صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ  نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی گورننگ کونسل کے اجلاس سے خطاب  کیا


آئی سی ایم آر  کے بجٹ الاؤنس میں پچھلے 10 برسوں میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے، جو کہ صحت کی تحقیق کے تئیں ہمارے عہد کو ظاہر کرتا ہے: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

آئی سی ایم آر  نے قومی ترجیح کے  حامل صحت کے مسائل سے نمٹنے میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے اور بامعنی اور اثر انگیز تحقیق کو فروغ دینے کے لیے  محکموں کے مابین  کوآرڈیشن کا آغاز  کیا  

Posted On: 02 MAR 2024 7:14PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج یہاں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی گورننگ کونسل میٹنگ کی صدارت کی۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار بھی  اس موقع پر موجود تھیں ۔ یہ میٹنگ آئی سی ایم آر کی حالیہ خدمات پر تبادلۂ خیال  میں شامل کرنے ، کونسل کے زیرقیادت اقدامات کو جاننے اور طبی تحقیق کے مستقبل کے لیے اسٹریٹجک روڈ میپ کا خاکہ پیش کرنے کے لیے  طلب کی گئی تھی۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے ملک میں طبی تحقیق اور ترقی کو  آگے بڑھانے والے آئی سی ایم آر کی اہم پیشرفت اور اقدامات کی  ستائش کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ہند کی  عہد بستگی اور  آئی سی ایم آر  کی انتھک کوششوں سے  بھارت کو عالمی سطح پر طبی تحقیق اور ترقی میں ایک رہنما کے طور پر جگہ ملے گی۔

صحت کے  مرکزی وزیر نے آئی سی ایم آر کی تحقیقی پیشرفت سے ہونے والی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کونسل پر زور دیا کہ وہ طبی جدت طرازی میں بھارت کے  لیے عالمی توقعات  کے مطابق  ڈھالتا رہے۔ انہوں نے حال ہی میں شروع کی گئی  میڈ ٹیک مترا  اقدام کی  ستائش  کی، جس کا مقصد سستے دیسی طبی آلات کی ترقی کے ساتھ نجی شعبے کی مدد کرنا ہے۔ انہوں نے  آئی سی ایم آر – ڈی بی ٹی – آیوش  اور قومی اہمیت کے اداروں  ( آئی این آئیز )  کے اشتراک سے ہمارے روایتی علم سے فائدہ اٹھانے پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے  حکومت اور نجی شعبے کے درمیان تعاون کی  اہمیت پر زور دیا  اور تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے لیے انٹرپرینیورشپ پالیسی کی حمایت کی۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے ملک کے تحقیق اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو تیز کرنے کے لیے حکومت ہند کی غیر متزلزل حمایت اور عزم کی یقین دہانی کرائی ۔

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے  آئی سی ایم آر  کی ترقی پسند کوششوں کی  ستائش  کی اورطے شدہ ہدف کے مطابق  تحقیق کو فروغ دینے کے لیے دیگر محکموں کے ساتھ اشتراک کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں  نے دور دراز علاقوں تک  رسائی  کی خاطر اے آئی  پر مبنی صحت کے حل کی ضرورت کو اجاگر کیا اور انڈین جرنل آف میڈیکل ریسرچ کی عالمی  معنویت  اور مسابقت پر زور دیا۔

آئی سی ایم آر  کے آئندہ   اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے،  طبی تحقیق کے محکمے کے سکریٹری اور آئی سی ایم آر  کے ڈی جی  ڈاکٹر راجیو بہل  نے  ’ فرسٹ اِن دی ورلڈ چیلنج ‘ کو اجاگر کیا  ، جو کہ   آئی سی ایم آر  کی ایک منفرد  پہل ہے  ، جس کا مقصد  نالیج پر مبنی بایومیڈیکل مصنوعات تیار کرنا ہے   ، جو کہ دنیا میں اپنی نوعیت  کے اعتبار سے  پہلی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ  ’’  چیلنج  ،  بھارتی سائنسدانوں کو زیادہ  خطرے  لیکن بڑی کامیابی دلانے والی  تحقیق کے لیے بہترین خیالات کے ساتھ فنڈ فراہم کرے گا۔ آئیڈیاز کو ایک اختراعی انتخابی طریقہ ٔکار کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جائے گی اور اس سے  بھارتی بایومیڈیکل محققین کا اعتماد بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ‘‘

اجلاس  کی نمایاں کامیابیاں  درج ذیل ہے:

  1. سرمایہ کاری میں 4 گنا اضافہ: حکومت ہند نے گزشتہ دہائی کے دوران طبی تحقیق اور ترقی میں اپنی سرمایہ کاری میں 4 گنا اضافہ کیا ہے۔
  2. وسیع پیمانے پر اثر: حال ہی میں شروع کیے گئے نیشنل ہیلتھ ریسرچ پروگرام کے ذریعے، جو کہ 12 ترجیحی  شعبوں میں حل پر مبنی مشن موڈ ریسرچ کرنے کی ایک نئی پہل ہے ، آئی سی ایم آر  نے ملک بھر میں 100 سے زیادہ اضلاع تک  اپنی کوریج کو بڑھا دیا ہے۔
  3. بین محکمہ جاتی اشتراک: آئی سی ایم آر  نے  نیتی آیوگ  ، سی ڈی ایس سی او ، سی ایس آئی آر ، آئی آئی ٹیز ، ڈی بی ٹیز ، این آئی پی ای آرس ، آئی سی اے آر ، ڈی ڈبلیو سی ڈی  اور دیگر جیسے ممتاز اداروں کے ساتھ بین  محکمہ جاتی   اشتراک  شروع کیا ہے ۔ اس کے نتیجے میں نیشنل ون ہیلتھ مشن، آیوش- آئی سی ایم آر  ٹرائلز،  اے سی ایس آئی آر – آئی سی ایم آر   ، فیکلٹی آف میڈیکل ریسرچ، پالنا اسکیم اور  آئی سی ایم آر -نیشنل کینسر گرڈ کلینیکل ٹرائلز سمیت مختلف  طرح کے کینسر کے لیے مشترکہ اقدامات کیے گئے ہیں۔
  4. ملک کے اختراعی ماحولیاتی نظام کا فروغ : ہمارے ملک کے اختراعی ماحولیاتی نظام کو پروان چڑھانے کے لیے، آئی سی ایم آر  نے مصنوعات کی ترقی کے لیے  7 آئی آئی ٹیز  اور 5 آئی سی ایم آر  - سینٹرس فار ایڈوانسڈ ریسرچ ( سی اے آر )   میں سنٹرز آف ایکسی لینس قائم کیے   ، جو کہ بینچ ٹاپ ٹیسٹنگ، پری کلینیکل اور کلینیکل تشخیص  اور توثیق کے لیے وقف ہیں  ۔ اس اقدام کا مقصد  اے آئی  پر مبنی صحت کے حل کو فروغ دیتے ہوئے میک ان انڈیا میڈ ٹیک سیکٹر کو تقویت  فراہم کرنا ہے۔  اس کے علاوہ ، نیتی آیوگ کی رہنمائی  اور  آئی سی ایم آر کی قیادت میں  نیز  سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کے ساتھ ، میڈ ٹیک مِترا  پہل ،  جدت طرازوں  کو اہم  مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، جو   اسٹریٹجک مدد ، طبی تشخیص ، ریگولیٹری سہولت اور پروڈکٹ اپٹیک گائیڈنس  کے ذریعے کفایتی اور قابل رسائی دیسی طبی آلات کے فروغ کی سہولت فراہم کرے گی ، جس میں   مزید بہتری لائی جا ری ہے ۔
  5. افرادی قوت کو مستحکم کرنا :  عزت مآب وزیر اعظم  کے  مشن  ریکروٹمنٹ  اینڈ  روزگار میلہ  پہل کے مطابق ، آئی سی ایم آر  نے گزشتہ سال کے دوران سائنسی، تکنیکی، اور انتظامی کیڈرز میں 1200 سے زیادہ اسامیاں کامیابی سے پُر  کی ہیں ۔

 

******************************

(ش ح –ف ا   - ع ا )

U. No. 5636



(Release ID: 2011173) Visitor Counter : 43


Read this release in: English , Hindi , Telugu