زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
آج نئی دہلی میں ‘بارش والے ماحولیاتی نظام میں آب و ہوا کو برداشت کرنے والی زراعت کے لیے پیش گوئی کی ڈیجیٹل تکنیک اور فیصلہ میں معاون نظام’ پر قومی ورکشاپ کا انعقادکیا گیا
Posted On:
06 MAR 2024 5:32PM by PIB Delhi
حکومت ہند کے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبودکے محکمہ کے تحت نیشنل رین فیڈ ایریا اتھارٹی (این آر اے اے) نےآج نئی دہلی کے پوسا میں ‘بارش والے ماحولیاتی نظام میں آب و ہوا کو برداشت کرنے والی زراعت کے لیے پیش گوئی کی ڈیجیٹل تکنیک اور فیصلہ میں معاون نظام پر ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ایڈیشنل سکریٹری جناب فیض احمد قدوائی اور این آر اے اے کے سی ای او کی زیر صدارت ورکشاپ کا آغاز کلیدی خطبوں کے ساتھ ہوا، جس میں ہندوستان میں ایف اے او کے نمائندے جناب تاکایوکی ہاگیوارا اور جوائنٹ سکریٹری (آر ایف ایس) ڈاکٹر جناب فرینکلن ایل کھوبونگ کی بصیرت افروز تقریریں شامل تھیں۔
ورکشاپ میں فصلوں کے انتخاب، غذائیت کے انتظام، موسم کے انتباہات، کیڑوں اور بیماریوں کا بندوبست، مارکیٹ کی معلومات، اور فصل کے بعدکی مشاورت سمیت اختراعی حلوں کی نشاندہی کرنے، پیشن گوئی کے ماڈل کو بہتر بنانے، اور مؤثر خطرات سے نمٹنے کے اقدامات کے لیے ایک مضبوط فریم ورک تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
تکنیکی اجلاسوں کی صدارت زرعی اور آب و ہوا کے شعبے کے نامور ماہرین نے کی اور ڈیجیٹل پیشن گوئی کی تکنیکوں کی پیچیدگیوں سے آگاہ کیا گیااور زرعی وسائل تک رسائی کے لیے مربوط نظاموں کے بارے میں بصیرت فراہم کی گئی۔ تبادلہ خیال میں جیو-اسپیشل سلوشنز، اور زراعت کو بااختیار بنانے میں ایگری میڈیا کے کردار سمیت ڈیجیٹل زراعت کے مختلف پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ورکشاپ میں این آر اے اے-ایف اے او پراجیکٹ کے نتائج پر گہرائی سے تکنیکی بات چیت، متحرک اوپن ہاؤس مباحثے کا مشاہدہ کیا گیا، جس میں تاثیر کا اندازہ لگانے اور ٹیکنالوجیز کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے پر توجہ دی گئی۔ فائدہ اٹھانے والے کسانوں نے ڈیجیٹل پیشن گوئی کی تکنیک کے عملی مضمرات کے بارے میں انمول بصیرت پیش کرتے ہوئے اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔ اس تقریب نے حکومتی اہلکاروں، زرعی ماہرین، محققین، پالیسی سازوں، اور فریقین کے لیے جدید حکمت عملیوں اور ٹیکنالوجیز کو دریافت کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا جس کا مقصد بارش پر مبنی زراعت میں موسمیاتی لچک کو بڑھانا تھا۔ حکومتی نمائندے، زرعی ماہرین، این جی اوز، اور کسانوں نے بارانی زراعت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو یقینی بناتے ہوئے، اپنی مہارت سے تعاون فراہم کیا۔
تعاون اور علم کے تبادلے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، یہ ورکشاپ پائیدار زرعی طریقوں کے لیے آگے بڑھنے کے راہ ہموار کرنے کے مستقبل کے مقصد کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء نے ڈیجیٹل زراعت کے شعبے میں انقلاب لانے اور ملک بھر کے کسانوں کے لیے روزی روٹی کے تحفظ کو بڑھانے کی صلاحیت کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔
*********
ش ح۔و ا ۔ ج
Uno5755
(Release ID: 2011996)
Visitor Counter : 76