وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

فوجی امور کے محکمے کے زیر اہتمام  ’ملک میں  دفاعی ساز و سامان کی تیاری  پر زور ‘  کے موضوع پر پہلا دو روزہ  غور و خوض کا اجلاس نئی دلی میں اختتام پذیر


دفاعی پیداوار کے ماحولیاتی نظام میں تما م معلقہ فریقوں کے درمیان   ’پوری قوم  کے لیے ‘ اشتراک کی کوششوں کی ضرورت ہے : چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان

Posted On: 05 MAR 2024 4:08PM by PIB Delhi

انڈین ڈیفنس مینوفیکچررز کی سوسائٹی کے تعاون سے ہیڈکوارٹر انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف کی طرف سے فوجی امور کے محکمے کے زیراہتمام  ’دفاعی ساز و سامان کی ملک میں تیاری ‘  کے موضوع پر منعقد ہونے والا پہلا دو روزہ  غور و خوض کا اجلاس، 05 مارچ 2024 کو اختتام پذیر ہوا ۔  یہ   اجلاس انتہائی  مفید ثابت ہوا جس میں  دفاعی سازو سامان کی ملک کی تیاری کے عمل اور بھارتی دفاعی مینوفیکچرنگ سیکٹر میں پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت میں اضافہ کرنے کے مقصد سے پالیسی اصلاحات کے لیے کئی تجاویز پیش کی گئیں۔

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے اپنے خطاب میں دفاعی اصلاحات میں جاری تبدیلی کے عمل پر زور دیا ۔  انہوں نے بھارت  کے ’وژن 2047 ‘ کے ساتھ ہم آہنگی میں دفاعی مینوفیکچرنگ اور پیداوار میں خود انحصاری حاصل کرنے کے بھارت  کے سفر میں جدت کو فروغ دینے کے لئے حکومت، خدمات، آر اینڈ ڈی اور دفاعی پیداوار کے ماحولیاتی نظام کے درمیان ’پوری قوم‘کے نقطہ نظر کے لئے باہمی تعاون کی کوششوں کی ضرورت کو اجاگر کیا ۔  

افتتاحی اجلاس کے دوران کلیدی خطبے میں، دفاعی سکریٹری جناب گریدھر ارامانے نے دفاعی شعبے میں نجی شعبے کی شراکت کے ذریعے دفاعی ساز و سامان کی ملک میں تیاری کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا  ۔

جنرل انیل چوہان کی زیرصدارت  غور و خوض کے اجلاس میں وزارت دفاع، ڈی ایم اے، سروس ہیڈکوارٹرز، بھارتی کوسٹ گارڈ، ڈی آر ڈی او، دفاعی پیداوار کے محکمے، ڈی جی کیو اے، تعلیمی اداروں، صنعتی شراکت داروں اور تینوں افواج کے فیلڈ یونٹوں کے کلیدی فریقوں  نے شرکت کی ۔

تمام شرکاء نے پالیسی کی سطح کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے آگے بڑھنے کے طریقے، ہوا بازی، بحری اور زمینی اثاثوں کو متاثر کرنے والے دیکھ بھال، مرمت اور اوور ہال (ایم آر او) کے مسائل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے فوجی ساز و سامان کی ملک میں تیاری کی حوصلہ افزائی کے طریقے اور ذرائع  سمیت مختلف پہلوؤں پر مشاورتی تبادلۂ خیال کیا  ۔  نتیجہ خیز بات چیت میں مقامی ٹیکنالوجیز اور مصنوعات کی ترقی کے لیے اہم شعبوں کی نشاندہی اور مصنوعات کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے درآمدات  پر اپنے انحصار کو کم کرنے اور مسلح افواج کی اعلیٰ آپریشنل تیاری کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ۔

پہلے دن کے اجلاس کی اہم جھلکیوں میں ، دفاعی تحقیق و ترقی میں نجی شعبے کی شرکت، میک، آئی ڈیکس ،  دیسی ساز  و سامان کی مثبت  فہرست (پی آئی ایل) اور ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) اسکیموں کی کارکردگی کو بڑھانے ، دفاعی مینوفیکچرنگ میں نجی شعبے کی شرکت کو ترغیب دینے کے طریقوں، پرائیویٹ سیکٹر کو برابر کے مواقع فراہم کرنے ، دفاعی ، صنعتی، راہداری  کی ترقی اور بندوبست ، ملک بھر میں تمام دفاعی مینوفیکچررز کی صلاحیت  کا جائزہ  ، ایم ایس ایم ایز  ، پی پی پی / جی او سی او ماڈلز اور آئی پی آرز  کی حوصلہ افزائی  میں اضافہ کرنا شامل ہے  ۔   دوسرے دن  تینوں افواج اور آئی سی جی نے مستقبل میں  اپنی ایم آر او ضروریات کو اجاگر کرتے ہوئے پرائیویٹ صنعت کو مدعو کیا کہ وہ ان کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے شرکت کریں۔

************

 

(ش ح   ۔   و ا ۔   ت ح )

U No. 5694


(Release ID: 2011645) Visitor Counter : 65


Read this release in: English , Hindi