بجلی کی وزارت

مدھیہ پردیش میں این ٹی پی سی آر ای ایل کے 630 میگاواٹ بریٹھی سولر پاور پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا


بریٹھی سولر پاور پروجیکٹ مکمل ہونے پر 3 لاکھ سے زیادہ گھروں کو بجلی فراہم کرے گا اور سالانہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو 12 لاکھ ٹن تک کم کرے گا

بریٹھی شمسی توانائی منصوبہ بہت اہم ہے کیونکہ اس سے ہماری بجلی کی صلاحیت میں 630 میگاواٹ کا اضافہ ہوگا اور اس کے علاوہ یہ صاف توانائی ہے: بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ

چھتر پور ضلع ایک خواہش مند ضلع کے طور پر تیز رفتار ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے: سماجی انصاف و تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار

Posted On: 10 MAR 2024 2:08PM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ اور سماجی انصاف و تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار نے مشترکہ طور پر آج 10 مارچ 2024 کو مدھیہ پردیش میں این ٹی پی سی آر ای ایل کے بریٹھی شمسی توانائی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا ۔

ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ تقریب میں شامل ہوتے ہوئے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بجلی کے بغیر کوئی ترقی ممکن نہیں ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے ذریعہ بجلی کے شعبے میں کیے گئے کام تاریخی ہیں اور گذشتہ 10 سالوں میں بجلی کی صلاحیت تقریبا دوگنی ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا،’’ میکسیمم ڈیمانڈ بھی تقریبا دوگنی ہو گئی ہے، لیکن ہم بجلی کی صلاحیت میں اضافے کی وجہ سے اس مانگ کو پورا کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ہم نے ٹرانسمیشن نیٹ ورک قائم کیا ہے جو ملک کے ایک حصے سے دوسرے حصے میں بجلی منتقل کرسکتا ہے اور ہم ٹرانسمیشن کی صلاحیت میں اضافہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘

وزیر توانائی نے کہا کہ ’’حکومت نے ہر گاؤں کو بجلی سے جوڑ دیا ہے۔ دیہی علاقوں میں بجلی کی دستیابی 22 گھنٹے سے زیادہ اور شہری علاقوں میں 23 گھنٹے سے زیادہ ہوگئی ہے۔ ہم نے چوبیس گھنٹے اقتدار کو عوام کا حق بنا دیا ہے۔ ہم نے تقریبا 3000 سب اسٹیشنوں کا اضافہ کیا ہے، تقریبا 4000 سب اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کیا ہے۔‘‘

مرکزی وزیر نے بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کے مطابق بجلی کی صلاحیت میں اضافہ جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہماری معیشت دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی بڑی معیشت ہے اور ہماری بجلی کی طلب بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہمیں بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے مزید بجلی کی صلاحیت شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ بریٹھی شمسی توانائی کا منصوبہ بہت اہم ہے کیونکہ یہ 630 میگاواٹ ہے اور اس کے علاوہ یہ صاف توانائی ہے۔ این ٹی پی سی دنیا کی سب سے بڑی بجلی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ اب این ٹی پی سی قابل تجدید توانائی کے پلانٹ بھی لگا رہی ہے، جو پہلے صرف تھرمل پلانٹس تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف و تفویض اختیارات نے کہا کہ بریٹھی سولر پاور پروجیکٹ سے خطے کی ترقی میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت شمسی توانائی کے پلانٹس لگانے کے علاوہ زراعت میں بھی شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دے رہی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ چھترپور ضلع حکومت ہند کے ذریعہ تیز رفتار ترقی کے لیے شناخت کیے گئے خواہشمند اضلاع میں سے ایک کے طور پر ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وندے بھارت ٹرین بھی اس علاقے سے گزرنے جا رہی ہے جسے 12 مارچ 2024 کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جائے گا۔ انھوں نے بندیل کھنڈ خطے میں شروع کیے گئے کئی دیگر ترقیاتی پروگراموں کو بھی یاد کیا۔

مدھیہ پردیش کے چھترپور ضلع میں بریٹھی رینیوایبل انرجی پارک میں واقع 630 میگاواٹ کے شمسی پروجیکٹ پر 3200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور یہ مکمل ہونے پر 3 لاکھ سے زیادہ گھروں کو روشن کرنے کے لیے کافی ہوگا۔ یہ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کی الٹرا میگا رینیوایبل انرجی پاور پارکس اسکیم کے موڈ -8 کے تحت تیار کیا جارہا ہے۔

اس منصوبے کے شروع ہونے سے نہ صرف گرڈ کو گرین پاور کی فراہمی ہوگی بلکہ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔ دریں اثنا، اس منصوبے کی تعمیر سے خطے میں براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

پائیدار بجلی کی پیداوار کی جانب ایک قدم، یہ منصوبہ سالانہ 12 لاکھ ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرے گا، جس سے قوم کو اپنے آب و ہوا کے وعدوں اور ماحول دوست توانائی کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

این ٹی پی سی لمیٹڈ بھارت کی سب سے بڑی انٹیگریٹڈ پاور یوٹیلیٹی ہے جس میں 75 گیگاواٹ سے زیادہ انسٹال شدہ صلاحیت ہے جو بھارت میں بجلی کی کل طلب کا 25 فیصد حصہ ڈالتی ہے۔ 2032 تک این ٹی پی سی اپنی غیر فوسل بیسڈ صلاحیت کو کمپنی کے 130 گیگاواٹ کے پورٹ فولیو کے 45-50 فیصد تک بڑھانا چاہتا ہے، جس میں 60 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت شامل ہوگی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 5921



(Release ID: 2013191) Visitor Counter : 70


Read this release in: English , Hindi