ سازی اور بنیادی ڈھانچے کی باہمی منصوبہ بندی کو فروغ دیتی ہے۔
تمام تینوں آؤٹ ریچ پروگرام www. sangam.sancharsaathi.gov.in پر 15 مارچ 2024 کو ایکسپریشن آف انٹرسٹ (ای او آئی) جمع کرنے کی آخری تاریخ سے پہلے آج کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئے۔
*****
ش ج۔ ف ا۔ ج ا
U-No.6023
(Release ID: 2014098)
Visitor Counter : 88