کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

خلائی شعبے سے متعلق براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری پالیسی کاجائزہ لیاگیا

Posted On: 05 MAR 2024 12:06PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے  2020کی کنسولی ڈیٹڈ ایف ڈی آئی پالیسی سرکلرکے 5.2.12کے تحت کی گئی ترامیم کے بعد خلائی شعبے سے متعلق براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری پالیسی کاجائزہ لیا۔ ایف ڈی آئی پالیسی میں وقتافوقتاتبدیلی کی جاتی رہی ہے ۔

5.2.12خلائی سیکٹر

 

شعبہ /سرگرمی

سیکٹرجاتی حدبندیاں

داخلے کے راستے

5.2.12.1

(1)سیٹلائٹس –مینوفیکچرنگ اورآپریشن

فیصد100

74فیصد تک : آٹومیٹک

 

74فیصد سے زیادہ : گورنمنٹ روٹس

(2)سیٹلائٹ ڈیٹاپروڈکٹس

(3)گراؤنڈسیگمنٹ اوریوزرسیگمنٹ

5.2.12.2

(1)لانچ وھیکل اور ایسوسی ایٹڈ سسٹمس یا ذیلی سسٹمس

فیصد100

49فیصد تک: آٹومیٹک

 

49فیصد تک: گونمنٹ روٹ

(2)چھوڑنے کے لئے اسپیس پورٹس کی تشکیل اور حاصل ہونےوالے اسپیس کرافٹ

5.2.12.3

سیٹلائٹس ، گراؤنڈسیگمنٹ  اور یوزرسیگمنٹ کے لئے ، آلات اور سسٹمس /ذیلی سسٹمس کی مینوفیکچرنگ کی  

فیصد100

100فیصد تک : آٹومیٹک

 

5.2.12.4 سرمایہ کاری کرنے والا ادارہ وقتاً فوقتاً محکمہ خلائی کی طرف سے جاری کردہ شعبہ جاتی رہنما خطوط کے تابع ہوگا۔

5.2.12.5 تشریحات:

(1) سیٹلائٹس- مینوفیکچرنگ اور آپریشن: سیٹلائٹ اور/یا پے لوڈ کی اختتام سے آخر تک مینوفیکچرنگ اور سپلائی، سیٹلائٹ سسٹمز کا قیام بشمول سیٹلائٹ اور پے لوڈز کے مدار میں آپریشنز کا کنٹرول۔

(2) سیٹلائٹ ڈیٹا پروڈکٹس: زمین کے مشاہدے/ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ڈیٹا اور ڈیٹا پروڈکٹس بشمول ایپلیکیشن انٹرفیس (اے پی آئی) کا استقبال، تخلیق یا پھیلاؤ۔

(3) زمینی حلقہ اور صارف  حلقہ:

(a) زمینی حلقہ : سیٹلائٹ ٹرانسمٹ /ارضیاتی اسٹیشنوں کی فراہمی بشمول  زمین کے مشاہدے کے ڈیٹاکی فراہمی کا اسٹیشن ، گیٹ وے، ٹیلی پورٹ، سیٹلائٹ ٹیلی میٹری، ٹریکنگ اینڈ کمانڈ (ٹی ٹی سی) اسٹیشن، سیٹلائٹ کنٹرول سینٹر (سی ایس ایس) وغیرہ کی سپلائی ۔

(ب) صارف  کاحلقہ: سیٹلائٹ کے ساتھ بات چیت کے لیے صارف کے حلقے کی سپلائی جس کا  زمینی حلقے کے تحت احاطہ نہیں کیاگیاہے۔

(4) لانچ گاڑیاں اور اس سے وابستہ نظام یا ذیلی نظام: ایک گاڑی اور اس کے مراحل یا اجزاء جو کہ ایک  ذیلی مدار رفتار، زمین کے مداریابیرونی خلاء میں پے لوڈز یاافراد کے ساتھ اسپیس کرافٹ کو چلانے یارکھنے کے ڈیزائن کیاگیاہے ۔

(5) خلائی جہاز کو لانچ کرنے اور اسے وصول کرنے کے لیے اسپیس پورٹ کی تخلیق: ایک اسپیس پورٹ (جسے لانچ سائٹ بھی کہا جاتا ہے) کو وہ بنیاد سمجھا جا سکتا ہے جہاں سے خلائی جہاز کو لانچ کیا جاتا ہے، اور اس میں ایسی سہولیات شامل ہوتی ہیں جن میں بیرونی خلا سے اور اس کے ذریعے نقل و حمل کے لیے آلات شامل ہوتے ہیں۔

(6) سیٹلائٹس کے زمینی حصے اور صارف کے حصے کے لیے اجزاء اور سسٹمز/سب سسٹمز کی تیاری: سیٹلائٹ، زمینی حصے اور صارف کے حصے کے لیے الیکٹریکل، الیکٹرانک اور مکینیکل پرزوں کے نظاموں/سب سسٹمز کی تیاری اور فراہمی پر مشتمل ہے۔

مذکورہ بالا فیصلہ ایف ای ایم اے  کی اطلاع کی تاریخ سے نافذ العمل ہوگا۔

*********

(ش ح۔ح ا۔ع آ)

U-5684


(Release ID: 2011557) Visitor Counter : 102


Read this release in: English , Hindi