وزارات ثقافت
ثقافت کی وزیر مملکت محترمہ میناکشی لیکھی نے اے ایس آئی کی نئی ویب سائٹ کا افتتاح کیا
ایڈوپٹ اے ہیریٹیج2.0 کے تحت یادگاروں کو اپنانے کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے
ہندوستان کے متنوع ورثے کے تحفظ کے لیے شراکت داری کو فروغ دینے کی حکومت کی پہل:میناکشی لیکھی
Posted On:
12 MAR 2024 8:28PM by PIB Delhi
وزیر مملکت برائے ثقافت اور امور خارجہ محترمہ میناکشی لیکھی نے آج نیشنل میوزیم میں ہندوستان کے محکمہ آثارقدیمہ (اے ایس آئی) کی ازسر نو تشکیل دی گئی ویب سائٹ کی نقاب کشائی کی۔ انہوں نے کارپوریٹ ہاؤسز کے نمائندوں کو ایڈوپٹ اے ہیریٹیج 2.0 کے تحت یادگاروں کو اپنانے کے لیے مفاہمت نامے بھی حوالے کیے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محترمہ لیکھی نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن شمولیت کا ایک حلیف ہے، نئی ویب سائٹ کا آغاز اور ہیریٹیج 2.0 کو اپنانا ہندوستان کو روایت کے ساتھ جدیدیت سے ہم آہنگ کرنے کی طرف ایک قدم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کی تقریبات ہمارے وزیر اعظم کے وژن ‘‘وراثت بھی، وکاس بھی’’ کے مطابق ہیں۔ ان ایم او یو پر کارپوریٹس کے ساتھ دستخط کیے گئے ہیں کیونکہ اے ایس آئی تنہا ہمارے 4000 ورثوں کو محفوظ رکھنے کی ذمہ داری نہیں نبھاسکتا لیکن اس میں سب کو شامل کیا جانا چاہیے، خواہ وہ حکومت ہو، کارپوریٹ اور شہریوں، ‘سب کا ساتھ، سب کاوکاس، سب کا پریاس’ کے موضوع پر مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

سکریٹری، ثقافت جناب گووند موہن نے کہا کہ سفر ابھی شروع ہوا ہے جہاں 4000 میں سے 14 یادگاروں کو اپنایا جا رہا ہے تاکہ دیکھنے والوں کو بہتر تجربہ حاصل ہو، یادگاروں کی ایک بہت زیادہ شاندار تاریخ اور ہندوستان کی ثقافت میں ان کے مقام کواورزیادہ بہتر طریقے سے بیان کرنے کے لیے ان 14 یادگاروں کو تبدیل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے ‘ایڈوپٹ اے ہیریٹیج ویب سائٹ’ بنائی تھی۔ تو اس پر ہزاروں یادگاریں لوڈ کی گئی تھیں۔کارپوریٹ انڈیا محدود طریقے سے یا وسیع پیمانے پر انہیں اپناسکتا ہے اور ملک کے امرت کال کا حصہ بن سکتا ہے۔

آج کل، طلباء معلومات حاصل کرنے کے لیے ویب سائٹ کو ایک قیمتی وسیلہ مانتے ہیں۔ ایسے میں اس وسیع ڈیجیٹل تبدیلی سے سبھی لوگ تکنیک کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جو اے ایس آئی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔یہ یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ ملک کے قافتی خزانے کے بارے میں جان سکیں۔

ملک بھر میں 3600 سے زیادہ یادگاروں کو اپنے تحفظ میں رکھنے کے ساتھ اے ایس آئی ان ثقافتی وراثت میں آنے والے لوگوں کے تحفظ اور ان کے تجربے کو بہتربنانے میں باہری شراکت داروں کے ساتھ تعاون کی اہمیت کو پہنچانتا ہے۔مفاہمت ناموں پر دستخط کرنے سے مخصوص یادگاروں کو اپنانے، ان کی دیکھ بھال میں تعاون دینے اور لوگوں کے سامنے بہتر طریقے سےتفصیلات پیش کرنے کی ذمہ داری لینے کے لیے ان ایجنسیوں کے عزم کو باقاعدہ شکل دی جائے گی۔
اسمارک سارتھی/ساتھی کے لیے انتخاب کے عمل میں مطلوبہ احتیاط، مختلف فریقوں کے ساتھ بات چیت اور ہر یادگارپر ان کی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ صلاحیت کا تجزیہ شامل تھا۔منتخب کیے گئے اسمارک سارتھی/ساتھی صفائی ستھرائی، رسائی، تحفظ اور نالج کے زمرے میں سہولت فراہم کرنے اور رکھ رکھاؤ کے لیے ذمہ دار ہوں گے، انہیں ذمہ دار اور وراثت کے مطابق اکائیوں کے طور پر قائم کیا جائے گا۔
یہ پہل موجودہ ‘ایڈوپٹ اے ہیریٹیض 2.0 پروگرام پر مبنی ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے ہمارے وراثت کا تحفظ کرنے اور دیکھنے والوں کا شروع سے آخر تک تجربہ بہتر بنانے میں سرکاری اور پرائیویٹ دونوں اداروں اجتماعی ذمہ داری کو اجاگر کرتی ہے۔
ان یادگاروں میں فہرست میں قطب مینار، پرانا قلعہ، اگر سین کی باؤلی، ہمایوں کا مقبرہ، اپر فورٹ اگواڈہ، ایلیفینٹا گوپھائیں ، آگرہ کا قلعہ، بھیم بیٹکا، بودھ استوپ ، کیلاش ناتھ مندر، کھجوراہوکا مندروں کا گروپ ، صفدرجنگ کا مقبرہ، یادگاروں کا گروپ ماملا پورم ، جمالی کمالی اور بلبن کے مقبرے کے درمیان کا علاقہ اور کونارک کا سوریہ مندر شامل ہے۔
ایم او یوز کی فہرست کے لیے لنک پر کلک کریں۔
*****
ش ج۔ ف ا۔ ج ا
U-No.6022
(Release ID: 2014069)