نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

جناب ارون جیٹلی کو سبھی جماعتوں کے لوگ پسند کرتے تھے۔ وہ سیاست میں نہیں تھے، بلکہ وہ عوامی زندگی میں تھے- نائب صدرجمہوریہ


جناب جیٹلی نے سیاست کو کھیلوں سے دور رکھا لیکن کھیل کے جذبے کو سیاست کے میدان میں لائے - نائب صدرجمہوریہ

نوجوان ملک کی ترقی میں سب سے اہم شراکت دار ہیں - نائب صدرجمہوریہ

بھارت آج جوش خروش سے بھرپور  ہے۔ ہمارا عروج رک نہیں سکتا - نائب صدرجمہوریہ

نائب صدرجمہوریہ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سائلو سے باہر آئیں اور تخریبی تکنیک کو اپنائیں

نائب صدر جمہوریہ نے کارپوریٹس اور صنعتی انجمنوں سے اقتصادی قوم پرستی کی رکنیت لینے کی اپیل کی

نائب صدر جمہوریہ نے شری رام کالج آف کامرس، دہلی یونیورسٹی میں ارون جیٹلی ملٹی پرپز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی تقریب سے خطاب کیا

Posted On: 09 MAR 2024 6:02PM by PIB Delhi

 

نائب صدرجمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج آنجہانی جناب ارون جیٹلی کے متعدد تعاون کی ستائش کی اور انہیں سیاست داں کے بجائے عوامی خدمت گار سے تعبیر کیا۔ پارٹی خطوط سے پرے جناب ارون جیٹلی کی بے مثال مقبولیت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑنے کہا کہ حذب اختلاف کے ساتھ ساتھ ان کی پارٹی کے لوگوں نے بھی ان کی تعریف کی۔، انہوں نے تبصرہ کیا ’’میں ارون جیٹلی جی کی تعریف بالکل مختلف انداز میں کرتا ہوں۔ وہ سیاست میں نہیں تھے۔ وہ عوامی زندگی میں تھے" ۔ جیٹلی جی کے بہت سے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے، نائب صدرجمہوریہ نے سیاست کو کھیلوں سے دور رکھنے کی ان کی صلاحیت کی تعریف کی۔ کھیلوں میں ان کے گہرے تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ کرکٹ سے طویل عرصے تک وابستہ رہنے کے بعد بھی جیٹلی جی نے سیاست کو اس سے دور رکھا۔ دہلی یونیورسٹی کے ایس آر سی سی کالج کے کثیر المقاصد اسٹیڈیم کا نام آنجہانی ارون جیٹلی جی کے نام پر رکھنے کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے آنجہانی جیٹلی کے ساتھ بطور وکیل اور رکن پارلیمنٹ اپنی طویل رفاقت کو یاد کرتے ہوئے کہا، ’’ہمیں دن بہ دن ان کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ ‘‘  

آنجہانی جیٹلی جی کا ایس آر سی سی کے سب سے نامور سابق طالب علم کے طور پر ذکر کرتے ہوئے، نائب صدرجمہوریہ نے تمام سابق طلباء پر زور دیا کہ وہ اکٹھے ہوں اور اپنے الما میٹر کے لیے وقت اور وسائل کا تعاون دیں۔

ملک میں شفاف اور جوابدہ حکمرانی کی طرف تبدیلی کی تعریف کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے اظہار کیا کہ بھارت پرجوش موڈ میں ہے اور آنے والے چند برسوں میں ہم دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائیں گے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بدعنوانی اب انعامات حاصل نہیں کرتی، جیسا کہ اس نے پہلے زمانے کی عکاسی کی جب یہ ملازمتوں اور مواقع کا واحد پاس ورڈ تھا۔ انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ موجودہ منظر نامے میں بدعنوانی روزگار یا مواقع کے لیے نہیں بلکہ ایک مختلف منزل کی طرف لے جاتی ہے۔

قانون کے سامنے مساوات پر مبنی ایک معاون ماحولیاتی نظام کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑنے کہا کہ ملک میں مراعات یافتہ نسل کو ختم کر دیا گیا ہے، ایک ایسے ماحول کو فروغ دیا گیا ہے جہاں سب برابر ہوں اور اس نے نوجوانوں کو ایک بڑا اخلاقی فروغ دیا ہے۔

معاشرے کے اس نئے اصول پر روشنی ڈالتے ہوئے جہاں ہر کوئی قانون کے سامنے جوابدہ ہے، نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ جو لوگ یہ خیال دلاتے تھے کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں اور قانون ان تک نہیں پہنچ سکتا، اب وہ کسی اور کی طرح زمین کے قانون کے سامنے جوابدہ ہیں۔

نوجوانوں کو حکمرانی اور ملک کے مستقبل کی تشکیل میں سب سے اہم شراکت دار کے طور پر بیان کرتے ہوئے، نائب صدرجمہوریہ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سائلوز اور روایتی نقطہ نظر سے باہر آئیں اور تخریبی تکنیک کو اپنائیں جو ہر کسی کی خواہشات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے قانون ساز اداروں میں جگہ تلاش کرنے والے ملک مخالف بیانیے کی عکاسی پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسے بے اثر کرنے کے لیے سب کی طرف سے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔

اقتصادی قوم پرستی کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے ملک کے غیر ملکی زر مبادلہ پر روز مرہ کی اشیاء کی سستی درآمد کے نقصان دہ اثرات، ہمارے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کھونے، اور ان کی کاروباری ترقی میں رکاوٹ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کارپوریٹس، صنعت، تجارت اور کامرس کی انجمنوں سے اپیل کی کہ وہ ہمارے نوجوانوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے معاشی قوم پرستی کی رکنیت کو اختیار کریں۔

اس موقع پر دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر یوگیش سنگھ، آنجہانی جناب ارون جیٹلی کی اہلیہ محترمہ سنگیتا جیٹلی، ایس آر سی سی گورننگ باڈی کے چیئرمین جناب اجے ایس شری رام، پروفیسر سمرت کور، پرنسپل اور دیگر معززین بھی  موجود تھے۔

تقریر کے مکمل متن کے لیے اس پر کلک کریں-

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2012995

******

ش ح۔  ش ت   ۔ م  ص

U-NO.  5910



(Release ID: 2013077) Visitor Counter : 60


Read this release in: English , Hindi , Tamil