زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج جھارکھنڈ کے چائے باسا میں 3 روزہ قومی ڈیری میلہ اور زرعی نمائش کا افتتاح کیا
Posted On:
09 MAR 2024 4:58PM by PIB Delhi
قبائلی امور، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب ارجن منڈا نے آج جھارکھنڈ کے مغربی سنگھ بھوم ضلع کے چائے باسا میں 3 روزہ قومی ڈیری میلہ اور زرعی نمائش کا افتتاح کیا۔ ڈیری میلہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے ، جہاں ڈیری سائنس کی جدید ترین ٹیکنالوجیوں کو کسانوں تک پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ملک کے کسانوں اور مویشی پالنے والوں کو دودھ کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے سائنسی طریقے اپنانے کی ضرورت ہے۔
اپنے خطاب میں جناب ارجن منڈا نے کہا کہ کولہن کی سرزمین پر ، اس تقریب کا انعقاد زراعت کو فروغ دینے کے مقصد سے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک زراعت کے میدان میں ترقی کر رہا ہے لیکن ہمارا خطہ کافی پسماندہ ہے لیکن، اب ہم اس علاقے میں زرعی کام کو آگے بڑھانے کے لیے کام کریں گے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ جھارکھنڈ میں ، اس طرح کا پہلا پروگرام کولہن کی سرزمین پر نیشنل ڈیری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، کرنال، ہریانہ کے ذریعے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس دوران ، ادارے کی طرف سے اطلاع ملی کہ ہم یہاں دودھ کی پیداوار بڑھا سکتے ہیں اور میں اس علاقے میں اس کا ایک سنٹر کھولنے کی کوشش کروں گا تاکہ لوگوں کو دودھ کی پیداوار میں مدد مل سکے۔ جناب منڈا نے کہا کہ میں ان کسانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، جو ملک کی معیشت میں بہت زیادہ تعاون کر رہے ہیں۔ جناب ارجن منڈا نے کاشتکار برادری پر زور دیا کہ وہ حکومت کی طرف سے شروع کی گئی کئی اہم اسکیموں جیسے پی ایم فصل بیما اور پی ایم کسان سمردھی کا فائدہ اٹھائیں۔
مرکزی وزیر نے قائم کئے گئے اسٹالوں کا دورہ کیا اور فارمرز پروڈیوسر آرگنائزیشن ( ایف پی اوز ) اور مقامی کسانوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کسانوں کی محنت اور زرعی سائنسدانوں کی تیار کردہ ٹیکنالوجیز جیسے کہ فصلوں کے اسپرے اور فصلوں کی نگرانی کے لیے استعمال کیے جانے والے زرعی ڈرونز کے استعمال کی بدولت ملک غذائی پیداوار میں خود کفیل ہو گیا ہے۔
کرنال کے نیشنل ڈیری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر دھیر سنگھ نے کہا کہ ’ امرت کال ‘ اتسو کے ایک حصے کے طور پر، یہ میلہ مویشیوں کی پیداوار کے انتظام اور ڈیری پروسیسنگ کے میدان میں ، وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق 2047 ء تک بھارت میں اختراعی زرعی ٹیکنالوجی کو وسعت دے کر نئی جہتیں قائم کرے گا۔
اس میلے میں 6 ہزار سے زائد مویشی پالنے والے، کاشتکار، ان پٹ ڈیلرز، تاجر، طلباء، سرکاری اور غیر سرکاری محکموں کے افسران اور ملازمین شرکت کر رہے ہیں، جس میں ملک کے مختلف تحقیقی اداروں کی تیار کردہ ٹیکنالوجیز، ضلعی سطح کے محکموں اور متعلقہ محکموں کے باغبانی کا محکمہ ، مویشی اور و ویٹرنری کا محکمہ ، محکمہ زراعت، نبارڈ بینک، ڈسٹرکٹ سیریکلچر ڈپارٹمنٹ، ڈسٹرکٹ اریگیشن ڈپارٹمنٹ، ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ وغیرہ کی جانب سے فریقین کو نمائش میں حصہ لینے کا موقع دیا گیا ہے ، جس میں زرعی ٹیکنالوجیز، گائے اور ، گائے کی نسل کے مویشیوں کے 50 سے زائد نمائشی اسٹال لگائے گئے ہیں اور دوسرے مویشی بھی رکھے گئے ہیں۔ قبائلی علاقوں میں مویشیوں اور زراعت کی ہمہ جہت ترقی کے لیے جدید نسل کے مویشیوں کے مقابلہ حسن کے ساتھ ساتھ مویشیوں کی صحت کے لیے طبی کیمپ بھی لگائے جا رہے ہیں۔
میلے میں کسانوں کو زراعت اور مویشی پالنے کی ٹیکنالوجی کے جدید پہلوؤں سے روشناس کرانے کے لیے ، کسان سائنسی مکالمے اور کسان سیمینارز کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے، جس میں کاشتکاری اور مویشی پروری سے متعلق سوالات کے فوری حل پیش کیے جا رہے ہیں۔ مغربی سنگھ بھوم ضلع کے مختلف بلاکس اور گاؤوں کے کسان بھائی بہن بھی میلے میں حصہ لے رہے ہیں۔ تحقیق کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ سبزیوں کی پیداوار، فصل کی پیداوار، ڈیری پروڈکشن مینجمنٹ، پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کے میدان میں ریکارڈ قائم کرنے والے کسانوں کو ، ان کی حوصلہ افزائی کے لیے میلے میں انعامات سے نوازا جائے گا۔ درج فہرست قبائل کے ذیلی پلان کے تحت کسانوں کو زرعی علم کو فروغ دینے کے لیے ساز و سامان کی ٹیکنالوجی بھی دستیاب کرائی جائے گی۔
تقریب کے افتتاح کے دوران مغربی سنگھ بھوم ضلع سے رکن پارلیمنٹ محترمہ گیتا کوڈا کے علاوہ ، زرعی سائنسدان، ایف پی اوز اور کسان بھی موجود تھے۔ ہریانہ کے کرنال کا آئی سی اے آر - نیشنل ڈیری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ، 9 سے 11 مارچ ، 2024 ء کے دوران ، اس ڈیری میلے اور زرعی نمائش کا اہتمام کر رہا ہے۔ یہ میلہ قبائلی علاقے میں مویشیوں اور زراعت کی ہمہ جہت ترقی کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U.No. 5904
(Release ID: 2013078)
Visitor Counter : 80