نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدرجمہوریہ عزت مآب جناب جگدیپ دھنکڑ نے کہا ہے کہ یہ بات تکلیف دہ اور تشویش ناک ہے کہ جمہوریت کے مندروں کی قوم مخالف  بیانیہ کے ذریعہ توہین کی گئی ہے

آج نوجوانوں کے پاس ایک ہموار میدان ہے ، انہیں بالادستی ، ناجائز حمایت اور اقرباء پروری  کے ڈراونے خواب سے نجات حاصل ہوچکی ہے

نائب صدر جمہوریہ نے ا س بات کو اجاگر کیا کہ ‘مراعات کی حامل  پیڑھی ’  کا دور ختم ہوچکا ہے ۔انہوں نے قانون کے روبہ رومساوات کے نفاذپر زور دیا ہے

مالی فوائد کو کبھی بھی اقتصادی قوم پرستی کے بالمقابل  جائز نہیں قراردیا جاسکتا

نائب صدرجمہوریہ نے کارپوریٹ اداروں، صنعت اور تجارتی انجمنوں سے درخواست کی کہ وہ مشن موڈ انداز میں اقتصادی قوم پرستی کو پروان چڑھائیں

نائب صدرجمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ ایک یونیورسٹی کی حقیقی قوت اس کے اساتذہ اور فارغ التحصیل ہونے والے طلباء میں مضمر ہوتی ہے۔فارغ التحصیل افراد کو اپنے مادرعلمی کی نمو کے لئے جامع انداز میں آگے آنا چاہئے

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ کارپوریٹ اداروں کو بھارت میں اختراع، تحقیق وترقی کو مہمیز کرنے کے لئے تعلیمی اداروں کی سرپرستی اور دستگیری کرنی چاہئے

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ 140 برسوں سے زیادہ کی تاریخ میں  اپنی اولین خاتون وائس چانسلر کے تحت  پنجاب یونیورسٹی ترقی کے راستے پر گامزن ہے

نائب صدرجمہوریہ نے پنجاب یونیورسٹی کے 71 ویں تفویض اسناد کے جلسے سے خطاب کیا

Posted On: 07 MAR 2024 8:52PM by PIB Delhi

 

ہندوستان کے نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج ‘‘جمہوریت کے مندروں’’ مقننہ کے بارے میں  اپنی تشویش کا اظہار کیا، جن کی ‘‘ملک مخالف بیانیے  کے ذریعہ بے حرمتی اور توہین کی جارہی ہے’’۔ اس کو ہماری قوم پرستی اور حب الوطنی کے جذبے کے لئےایک پریشان کن  بات قرار دیتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے ، جمہوریت اور حکمرانی میں کلیدی متعلقہ فریقوں کے طور پر، ‘ نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے مذموم  اور مفسدانہ رجحانات کو بے اثر کریں۔

آج چندی گڑھ میں پنجاب یونیورسٹی کے 71ویں کاتفویض اسناد کے جلسے سے  خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے، جو یونیورسٹی کے سابقہ ​​چانسلر ہیں، اس بات کو نمایاں کیا  کہ اپنی 140 سال سے زیادہ کی تاریخ میں پہلی خاتون وائس چانسلر کے تحت، پنجاب یونیورسٹی ترقی کا راستے پر گامزن ہے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ اب قانون کے مساوات کے منصفانہ  اور مساوی نفاذ  کے ساتھ‘‘مراعات کی حامل پیڑھی کا دور ختم ہوچکا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے آج نوجوانوں کے لیے دستیاب ہموار میدان   کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کیا،  اور کہا کہ  آج کے نوجوانوں  کوسرپرستی، جانبداری اور اقربا پروری کے ڈراؤنے خواب سے  نجاب حاصل ہوچکی ہے۔

طلباء کی توجہ تبدیلی لانے   والی ٹیکنالوجی کے شعبے سمیت ابھرتے ہوئے منظرناموں کی طرف مبذول کراتے ہوئے، ، نائب صدر نے ‘سائیلوز کو ختم کرنے میں یونیورسٹیوں کے اہم کردار پر زور دیا جو سرکاری ملازمتوں کے لیے مسابقت پر زیادہ زور دیتے ہیں۔ جناب دھنکھر نے یونیورسٹیوں میں رائج سرکاری ملازمت کے حصول کے لئے دشوار گزار مسابقتی امتحانات پر محفوظ کمروں میں بیٹھ نبرد آزمائی کرنے کے طریق کار کودرکنار کرنے میں ادا کئے گئے اہم کردار کو ادا کیا۔ جناب دھنکڑ نے کہا مقاکہ مسابقت کی قوت اور اس سے وابستہ خطرات اور خساروں کے مابین توازن قائم کئے جانے کی ضرورت ہے۔

اقتصادی قوم پرستی کو ‘ترقی کے لیے ایک بنیادی عنصر’ ہونے پر زور دیتے ہوئے، نائب صدرنے کہا کہ دیسی اوراندرو ں ملک تیارکردہ مصنوعات کی قیمت پر  ایسی اشیاء درآمدکرنے کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا،جس سے کہ گریز کیا جاسکتا ہو۔اس بات کو نمایاں   کرتے ہوئے کہ ‘مالی فوائد کو کبھی بھی اقتصادی  قوم پرستی کے بالمقابل جائز نہیں قراردیا جاسکتا، انہوں نے کارپوریٹس اداروں، صنعت اور تجارتی انجمنوں پر زور دیا کہ وہ ‘مشن موڈ انداز  میں معاشی قوم پرستی کو پروان چڑھائیں’۔

یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ ‘یونیورسٹی کی اصل طاقت اس کے اساتذہ ،فیکلٹی اور سابق فارغ اتحصیل  طلبا میں مضمر  ہے’، نائب صدر نے سابق طلباء سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور اپنے  مادر علمی کی ترقی میں اپنا  تعاون کریں۔ اس بات کواجاگر  کرتے ہوئے کہ 'ترقی یافتہ ممالک میں اداروں کا عروج سابق طلباء اور کارپوریٹس اداروں  کے ذریعے ہوتا ہے'، انہوں نے کارپوریٹ ادارں  پر زور دیا کہ وہ اختراع، تحقیق اور ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستان میں تعلیمی اداروں کی سرپرستی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘یونیورسٹیوں کو صرف سکون کے لیے پناہ گاہ بننے کے بجائے خیالات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک اہم کردار کے طور پر کام کرنا چاہیے۔’’

اس موقع پر دیگر معززین کے ساتھ ساتھ گورنر پنجاب جناب بنواری لال پروہت، ؛ ہریانہ کے گورنرجناب بندارو دتاتریہ، ؛ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر جناب کلتار سنگھ سندھواں، ، وزیر تعلیم، پنجاب جناب ہرجوت سنگھ بینس،اور پنجاب یونیورسٹی کی وائس چانسلر رینو وِگ بھی موجود تھیں۔

********

  ش ح۔ع م۔رم

U-5843


(Release ID: 2012594) Visitor Counter : 84


Read this release in: English , Hindi , Punjabi