وزارت اطلاعات ونشریات
ہماچل سے عقیدت مند براہ راست پریاگ راج پہنچ سکتے ہیں۔ اونا سے ٹرین سروس اب کام کر رہی ہے: انوراگ ٹھاکر
ہماچل کو مودی حکومت کا ایک اور تحفہ؛ اندور-چندی گڑھ ایکسپریس اب اونا تک بڑھا دی گئی ہے: انوراگ ٹھاکر
Posted On:
01 MAR 2024 8:29PM by PIB Delhi
اطلاعات و نشریات کے وزیر اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج بتایا کہ ہماچل پردیش سے پریاگ راج جانے والے عقیدت مند اب سنگم کے شہر پریاگ راج تک براہ راست پہنچ سکیں گے۔ ریلوے نے اندور-چندی گڑھ ایکسپریس کو ہماچل پردیش کے اونا تک بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔ جناب انوراگ ٹھاکر نے اس منظوری کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی اور ریلوے کے وزیر جناب اشونی ویشنو جی کا شکریہ ادا کیا۔
جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا،‘‘ہمیر پور پارلیمانی حلقہ اور مرکز میں ہماچل کا نمائندہ ہونے کے ناطے، میں ہمیشہ دیو بھومی کی ترقی اور یہاں کے بہتر رابطے کے لیے پرعزم ہوں۔ پریاگ راج، سنگم کا شہر، ایک بڑا مذہبی مقام ہے، اور ہماچل سے بڑی تعداد میں لوگ وہاں یاترا کرتے ہیں۔ تاہم، ہماچل سے پریاگ راج تک براہ راست ٹرین رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ میں نے ریلوے کے وزیر جناب اشونی ویشنو جی سے ذاتی طور پر ملاقات کی تھی اور ان سے درخواست کی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہماچل کے مسافر براہ راست ٹرین کے ذریعے ہری دوار جا سکیں۔ مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ وزیر ریلوے نے اندور-چندی گڑھ ایکسپریس کی توسیع کو منظوری دے دی ہے، جو ہفتے میں دو بار اونا تک چلتی تھی۔ یہ ٹرین اب اونا سے اندور تک چلے گی جس سے مسافروں کو خاصی سہولت ملے گی۔ میں اس پہل قدمی کے لیے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی اور وزیر ریلوے اشونی وشنو جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔’’
جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا،‘‘ٹرین نمبر 19307/08، اندور-چندی گڑھ ایکسپریس، اندور سے صبح 5:30 بجے روانہ ہوگی اور اگلی صبح 8:35 پر اونا پہنچے گی۔ اسی طرح یہ اونا سے دوپہر میں 1:50 پر روانہ ہوگی۔ اور اگلے دن سہ پہر 3:05 پر اندور پہنچیں گی۔ ٹائم ٹیبل جلد ہی جاری کیا جائے گا۔’’
جناب انوراگ ٹھاکر نے مزید کہا، ‘‘حال ہی میں، ریلوے کے وزیر نے میری درخواست پر ہماچل پردیش کے اونا سے سہارنپور تک ٹرین کو ہری دوار تک بڑھا دیا ہے۔ اس سے پہلے، 17 فروری کو، میں نے چکی ندی پر پل کی تعمیر کی منظوری حاصل کی تھی۔ جس کے نتیجے میں جلد ہی پٹھان کوٹ اور جوگندر نگر کے درمیان ریل سروس بحال کر دی جائے گی۔ اس کے علاوہ کانگڑا اور نورپور کے درمیان ریل کی پٹری بھی جلد ہی بحال ہو جائے گی۔ میں نے اس کے لیے وزیر ریلوے سے ملاقات کے بعد منظوری بھی حاصل کر لی ہے۔’’
جناب انوراگ ٹھاکر نے اظہار رائے کرتے ہوئے کہا، ‘‘ترقی ہماری اولین ترجیح ہے، اور مودی حکومت نے اونا کو تحفے دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے ہماچل پردیش کو ملک کی چوتھی وندے بھارت ٹرین تحفے میں دی، جس کے افتتاح کے لیے مودی جی نے خود اونا کا دورہ کیا، یہ بی جے پی کی وجہ سے ہے کہ ہندوستان کی جدید ترین ٹرین اب ہماچل میں چل رہی ہے۔ مودی حکومت پوری تندہی سے کام کر رہی ہے، نئی ٹرینیں متعارف کرانے سے لے کر ضروری انفراسٹرکچر کو تیار کرنے تک، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ہماچل پردیش میں کنیکٹیویٹی کے مسائل نہ ہوں۔ مالی سال 2024-2023 کے لیے ہماچل پردیش میں ریلوے کی توسیع کے لیے 1838 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 2024-2023 کے بجٹ میں بھانوپلی-بلاس پور-بیری کی اسٹریٹجک اہمیت کے لیے 1000 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ ریل لائن، چندی گڑھ-بڈی ریل لائن کے لیے 450 کروڑ روپے، اور ننگل-تلواڑا ریل لائن کے لیے 452 کروڑ روپے۔ ریلوے کی توسیع کے لیے 1838 کروڑ روپے کی یہ منظوری 2009 سے یو پی اے کے دور حکومت کے مقابلے میں 17 گنا زیادہ ہے۔ فی الحال، ریاست میں 258 کلومیٹر پر محیط چار پروجیکٹوں پر کام جاری ہے، جس کی تخمینی لاگت 19,556 کروڑ روپے ہے۔’’
جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا، ‘‘میرے پارلیمانی حلقہ اونا ضلع کے گگریٹ اسمبلی حلقہ میں کئی سالوں سے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ لوہارلی کھڈ پر 500 میٹر طویل ڈبل لین پل کی منظوری، دولت پور چوک ریلوے اسٹیشن کا افتتاح ، امب ریلوے اسٹیشن تک ریلوے لائن کی برقی کاری اور فٹ اوور برج کی توسیع، اونا ریلوے اسٹیشن پر دوسرے پلیٹ فارم اور فٹ اوور برج کی منظوری، پرانے پل کی توسیع، نئی ریلوے ٹرینوں کی منظوری، بڑی ٹرینوں کے اسٹاپوں کے ساتھ، بشمول چورارو تکرالا امبالہ کینٹ-دولت پور چوک مسافر خصوصی ٹرین اور ریمحت پور سہارنپور-اونا ہماچل پسنجر ایکسپریس، پوری ریاست ہماچل پردیش کے لیے مودی حکومت کی طرف سے اہم تحفہ ہیں۔’’
جناب انوراگ ٹھاکر نے مزید کہا، ‘‘2014 سے مارچ 2019 تک، امب-اندورا، چنت پورنی مارگ، اور دولت پور چوک ریلوے اسٹیشنوں پر کام مودی حکومت کے دور میں مکمل ہوا تھا۔ آج کل 13 ٹرینیں اس ضلع کو ۔ اونا اور امب اندورا ریلوے اسٹیشنوں سے ملک کے مختلف حصوں سے جوڑتی ہیں ۔ سابرمتی ریلوے اسٹیشن پر اونا سے روزانہ ٹرین سروس بھی ہے۔ اونا-ہمیر پور ریلوے لائن کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی نے 2019 میں دھرم شالہ میں منعقدہ سرمایہ کاروں کی میٹنگ میں دہرایا۔ درحقیقت، اس ریلوے لائن کو تین بار اقتصادی اور سماجی طور پر اہم سمجھا گیا تھا، اور 2014 سے 2019 تک لوک سبھا کے ریل بجٹ کی پیشکشوں میں اس کی تعمیر کے لیے اقدامات کا اعادہ کیا گیا تھا۔ تاہم، اس اعلان نے اس وقت زور پکڑا جب وزیر اعظم مودی جی نے، ہماچل پردیش کو اپنا دوسرا گھرمانتے ہوئے۔ اس ریلوے لائن کی اہمیت کو تسلیم کیا اور ذاتی طور پر اس کا اعلان کیا اور وزارت ریلوے کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے تعمیر شروع کرنے کے لیے قبل از تعمیر کی کارروائیوں کو پورا کرے۔
‘‘یہ ریلوے لائن ماں جوالا مکھی، ماں چنت پورنی، ماں برجیشوری، ماں چامنڈا وغیرہ جیسے مقامات کو جوڑ کر ریاست میں مذہبی اور سیاحتی سرگرمیوں کو بڑھا دے گی، اس طرح ریاست کی آمدنی میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ مزید مزید برآں، اس سے ہندوستانی فوج اور نیم فوجی دستوں میں خدمات انجام دینے والے نوجوانوں کو بالترتیب ہمیر پور اور منڈی اضلاع میں سرکاگھاٹ اور دھرم پور تحصیلوں کے ساتھ ساتھ کانگڑا ضلع کی پالم پور، بیجناتھ، جیسنگھ پور تحصیلوں کے سفر کے لیے قریب ترین ریلوے اسٹیشن تک رسائی حاصل کرکے فائدہ ہوگا۔ ہماچل پردیش حکومت 1500 کروڑ روپے اور مرکزی حکومت 4300 کروڑ روپے اونا-ہمیر پور ریلوے لائن کی تعمیر کے لیے دے گی’’۔
*************
( ش ح ۔ج ق ۔ رض (
U. No: 5728
(Release ID: 2011850)
Visitor Counter : 63