نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
انڈین ریونیو سروس آفیسر ٹرینیز کے 77ویں بیچ سے نائب صدر کے خطاب کا متن
Posted On:
12 MAR 2024 2:24PM by PIB Delhi
آپ سب کو صبح بخیر!
جب میں آپ کے چہروں کو دیکھتا ہوں تو مجھے بہت اعتماد ہوتا ہے۔ ہم فرق کے ساتھ ایک قوم ہیں، اور ہم عروج پر ہیں۔
ایک چھوٹا سا واقعہ سناتا ہوں!
ایک ہاتھی کے بچے کی چوہے کے بچے سے ٹکر ہو گئی تو چوہے کے بچے نے ہاتھی کے بچے سے پوچھا، "تیری عمر کیا ہے؟" اس نے کہا, "3 ماہ" تب چوہا تو بالکل پریشان ہو گیا کہ تین مہینے میں اتنا بڑا بدن ہے۔ پھر ہاتھی کے بچے نے چوہے کے بچےسے پوچھا، "تیری عمر کیا ہے؟" تو اس نے کہا، "اجکل میری صحت ٹھیک نہیں ہے۔
دوستو، روشن نوجوان افسروں کے ایک گروپ سے خطاب کرنے کا ایک خوشگوار موقع جو ہندوستان کی خدمت میں شامل ہوئے ہیں، جو انسانیت کے ایک چھٹے حصے کا گھر ہے۔
بھارت بدل رہا ہے اور خواتین افسران کی بڑھتی ہوئی موجودگی، میں چاروں طرف دیکھ سکتا ہوں، بہت اثر انگیز اسی کا ثبوت ہے۔ بیچ میں 35 خواتین افسران کی موجودگی، جو اس کی 38 فیصد طاقت پر مشتمل ہے، اس تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے جسے ہم سب زمین پر دیکھ رہے ہیں۔ خاص طور پر ہم نے 26 جنوری 2024 کو کرتویہ پتھ پر اس کوپوری شان و شوکت کے ساتھ دیکھا۔
دوستو، لوک سبھا اور ریاستی قانون سازوں میں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن فراہم کر کے بھارت دنیا کے سامنے عورت کے زیر قیادت تفویض اختیارات کی تعریف کرتا ہے وہ پالیسی سازی اور گورننس کا حصہ ہوں گی۔
یہ ایک تاریخی تبدیلی ہے، ایک ایسی تبدیلی جو تین دہائیوں کی جدوجہد کے بعد نتیجہ خیز ہوئی۔ ذرا تصور کریں جب لوک سبھا اور ریاستی مقننہ میں ایک تہائی اور اس سے زیادہ خواتین ہوں گی۔ پالیسی اور گورننس پر اثرات سکون بخش، صحت بخش اور شمولیت کے لیے بالکل ضروری ہوں گے۔
دوستو، آپ سب خوش قسمت ہیں کہ آپ اس قوم کی ترقی کی کہانی کا حصہ ہیں جو عروج پر ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا اور عروج کو روکا نہیں جا سکتا۔ ایک ایسی قوم جس نے وکست بھارت @2047تک ترقی یافتہ قوم بننے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔
مجھے خاص طور پر بھوٹان کے ٹرینی افسروں کا خیرمقدم کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے اور بھوٹان کے لوگوں کو ان کی قومی کوششوں میں ہر طرح کی کامیابی کی خواہش ہے۔ بھارت بھوٹان کے ساتھ اپنی دوستی کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
دوستو، آپ کو اپنے محکمے کے لوگو میں اس نعرے کی تصدیق کرنی ہوگی "کوش مولو دنڈ‘‘ یعنی ’’دھن مول شکتی ہے‘‘۔ یہ کوٹیلیہ کے ارتھ شاستر میں ظاہر ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ خزانہ انتظامیہ کی بنیاد ہے۔
آج ہماری قوم کی تعریف ایک مضبوط معیشت سے کی جاتی ہے، جو پہلے ہی پانچویں بڑی عالمی معیشت ہے، جو دو سالوں میں تیسری بڑی عالمی معیشت بننے کے راستے پر ہے۔ عالمی معیار کی سڑکوں، ہوائی اڈوں، ریلوے اسٹیشنوں، ٹرینوں کے ساتھ بنیادی ڈھانچے میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن کی غیر معمولی بااختیاریت؛ شفاف اور جوابدہ طرز حکمرانی؛ اور ہماری عالمی شبیہ میں بے مثال اضافہ ہو اہے۔ یہ وہ بھارت ہے جس میں آپ رہ رہے ہیں، اسی لیے میں اس وقت ملک کی خدمت میں آپ کی شمولیت کو خوش قسمتی سے تعبیر کرتا ہوں۔
قانون کے سامنے مساوات کے نفاذ کے ساتھ بدعنوانی سے پاک ماحول! یہ چند سال پہلے دورکے خواب تھے، آج زمینی حقیقت اور نیا معمول ہیں۔ کتنی بڑی تبدیلی ہے! آپ کو اپنی مادر وطن کی خدمت کے لیے اپنی صلاحیتوں اور امکانات سے فائدہ اٹھانے کا پورا موقع ملے گا۔
دوستو، امید اور امکان کے اس پرجوش قومی موڈ میں آپ سب ملک کے ٹیکس انتظامیہ کو امرت کال سے وکست بھارت @ 2047 تک محفوظ کرنے جا رہے ہیں۔
تصور کریں کہ آپ کے کندھوں پر کیا آن پڑا ہے! ایک بہترین پلیٹ فارم آپ کے لیے دستیاب ہے۔ آپ کو اب دینے کی حیثیت میں آنا پڑے گا۔
پچھلی دہائی میں، ٹرانسفارمیٹیو ٹیکسیشن ریفارمز اور ٹرانسفارمیٹیو ٹیکس ریفارمز کے دو عظیم چیمپئن جناب پی سی مودی اور جناب نتن گپتا ڈائس پر موجود ہیں، وہ یہاں موجود ہیں۔
چنانچہ پچھلی دہائی میں ٹیکسوں کی تبدیلی سے متعلق اصلاحات نے ٹیکس کے بوجھ کو کم کیا اور تحریف آمیز مراعات کو ہٹا دیا جس سے ٹیکس کی بنیاد کو بڑھانے کی راہ ہموار ہوئی تاکہ ترقی کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ جب میں کہتا ہوں مراعات تحریف آمیزی جو کہ ایک تکلیف دہ صورت حال تھی۔ اب اسے معقول بنایا گیا ہے اور اب باقاعدہ طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔یہ کرنے کے لیے بڑی منصوبہ بندی اور نقطہ نظر کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ مکمل ہو چکی ہے اور یہ ایک بڑی تبدیلی ہے۔
محکمے اور ٹیکس دہندگان دونوں کے ساتھ، مثالی ذہنیت کی تبدیلی واقع ہوئی ہے۔ یہ رشتہ اب اجتماعی طور پر، اتحاد میں، متفقہ صورتوں میں ایک ہے۔ آج کوئی بھی ٹیکس ایڈمنسٹریٹر سے نہیں ڈرتا۔
دوستو، کسی بھی ملک یا کسی بھی فرد کے لیے وسائل کو متحرک کرنا اور اس کے زیادہ سے زیادہ اخراجات قومی ترقی کی کلید ہیں۔ یہ آپ کے کردار اور عزم کو اہم بناتا ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ پچھلی دہائی کے دوران براہ راست ٹیکس وصولیوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے، اور انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں تقریباً 2.5 گنا اضافہ ہوا ہے۔
ٹیکس خدمات میں شہریوں پر مبنی حالیہ اقدامات نے ٹیکس انتظامیہ میں لوگوں کے اعتماد کو بڑھایا ہے۔
میرے خیال میں آؤٹ لک میں اس سے زیادہ ڈرامائی 360 ڈگری تبدیلی نہیں ہو سکتی تھی۔ قبل ازیں انکم ٹیکس انسپکٹر، انکم ٹیکس آفیسر، اسیسنگ آفیسر نے ٹیکس دہندگان میں امید پیدا کی جو ملک کی ترقی میں حصہ دار ہے۔ اب وہ اتحاد میں ساتھی ہیں۔
نظام کو ٹیکس دہندگان کے لیے زیادہ دوستانہ بنانے کے لیے ٹیکس تنازعات کے ہموار اور باقاعدہ حل پر بھی زور دیا جا رہا ہے اور ملک میں اعتماد پیدا کرنے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
میں 1989 میں پارلیمنٹ میں آیا۔ میں مرکزی وزیر تھا۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں ایک ایسا طریقہ کار دیکھوں گا جہاں محکمہ انکم ٹیکس مجھے مسلسل یاد دلائے گا کہ آپ نے اپنا بینک اکاؤنٹ تبدیل کر دیا ہے اور اس وجہ سے آپ کی رقم کی واپسی جمع نہیں ہو رہی ہے۔ ذرا تصور کریں، محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے اس طرح کی دستگیری اور ایک اور بڑی چیز جو میری عمر کے ایک شخص کے ساتھ ہوئی ہے، وہ آپ کو ایک ہی فورم میں پورا لین دین دستیاب کراتے ہیں۔ آپ بھول سکتے ہیں لیکن محکمہ نہیں بھولتا۔ یہ جدیدیت کی طرف ایک بہت بڑی چھلانگ ہے۔
ٹیکس وصولی کی صلاحیت ابھی بھی استعمال نہیں کی جا سکتی۔ ہم 1.4 لوگوں کی قوم ہیں، جب ہم اپنی آبادی کے لحاظ سے ٹیکس ادا کرنے والوں کی تعداد لیتے ہیں تو یہ تعداد مطلوبہ نہیں ہے۔ یہ تعداد بڑھنے کی ضرورت ہے۔ اس تعداد کو جارحانہ اقدامات سے نہیں، جبر کے طریقہ کار سے نہیں بلکہ مشاورت کا سہارا لے کر بڑھنا ہے اور مجھے یقین ہے کہ آپ ہمیشہ یہ کام کریں گے۔
اس سروس کے ممبران کے طور پر، آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس صلاحیت کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیکس دہندگان بننے کے لیے آگے آئیں اور ٹیکس کی ٹوکری کو بڑھایا جائے تاکہ ہماری قومی ترقی مزید آگے بڑھ سکے۔
یہ میرے مطابق دو طرح سے کرنا ہے۔ سب سے پہلے، بیداری! لوگوں کو بتادیں کہ محکمہ کے پاس آج ان کے تمام لین دین کو جاننے کا طریقہ کار موجود ہے۔ تکنیکی طور پر محکمہ ہر ایک کے مالیاتی رویے تک پہنچنے کے لیے لیس ہے اور جس لمحے وہ اس کے بارے میں جانیں گے ان میں خوف کا احساس ہو جائے گا لیکن آپ اس بات کو راحت دے سکتے ہیں کہ ٹیکس کی شکایت کرنا آسان ہے اور جس لمحے دو نمبر کا آپس میں ملاپ ہو گا، تو تعداد بڑھ جائے گی اور نمبر بڑھنا ہی چاہیے کیونکہ کسی قوم کو اپنی ترقی کی رفتار کے لیے پیسے کی ضرورت ہوتی ہے۔
دوستو، میری نسل اور اس ڈائس پر زیادہ تر لوگوں نے نقد لین دین، غیر رسمی معیشت دیکھی ہے۔ یہ ہماری زندگی کا حصہ تھی۔ ہم اس کے عادی تھے۔ غیر رسمی معیشت اور نقد لین دین کے دن گئے۔
پی اے این، آدھار اور دیگر میکانزم کی بدولت محکمہ افراد کے اخراجات کے سلسلے میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔
جس لمحے ہوئی شخص جانتا ہے کہ میں نگرانی میں ہوں، میں جس چیز کو چھپانا چاہتا ہوں وہ ان کو معلوم ہو جائے گا، وہ تعمیل کو متاثر کرنے کی بجائے تعمیل کرنے کی کوشش کرے گا کیونکہ بعد والا موجود نہیں ہوگا۔ آپ کو لوگوں کو یہ احساس دلانا ہے کہ کامیابی کا یقینی راستہ ٹیکس کی تعمیل اور قانون کی پاسداری ہے۔
ممکنہ ٹیکس دہندگان کو رسمی معیشت کا حصہ بننے کے فوائد کے بارے میں آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ زیادہ تر لوگوں کو علم نہیں ہوتا اور جس لمحے آپ انہیں بتاتے ہیں کہ آپ رسمی معیشت کا حصہ ہیں، اگر آپ کی ٹیکس فائل اچھی ہے تو آپ حکومتی پالیسیوں، بینکنگ سسٹم سے فائدہ اٹھانے کی پوزیشن میں ہوں گے اور ساتھ ہی آپ کو انہیں آگاہ بھی کرنا ہوگا کہ انہیں قانون کی حکمرانی پر عمل نہ کرنے کی تکلیف ہوگی۔
اور مجھے یقین ہے کہ ایک بار ایسا ہونے کے بعد کوئی خلاف ورزی نہیں ہوگی اور قانون کی بالادستی ہوگی اور لوگ ضوابط کی پابندی کرنے لگ جائیں گے۔
دوستو، ایک شخص پیسہ اکٹھا کر سکتا ہے، کوئی حکومت پیسہ اکٹھا کر سکتی ہے لوگ اسے دیتے ہیں انہوں نے دیا کیونکہ یہ فرض ہے، انہوں نے اس لیے دیا کیونکہ وہ اسے صدقہ دینے کا خیال کرتے تھے لیکن وہ ایک اعلیٰ اعتماد چاہتے ہیں کہ میرے پیسے کا صحیح استعمال ہو رہا ہے۔ کیا یہ صحیح مقصد کے لیے جا رہا ہے کیا یہ قوم کی خدمت کر رہا ہے اور اس تناظر میں، میں آپ کو فخر کے ساتھ بتاتا ہوں کہ ایک اچھی پیش رفت یہ ہے کہ اب ٹیکس دہندگان کو یقین دلایا گیا ہے کہ اس کی ٹیکس ادائیگیوں کو قومی ترقی کے لیے پوری طرح اور بہترین طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
آپ انفراسٹرکچر ریل، سڑکوں، ہوائی اڈوں، تیز رفتار ترقی میں اس قسم کی ترقی کو اور کس طرح دیکھیں گے۔ دنیا اس کا نوٹس لے رہی ہے جس کا ہم نے کبھی تصور یا خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ ملک اس قسم کی ترقی کرے گا کیونکہ ٹیکس کی جمع شدہ رقم کا زیادہ سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ اس سے لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ بدعنوانی اور قانون سے بچنا اب فائدہ مند نہیں رہا۔
آپ سمجھدار ذہن ہیں، شاندار دماغ ہیں۔ آپ کو اپنی تربیت اور اس کے کورس کے اجتماع کے طور پر پہلے بھی تجربہ ہوا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ کرپشن اب بہت بڑی ذمہ داری ہے، قانونی عمل سے گریز آپ کو راتوں کی نیندیں اڑا دیتا ہے۔ ایک وقت تھا جب ایک مراعات یافتہ شجرہ نسب تھا لیکن اس مراعات یافتہ شجرہ نسب نے مشکل طریقے سے سیکھا ہے کہ جمہوری معاشرے میں سب برابر ہیں۔ جمہوریت صرف اور صرف اس لیے پھلتی پھولتی ہے کہ قانون کے سامنے برابری ہو۔ لہذا آپ کے پاس دینے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔
مجموعی ٹیکس ریونیو میں براہ راست ٹیکسوں کے بڑھتے ہوئے حصہ کے پیش نظر آپ کا کردار خاص طور پر اہم ہے۔ ہندوستان میں، گزشتہ کیلنڈر سال کے اختتام تک براہ راست ٹیکس کی وصولی مالی سال 2023-24 کے لیے براہ راست ٹیکسوں کے بجٹ تخمینے کے 50فیصد سے زیادہ تھی۔
درحقیقت، مجھے بتایا گیا ہے کہ مالی سال2023 کے آخر میں براہ راست ٹیکس سے جی ڈی پی کا تناسب 6.11 فیصد کی بلند ترین سطح کو چھو گیا !
آپ، میرے پیارے نوجوان افسران، بھارت کے بہترین ٹیلنٹ پول کی نمائندگی کرتے ہیں جس کا امتحان ایک سخت مسابقتی امتحان سے ہوا ہے۔ آپ یہاں سخت ٹریننگ لینے کے بعد پہنچے ہیں۔ اس لیے آپ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے پوری طرح لیس ہیں جس کا سامنا آپ کو بھارت کو ایک عظیم قوم بنانے کے لیے کرنا ہے۔
دیانتداری اور سمتی نقطہ نظر کے ساتھ انسانیت کی خدمت کے آپ کے عزم پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ میں آپ کی حیثیت کو دیکھتے ہوئے بتا سکتا ہوں کہ آپ کو لالچ دیا جائے گا۔ ایسی مثالیں ہو سکتی ہیں جہاں آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ اعتماد کے ساتھ لالچ کا مقابلہ نہیں کریں گے۔ مجھ پر بھروسہ کریں وہ دن گزر گئے ہیں اب یہ مزید نہیں ہو گا۔ ہر چیز کا پتہ لگایا جا سکتا ہے اور وہ زیر نگرانی ہے۔ ایک اچھا افسر اور اچھا شہری بننے کا سب سے محفوظ راستہ یہ ہے کہ کبھی شارٹ کٹ اختیار نہ کریں اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھیں۔
میں آپ کو بتا سکتا ہوں، آپ میں سے ہر ایک کے پاس ایک آپشن اور دوسرے راستے ہوں گے جہاں سے آپ زیادہ سے زیادہ پیسہ کما سکتے ہیں اور آپ کو پیشکشیں بھی ہو سکتی ہیں، لیکن اس پوزیشن میں بھارت ماتا کی خدمت کرنے کی خوشی اور اطمینان آپ کو باہر سے ملنے والے کسی بھی معاوضے سے زیادہ ہے۔
موثر ٹیکس انتظامیہ کو یقینی بنانے اور رضاکارانہ تعمیل کو بہتر بنانے اور ٹیکس چوری کے خلاف روک تھام میں آپ کا کردار آپ کو قوم کی تعمیر کے عمل میں اہم شراکت دار بناتا ہے۔
آپ کو وکست بھارت @2047 کی بنیاد رکھنے کا کام سونپا گیا ہے۔ اگلے 25 سال آپ کے عزم اور سمتی نقطہ نظر کے انداز سے متعین ہوں گے۔ اب بنیادیں رکھی جا رہی ہیں۔ آپ کو اس ذمہ داری کی چادر کو فخر اور دیانتداری کے ساتھ اوڑھنا چاہیے۔
دوستو میں ایک خصوصی اپیل کروں گا جس کے لیے میں پرعزم ہوں۔ عزت مآب وزیر اعظم کے ذریعہ دی گئی ووکل فار لوکل کی کال اور سودیشی سے محبت ہماری اقتصادی قوم پرستی کے پہلو ہیں۔
اب ذرا تصور کریں کہ یہ ملک فارن ایکسچینج پر بہت زیادہ مانگ کر رہا ہے کیونکہ ہم ایسی اشیاء درآمد کرتے ہیں جو قابل گریز ہیں اور اس کے کیا مضر اثرات ہوتے ہیں۔ اس کا فوری برا اثر ہمارے زرمبادلہ پر ہے کہ وہ باہر جا رہا ہے۔ دوسرا، روزگار کے مواقع سے محروم کیا جا رہا ہے اور تیسرا انٹرپرینیورشپ ختم ہو رہی ہے۔
اب جب تمام اثرات موجود ہیں تو کچھ لوگ مالی فائدہ کے لیے اس سرگرمی میں مشغول ہیں۔ میری ان سے اپیل ہے کہ کوئی بھی مالی فائدہ معاشی قوم پرستی پر سمجھوتہ کرنے کے لیے کافی نہیں ہو سکتا۔
لیکن آپ اس کے درمیان کہاں آتے ہیں۔ اپنے معمول کے کورس میں، آپ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے ساتھ کمپنی سیکرٹریوں، کامرس، تجارت اور صنعتوں کے لوگوں کے ساتھ معاملہ کریں گے۔
لوگ ان طبقوں سے آپ کے ساتھ بات چیت کرنا پسند کریں گے، اگر آپ ان میں معاشی قوم پرستی کے لیے عزم کا جذبہ پیدا کرنے، معاشی فطرت پرستی کو پروان چڑھانے کی ذمہ داری اپنے اوپر لے لیں تو آپ قوم کی بہت بڑی خدمت کر رہے ہوں گے اور اس سےقوم کی معیشت کا عروج ہوگا اس لحاظ سے بہت اہم ہو جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اس بات کو ذہن میں رکھیں گے۔
دوستو ، میں آپ کی برادری سے گزارش کرتا ہوں کہ قوم کی خدمت کے جذبے کے ساتھ معاشی قوم پرستی کے جذبے کو فروغ دیں۔
میں آپ کے مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں کیونکہ آپ سبھی ترقی یافتہ بھارت@2047 کے لیے میراتھن مارچ میں شامل ہیں۔
مجھے ہر امید اعتماد اور یقین ہے کہ آپ دینے والے بنیں گے۔ ہم میں سے کچھ آپ کی شاندار کامیابی کو دیکھنے کے لئے میرے ارد گرد نہیں ہوسکتے ہیں لیکن ہم اپنے بنانے والے سے اس امید اور اعتماد کے ساتھ ملیں گے کہ کامیابی آپ کو نہیں چھوڑے گی۔
بہت بہت شکریہ! ہمیشہ خوش رہیں۔
*************
ش ح ۔ ا ک ۔ ر ب
U. No.5997
(Release ID: 2013807)
Visitor Counter : 98