کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ہماچل پردیش، جھارکھنڈ اور مدھیہ پردیش  میں   تین  نئے  سی آئی پی ای ٹی  کا افتتاح کیا


پیٹرو کیمیکل  صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے گزشتہ  دس  برسوں  میں سی آئی پی ای ٹی  کی تعداد  تیئیس  سے بڑھا کر  سینتالیس  کر دی ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ

Posted On: 04 MAR 2024 7:44PM by PIB Delhi

کیمیکل  ،  فرٹیلائزر اور صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج نئی دلّی سے ہماچل پردیش، جھارکھنڈ اور مدھیہ پردیش میں قائم سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی) کے 3 مراکز کا  ورچوئل  طریقے سے افتتاح کیا۔ وزیر  موصوف کے ذریعہ قوم کو وقف کردہ یہ تین نئے  سی آئی پی ای ٹی  مراکز ہیں   -  سی ایس ٹی ایس  بدّی (ہماچل پردیش)،  سی ایس ٹی ایس   رانچی (جھارکھنڈ) اور  سی ایس ٹی ایس  گوالیار ( مدھیہ پردیش )۔ اس موقع پر کیمیکل اور فرٹیلائز کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا،  کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز  کی سکریٹری محترمہ نویدیتا شکلا ورما اور وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014Q8D.jpg

 

اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے کہا کہ سی آئی پی ای ٹی کی ملک میں اپنا مقام ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان اداروں نے 21ویں صدی کی ضروریات کے مطابق خود کو تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اداروں نے آتم نربھر بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر کیا ہے۔ سی آئی پی ای ٹی  اداروں نے نہ صرف ہنر مند افرادی قوت فراہم کرکے بلکہ تحقیق اور پیداوار کے ذریعے بھی صنعت کی مدد کی ہے ۔

وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ سی آئی پی ای ٹی سے تربیت حاصل کرنے سے نوجوانوں کو پیٹرو کیمیکل سیکٹر میں تقریباً 100 فی صد ملازمتیں  حاصل ہوتی ہیں۔  سی آئی پی ای ٹی  کا آغاز 1968 ء میں چنئی میں سنٹرل پلاسٹک انجینئرنگ اور ٹول انسٹی ٹیوشن کے طور پر ہوا تھا۔ اس وقت سی آئی پی ای ٹی   کے تحت صرف سرٹیفکیٹ اور ڈپلومہ کورسز ہوتے تھے لیکن آج کورسز کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ اب  ، ان اداروں میں انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی سطح کے کورسز بھی کرائے جا رہے ہیں۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت نے پیٹرو کیمیکل صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے گزشتہ 10 برسوں میں  سی آئی پی ای ٹی   کی تعداد 23 سے بڑھا کر 47 کر دی ہے۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے مزید کہا کہ خود کو آتم نربھر بنانے کے لیے انسٹی ٹیوٹ نے تحقیق اور اختراع پر زور دیا ہے۔ اس نے صنعت کی ضروریات کو سمجھا ہے اور اس کے مطابق تحقیق شروع کر دی ہے۔ اس نے سولر سیل، گیس سیپریشن، پانی صاف کرنے اور پولیمر ریسرچ میں تحقیق کو آگے بڑھایا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LB63.jpg

 

سی آئی پی ای ٹی   : بدّی   (ہماچل پردیش)

  • پولیمر/پلاسٹک اور اس سے منسلک صنعتوں کی افرادی قوت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے کورسز کے ذریعے بے روزگار نوجوانوں کو ہنر مندی کے فروغ  کی تربیت فراہم کرنا۔
  • طلباء کی تربیت کے لیے طویل مدتی کورس  شروع کرنا :
    • پلاسٹک مولڈ ٹیکنالوجی میں ڈپلومہ ( ڈی پی ایم ٹی)
    • پلاسٹک ٹیکنالوجی میں ڈپلومہ (ڈی پی ٹی )
    • پلاسٹک پروسیسنگ اور ٹیسٹنگ میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ  ( پی جی ڈی – پی پی ٹی )

 

  • تکنیکی معاونت کی خدمات فراہم کرنا اور خطے میں پولیمر اور اس سے منسلک صنعتوں کو فروغ دینا۔
  • تربیت یافتہ طلباء کے لیے روزگار/خود روزگار کو یقینی بنانا۔

 

زمین اور  بلڈنگ کی صورتِ حال:

  • ہماچل پردیش کی حکومت نے بدّی، ہماچل پردیش میں مرکز کے قیام کے لیے 12.43 ایکڑ زمین مفت فراہم کی ہے۔
  • سی آئی پی ای ٹی  بدّی  سنٹر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب 27 اپریل  ، 2016 ء کو منعقد ہوئی تھی ۔

 

سی آئی پی ای ٹی  : سی ایس ٹی ایس  گوالیار

یہ سنٹر  2016 ء میں شروع کیا گیا تھا۔ فی الحال ریاستی حکومت کے ذریعہ مفت فراہم کردہ عارضی کیمپس میں چل رہا ہے۔

 

زمین اور  بلڈنت کی صورتِ حال:

  • 40.10 کروڑ روپے کی ابتدائی پروجیکٹ لاگت مدھیہ پردیش  حکومت اور  حکومت  ہند کے مابین 50:50   کے تناسب  کی بنیاد پر تقسیم کی گئی ہے۔
  • حکومت مدھیہ پردیش نے ابتدائی طور پر گوالیار  میں ڈانگ کے مہاراج پورہ گاؤں میں 10 ایکڑ زمین الاٹ کی  اور اس کے بعد مزید 15 ایکڑ زمین الاٹ کی ہے۔
  •  مدھیہ پردیش حکومت کے انڈسٹریز کمشنر نے  گوالیار کے صنعتی  بنیادی ڈھانچہ ڈیولپمنٹ کارپوریشن ( آئی آئی ڈی سی )   کو سی آئی پی ای ٹی  گوالیار کے لیے عمارت کی تعمیر کے لیے مقرر کیا ہے۔ اس کی تعمیر جنوری  ، 2019 ءمیں شروع ہوئی تھی۔
  • عمارتوں کی تعمیر میں تعلیمی اور انتظامی عمارتیں ، ٹیکنیکل بلڈنگ، کینٹین، اسٹاف کوارٹر، ہاسٹل شامل ہیں ، جس کی تعمیر کا کل رقبہ 9319.52 مربع   میٹر  ( تقریباً )   ہے۔ 
  • مندرجہ بالا میں سے، 3861.255 مربع میٹر کے کل رقبے پر مشتمل ٹیکنیکل بلڈنگ افتتاح کے لیے تیار ہے۔
  • طلباء کو تربیت دینے کے لیے طویل مدتی پروگراموں کا انعقاد کرنا:
    • پلاسٹک مولڈ ٹیکنالوجی میں ڈپلومہ ( ڈی پی ایم ٹی)
    • پلاسٹک ٹیکنالوجی میں ڈپلومہ (ڈی پی ٹی )
  • پولیمر/پلاسٹک اور اس سے منسلک صنعتوں کی افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے کورسز کے ذریعے بے روزگار نوجوانوں کو ہنر مندی کی ترقی کی تربیت فراہم کرنا۔
  • تکنیکی معاونت کی خدمات فراہم کرنا اور خطے میں پولیمر اور اس سے منسلک صنعتوں کو فروغ دینا۔
  • تربیت یافتہ طلباء کے لیے روزگار/خود روزگار کو یقینی بنانا۔

 

 سی آئی پی ای ٹی  : سی ایس ٹی ایس  رانچی ( جھار کھنڈ)

  • پولیمر/پلاسٹک اور اس سے منسلک صنعتوں کی افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے کورسز کے ذریعے بے روزگار نوجوانوں کو ہنر مندی کی ترقی کی تربیت فراہم کرنا۔
  • طلباء کو تربیت دینے کے لیے طویل مدتی پروگراموں کا انعقاد کرنا:
    • پلاسٹک مولڈ ٹیکنالوجی میں ڈپلومہ ( ڈی پی ایم ٹی)
    • پلاسٹک ٹیکنالوجی میں ڈپلومہ (ڈی پی ٹی )
  • تکنیکی معاونت کی خدمات فراہم کرنا اور خطے میں پولیمر اور اس سے منسلک صنعتوں کو فروغ دینا۔
  • تربیت یافتہ طلباء کے لیے روزگار/خود روزگار کو یقینی بنانا۔

 

زمین اور  بلڈنگ کی صورتِ حال:

  • جھارکھنڈ کی حکومت نے جھارکھنڈ میں مرکز کے قیام کے لیے 12.82 ایکڑ اراضی کے ساتھ  رانچی  کے ہیہال میں 6319 مربع میٹر عمارتیں مفت فراہم کی ہیں۔
  • سی آئی پی ای ٹی  رانچی سینٹر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب 15 مئی  ، 2017 ء کو منعقد ہوئی تھی ۔
  • سی آئی پی ای ٹی رانچی  نے رانچی  کے ہیہال میں  مختص  کی گئی زمین  پر کام کرنا شروع کیا  ، جس میں کلاس رومز کے ساتھ ایک انتظامی عمارت اور   لڑکوں کا ایک ہاسٹل   ہے ۔  پلانٹ اور مشینری کی تنصیب  کے لیے عارضی شیڈ تعمیر کیا گیا اور تربیتی اور تکنیکی خدمات شروع کی گئیں۔
  • سینٹر مطلوبہ مشینری اور آلات سے لیس ہے اور اس وقت  ہنر مندی کے فروغ کے تربیتی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں اور تعلیمی سال 21-2020  ء  سے ڈپلومہ پروگرام شروع کیے گئے ہیں۔

 

******************************

(ش ح –ف ا   - ع ا )

U. No. 5721


(Release ID: 2011832) Visitor Counter : 55


Read this release in: English , Hindi , Telugu