بجلی کی وزارت
بیورو آف انرجی ایفیشنسی کے 22ویں یوم تاسیس کی تقریب میں توانائی کی منتقلی میں ای-موبلٹی کے کردار اور ڈیکاربونائزیشن میں ہندوستانی کاربن مارکیٹ کے امکانات پر غور کیا گیا
ڈائریکٹر جنرل، بی ای ای نے ملک بھر میں ای ویز کو اپنانے میں تیزی لانے کے لیے ماڈل الیکٹرک وہیکل پالیسی تجویز کی
‘‘ہندوستانی کاربن مارکیٹ آب و ہوا کی کارروائی پر یکسرتبدیلی لانے والے اثرات مرتب کر سکتی ہے’’
Posted On:
02 MAR 2024 5:24PM by PIB Delhi
قوم کی خدمت کے 22 سال مکمل ہونے پر، توانائی کارکردگی کی وزارت کے تحت بیورو آف انرجی ایفیشینسی، حکومت ہند نے یکم مارچ 2024 کو نئی دہلی میں منعقدہ مرکزی تقریب میں حکومت اور صنعت کے حصص داروں کو مدعو کیا۔ 22 ویں فاؤنڈیشن ڈے کی تھیم ‘‘انرجی ٹرانزیشن تھرو الیکٹریفیکیشن اینڈ ڈیکاربونائزیشن ان انڈیا’’ تھی، جہاں توانائی اور جدید و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے بی ای ای کی اس کے اختراعی اور عالمی سطح پر معروف پروگراموں کی تعریف کی۔ وزیر موصوف نے ملک کے کاربن بوجھ کو کم کرنے میں بی ای ای کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ یہ بنیادی طور پر بی ای ای کی وجہ سے ہے کہ ہندوستان 11 سال پہلے ملک کی جی ڈی پی کے اخراج کی شدت کو کم کرنے کے اپنے این ڈی سی ہدف کو حاصل کرسکتا ہے۔
اس موقع پر، وزیرموصوف نے بی ای ای کے دو معیارات اور لیبلنگ پروگرام شروع کیے، ایک پیکیجڈ بوائلرز کے لیے اور دوسرا کمرشل بیوریج کولرز کے لیے، جسے ویزی کولر (یا بیوریج کولر) بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے انڈیا ای وی ڈائجسٹ کا افتتاحی ایڈیشن اور اسٹیٹ انرجی ایفیشنسی انڈیکس کا پانچواں ایڈیشن بھی جاری کیا۔ اس جشن میں سڑکوں پر برقی گاڑیوں کو فروغ دینے اور گھرانوں میں کھانا پکانے کے مقصد میں حصہ ڈالنے کے لیے الیکٹرک موبلٹی اور الیکٹرک کوکنگ پر ایک نمائش بھی لگائی گئی۔ مزید تفصیلات یہاں مل سکتی ہیں۔
22ویں یوم تاسیس کی تقریب نے ہندوستانی معیشت کی توانائی شدت کو کم کرنے کے بی ای ای کے مشن کے لیے دو اہم موضوعات پر بات چیت کرنے کا موقع فراہم کیا۔
برق کاری کے ذریعے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنا
توانائی کی منتقلی کے لیے حکومت کی کوششوں کے مطابق، پہلے پینل ڈسکشن میں برقی نقل و حرکت کے ذریعے، ٹرانسپورٹ کے شعبے میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے طریقوں اور ذرائع کی کھوج کی گئی۔ پینلسٹس نے پالیسی اور ریگولیٹری لینڈا سکیپ کا جائزہ لیا جو اس منتقلی کو اس انداز میں سہولت فراہم کرے گا جو صارفین کے لیے سستی ہو۔
‘‘36 میں سے 33 ریاستوں نے ریاست کے لیے مخصوص ای وی پالیسیاں بنائی ہیں’’
نیتی آیوگ کے مشیر، جناب سدھیندھو جیوتی سنہا نے ریاستوں میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کو اپنانے میں اہم پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے بحث کا آغاز کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 36 میں سے 33 ریاستوں نے ریاست کے لئے مخصوص ای وی پالیسیاں تشکیل دی ہیں۔ مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ای وی پالیسیوں کی پائیداری اور کامیابی ریاستی سطح پر موثر نفاذ پر منحصر ہے۔
‘‘ملک بھر میں اپنانے کے لیے ماڈل ای وی پالیسی’’
ای وی کو بڑے پیمانے پر اپنانے کی ضرورت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، بی ای ای کے ڈائریکٹر جنرل، جناب ابھے باکرے نے ریاست کے لیے مخصوص ای وی پالیسیوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے ملک بھر میں اپنانے کے لیے ماڈل ای وی پالیسی کے فروغ کے لیے بی ای ای اور نیتی آیوگ کے درمیان تعاون کی تجویز پیش کی۔ مزید برآں، سستی بجلی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ڈی جی نے ای وی صارفین کے لیے مالی مراعات اور مینوفیکچررز کے لیے پالیسی سپورٹ پر زور دیا۔
ای-موبلٹی کو فروغ دینے میں تلنگانہ کی مثالی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے، منیجنگ ڈائرکٹر، تلنگانہ اسٹیٹ رینیوایبل انرجی ڈیولپمنٹ کارپوریشن، جناب این جنیا نے ریاست میں ای وی سیگمنٹ میں 15سے 16 فیصد کی غیر معمولی ترقی کی اطلاع دی۔ انہوں نے ریاستی حکومت کے اقدامات کی تفصیل بتائی، جس میں چارجنگ بنیادی ڈھانچے کے لیے سبسڈی، روڈ ٹیکس میں چھوٹ اور حیدرآباد کے قریب ای-موبلٹی وادی کی ترقی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ آئی سی ای آٹوز کو دوبارہ تیار کرنے میں سرگرم عمل ہے اور 100 سے زیادہ الیکٹرک بسیں چلاتا ہے۔
مائیکرو موبلٹی اور ای سائیکل
ڈی جی ایم، انرجی ایفیشنسی سروسز لمیٹڈ، ڈاکٹر ریتو سنگھ نے شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں مائیکرو موبلٹی، خاص طور پر الیکٹرک سائیکلوں کے کردار پر زور دیا۔ ای سائیکلوں کی حمایت کرنے والے پالیسی اقدامات کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کو بڑھانے کے لیے سازگار پالیسیوں کے ڈیزائن پر زور دیا۔ ای سائیکلوں کی سستی قوت خرید کو تسلیم کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ ان کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنے والی پالیسیوں کو فروغ دیں۔
‘‘استحکام، پالیسی سپورٹ اور معیار کاری اہم’’
ای-موبلٹی کے ایندھن کے طور پر بجلی کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، ممبر (پاور سسٹم)، سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی، جناب اشوک کمار راجپوت نے ایفورڈیبلٹی اور پالیسی سپورٹ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ای-موبلٹی مصنوعات کے معیار اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے معیار کاری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ وسائل کی منصوبہ بندی کے لیے اسٹریٹجک نقطہ نظر کی وکالت کرتے ہوئے، انہوں نے متبادل ٹیکنالوجیز، جیسے ہیوی ڈیوٹی گاڑیوں میں ہائیڈروجن ایپلی کیشنز کے لیے کھلے پن کو برقرار رکھنے کا مشورہ دیا۔
ایک اجتماعی نتیجے میں، پینلسٹس نے ہندوستان کو برقی نقل و حرکت کی طرف کامیابی کے ساتھ منتقل کرنے کے لیے باہمی تعاون کی کوششوں، معاون پالیسیوں اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
پینل ڈسکشن یہاں دیکھی جا سکتی ہے
ہندوستانی کاربن مارکیٹ کے ذریعے ڈیکاربونائزیشن کو تیز کرنا
دوسرا پینل ڈسکشن ہندوستانی کاربن مارکیٹ کے ذریعے ڈیکاربونائزیشن کو تیز کرنے پر تھا۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے سابق خصوصی سکریٹری، حکومت ہند، جناب آر آر رشمی کی صدارت میں، سیشن نے پیرس معاہدے کے تحت آرٹیکل 6.4 کے بارے میں جاری بات چیت کو اجاگر کرتے ہوئے، ہندوستانی کاربن مارکیٹ کی موجودہ حالت کے بارے میں اہم بصیرت فراہم کی۔
ڈائریکٹر (مارکیٹ آپریشن)، گرڈ کنٹرولر آف انڈیا (جی سی آئی)، جناب ایس ایس بارپانڈا نے مارکیٹ کی شفافیت کو یقینی بنانے میں کاربن مارکیٹ رجسٹری کے اہم کردار پر زور دیا۔ جی سی آئی کے تعاون کی تفصیل پیش کرتے ہوئے، انہوں نے ایک کامیاب مارکیٹ میکانزم کے لیے ایک ستون کے طور پر رجسٹری کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔
‘‘ہندوستانی کاربن مارکیٹ آب و ہوا کی کارروائی پر تبدیلی لانے والے اثرات مرتب کر سکتی ہے’’
ڈائریکٹر، بی ای ای، جناب سوربھ ڈ ڈی نے انڈین کاربن مارکیٹ (آئی سی ایم) کے پس پشت فریم ورک کی وضاحت کی اور تعمیل اور آفسیٹ میکانزم کے لیے ایک ڈھانچہ تجویز کیا۔ صنعتوں اور کارپوریٹس کے لیے خالص صفر (نیٹ زیرو)کے اہداف کو حاصل کرنے میں آئی سی ایم کی صلاحیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے ماحولیاتی کارروائی پر کاربن مارکیٹ کے تبدیلی لانے والے اثرات پر روشنی ڈالی۔
‘‘ایک مضبوط تعمیل مارکیٹ رضاکارانہ کاربن کریڈٹس کی مانگ کو بڑھا دے گی’’
کاربن مارکیٹس اور مالیات، موسمیاتی مالیات اور اقتصادیات کے لیے عالمی رہنما، عالمی بینک، جناب چندر شیکر سنہا نے کاربن مارکیٹ پر حکومت کو بینک کی حمایت پر روشنی ڈالی۔ تعمیل اور آفسیٹ مارکیٹوں کے درمیان باہمی تعاون پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک مضبوط کمپلائنس مارکیٹ رضاکارانہ کاربن کریڈٹس کی مانگ پیدا کرے گی۔ انہوں نے دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک مثال قائم کرتے ہوئے ایک منفرد میکانزم تیار کرنے میں ہندوستان کے اہم کردار کی ستائش کی۔
ٹاٹا اسٹیل کے جناب منیش مشرا اور ویدانتا ریسورسز کے جناب گورو سروپ نے صنعتی شعبوں کے لیے ڈی کاربنائزیشن کی کوششوں میں کاربن مارکیٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
پی ڈبلیو سی کے جناب راجیو رلہن نے ہندوستانی کاربن میں شفافیت اور جوابدہی کے حصول میں بلاک چین اور آئی او ٹی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے کردار پر زور دیا۔
بحث یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔
خیالات کے متحرک تبادلے کو فروغ دینے والے دونوں تکنیکی سیشنز دلچسپ سوال و جواب کے سیشنز سے بھرپور تھے۔
توانائی کارکردگی بیورو، ہندوستان میں پائیدار توانائی کے طریقوں کی کامیاب منتقلی کے لیے تعاون کو فروغ دینے، پالیسیوں کی حمایت کرنے اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی کرنے کے اپنے عزم میں ثابت قدم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بیورو آف انرجی ایفیشنسی کا 22 واں یوم تاسیس منایا گیا؛ توانائی اور جدید و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے بی ای ای کے اختراعی اور عالمی سطح پر معروف پروگراموں کی تعریف کی۔
********
ش ح۔م م ۔رم
U-5637
(Release ID: 2011188)
Visitor Counter : 79