وزارتِ تعلیم
صدر جمہوریہ ہند نے سنٹرل سنسکرت یونیورسٹی کے پہلے کانووکیشن میں شرکت کی
Posted On:
07 MAR 2024 8:29PM by PIB Delhi
ہندوستان کی صدر محترمہ دروپدی مرمو نے آج (7 مارچ 2024) نئی دہلی میں سنٹرل سنسکرت یونیورسٹی کے پہلے کانووکیشن میں شرکت کی اور حاضرین سے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت کے تئیں فخر کا احساس ہمارے قومی شعور کی بنیاد ہے۔ ہمارے ملک کی بھرپور ثقافت کو محسوس کرکے فخر کا احساس بیدار ہوتا ہے۔ ہماری ثقافت کا ورثہ سنسکرت زبان میں محفوظ ہے۔ اس لیے سنسکرت زبان میں دستیاب ثقافتی بیداری کو پھیلانا قوم کی خدمت کی مترادف ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ سنسکرت زبان نے ہماری وسیع سرزمین کے تنوع کو اتحاد کے دھاگے میں باندھ دیا ہے۔ سنسکرت کے ذخیرہ الفاظ سے کئی ہندوستانی زبانیں مضبوط ہوئی ہیں اور وہ زبانیں مختلف خطوں اور ریاستوں میں پھل پھول رہی ہیں۔ یہ نہ صرف خدا کی زبان ہے بلکہ یہ لوگوں کی زبان بھی ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ جس زبان میں گارگی، میتری، اپالا اور لوپامدرا جیسی خواتین اسکالرز نے لازوال خدمات انجام دی ہیں، اس زبان میں خواتین کی شرکت زیادہ سے زیادہ ہونی چاہیے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آج کے کانووکیشن میں گولڈ میڈل جیتنے والوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کی تعداد تقریباً برابر ہے۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کے لیے سینٹرل سنسکرت یونیورسٹی کی تعریف کی۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ سنسکرت زبان میں روحانیت اور اخلاقیات پر بے شمار بہترین تحریریں دستیاب ہیں۔ آچاریوں کی طرف سے قدیم زمانے میں لوگوں کو دی گئی حکمت آج بھی متعلقہ ہے اور ہمیشہ مفید رہے گی۔ انہوں نے طلباء سے کہا کہ یہ ان کا عزم ہونا چاہئے کہ وہ سچ بولیں، اخلاق سے پیش آئیں، خود مطالعہ میں غفلت نہ برتیں، فرض سے روگردانی نہ کریں اور نیک کاموں تئیں حساس رہیں۔ ایسا کرنے سے وہ اپنی صلاحیتوں کے ساتھ انصاف کر سکیں گے اور اپنے فرائض کی انجام دہی میں بھی کامیاب ہوں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، تعلیم ، ہنرمندی اور کاروبار کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے محترمہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کا اپنی موجودگی کے ساتھ طلباء اور یونیورسٹی کے تعلیمی گروپ کی رہنمائی کرنے اور پہلی کانووکیشن تقریب سے خطاب کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ یونیورسٹی کے طلباء دولت کی تخلیق اور فلاح و بہبود کو مربوط کرتے ہوئے 21ویں صدی کو ہندوستانی صدی میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہوں گے۔
انہوں نے سنسکرت زبان اور تعلیم کو فروغ دینے اور ایک واضح روڈ میپ فراہم کرنے کی کوششوں کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنسکرت نہ صرف روایت کی زبان ہے بلکہ ترقی اور شناخت کی زبان ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بہت سی زبانوں کا ماخذ ہونے کے ناطے حکومت سنسکرت زبان اور تعلیم کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔ شری پردھان نے کہا کہ NEP کے ذریعے حکومت سنسکرت، وید اور ہندوستانی علمی روایت کو 21ویں صدی کے جدید تعلیمی نظام سے جوڑ رہی ہے۔
انہوں نے جاری مہم "میرا پہلا ووٹ دیش کے لیے" میں یونیورسٹی کے طلباء کی شرکت اور NEP2020 اور اس کی دیگر سفارشات جیسے APAAR اور ABC کے نفاذ میں یونیورسٹی کے کردار کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے سنسکرت اور آیوروید کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں یونیورسٹی کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ NEP2020 ایک تبدیلی کی دستاویز ہے جس کا مقصد طلباء کے لیے جامع تعلیم کو یقینی بنانا، انہیں خود انحصار بنانا اور قوم کی تعمیر میں حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی علم صرف قدیم زمانے تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ جدید دور میں بھی اس سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فلسفہ اور علم کو دنیا بھر کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ زبانوں میں دستیاب کرانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔
*****
ش ج۔ ج ق۔ ج ا
U-No. 5848
(Release ID: 2012610)
Visitor Counter : 61