امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز نے اتر پردیش كے لکھنؤمیں،‘موجودہ دور’ میں صارفین کی شکایات اور ازالے پر ورکشاپ کا اہتمام کیا
صارفین كے شكایتوں كے ازالہ كے قومی کمیشن کی ازالہ كرنےکی شرح 200 فیصد سے زیادہ ہو گئی ہے
اتر پردیش صارفین كے ریاستی کمیشن نے گزشتہ دو سالوں میں 200فیصد سے زیادہ کی قابل ذکر ازالہ کی شرح درج کی ہے
Posted On:
02 MAR 2024 7:02PM by PIB Delhi
حکومت ہندكے صارفین امور كےمحکمے (ڈی او سی اے)، نے حکومت اتر پردیش اور اتر پردیش كے صارفین كے شكایتوں كے ازالہ كے ریاستی کمیشن کے تعاون سے ‘‘موجودہ دور میں صارفین کی شکایات کو مؤثر طریقے سے کیسے دور کیا جائے’’ پر آج لکھنؤ میں ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔
اس تقریب کا مقصد مالیاتی شعبے، رئیل اسٹیٹ كے شعبے، طبی لاپرواہی، آن لائن شاپنگ اور دیگر سے متعلق صارفین کو درپیش اہم مسائل اور ان کے مناسب اور موثر ازالے میں صارفین کے کمیشن کے کردار کو حل کرنا تھا۔
این سی ڈی آر سی كے صدر معزز جسٹس مسٹر امریشور پرتاپ ساہی، محکمہ صارفین امور كےسکریٹری جناب روہت کمار سنگھ، ایس سی ڈی آر سی كے صدر جسٹس جناب اشوک کمار، صارفین کے امور کے محکمہ كےجوائنٹ سکریٹری جناب انوپم مشرا، مختلف ریاستی اور ضلعی کمیشنوں كے صدور اور اراکین نے ورکشاپ میں شرکت کی۔
حکومت ہند کے محکمہ صارفین اموركے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ نے محکمے کے 4 اہم منشوریعنی۔ فوڈ انفلیشن مینجمنٹ، بی آئی ایس کے ذریعے معیار کی یقین دہانی، قانونی میٹرولوجی کے ذریعے مقدار کی یقین دہانی اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے قانون کے موثر نفاذ پر زور دیا۔
شری سنگھ نے صارفین کے حقوق کو فروغ دینے کے لیے محکمہ کی طرف سے اٹھائے گئے حالیہ اقدامات پر روشنی ڈالی اور آن لائن پلیٹ فارم پر صارفین کو غیر محفوظ اشیا کی فروخت کو روکنے کے لیے، جعلی جائزوں کے ساتھ ساتھ تاریک نمونوں کو روکنے کے اقدامات، جیسے كہ دھوکہ دہی سے صارفین کی رضامندی لینا، گرین واشنگ کے جھوٹے دعوے مصنوعات کی فروخت كرنا، پریشان کن کالزكرنا، امیدواروں کے انتخاب کے حوالے سے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے گمراہ کن اشتہارات، سروگیٹ اشتہارات جاری كرنااور منصوبہ بند متروک ہونے کے عمل کو دور کرنے اور مرمت تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے، محکمہ، مرمت کے حق پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے صارفین كی قومی ہیلپ لائن، ایک اومنی چینل سسٹم جیسے کال سینٹر، امنگ ایپ، این سی ایچ ایپ وغیرہ، چارہ جوئی کے مرحلے پر صارفین کی شکایات کے ازالے کے لیے محکمہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی، جسے اب واٹس ایپ سروس پر بھی ، پری قانونی كے ساتھ مربوط کیا جا رہا ہے۔ اب وقت کے ارتقاء کے ساتھ این سی ایچ17 زبانوں میں 1 لاکھ سے زیادہ شکایات کا ازالہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مختلف کمیشنوں کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو بھی سراہا ،جن کی وجہ سے ایسے حالات میں مقدمات کو نمٹانا کیس دائر کرنے سے زیادہ اہم ہے۔
ورکشاپ کے دوران،جسٹس جناب امریشور پرتاپ ساہی، صدر، این سی ڈی آر سی نے نئی ٹیکنالوجی کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں صارفین کے معاملات کو موثر انداز میں نمٹا جا سکے۔ انہوں نے صارفین کی شکایات کو مؤثر طریقے سے نمٹانے اور مصنوعات کی ذمہ داری کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی قیمتی بصیرت کا مزید اشتراک کیا۔
صدر، ریاستی صارف تنازعہ ازالہ کمیشن، اتر پردیش جسٹس جناب اشوک کمارنے صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے صارفین كے تحفظ كےقانون 2019 کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ مزید براں، اس بات پر زور دیا گیا کہ قانونی چارہ جوئی کرنے والوں کی اکثریت کم آمدنی والے طبقے سے ہے اور اس طرح صارفین کو پریشانی سے پاک اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے قانون سازی کا ہدف حاصل کرنا زیادہ ضروری ہے۔ انہوں نےیو پی ایس سی ڈی آر سی کی جانب سے مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کے لیے کی جانے والی مختلف کوششوں پر روشنی ڈالی اور ان آسان اقدامات کو اپنانے کی اپیل کی۔
مقدمات کے التواء کو کم کرنے اور صارفین کی شکایات کے موثر ازالے میں کنزیومر کمیشنز اہم کردار ادا کرتا ہے۔ نیشنل کنزیومر ڈسپوٹ ریڈریسل کمیشن نے سال 2022 میں 100 فیصد سے زیادہ کا قابل ذکر تصرف کیا ہے۔ یہی رجحان سال 2023 میں بھی جاری ہے، خاص طور پر اکتوبر اور دسمبر میں این سی ڈی آر سی میں تصرف کی شرح 200فیصد تھی یعنی دوگنا دائر ہونے سے زیادہ مقدمات نمٹائے جا رہے ہیں۔ اتر پردیش اسٹیٹ کنزیومر کمیشن نے پچھلے دو سالوں میں 200فیصد سے زیادہ نمٹانے کی قابل ذکر شرح برقرار رکھی ہے ،یعنی نمٹائے گئے مقدمات کی تعداد دائر کی گئی تعداد سے دوگنی ہے۔ پچھلے دو سالوں میں، یوپی اسٹیٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈریسل کمیشن کے ذریعے نمٹائے گئے کیسوں کی تعداد کسی بھی دوسرے ریاستی کمیشن سے زیادہ تھی۔ 2022 میں یو پی ایس سی ڈی آر سی کے ذریعے نمٹائے گئے کیس 5137 اور 2023 میں 5692 تھے۔
ورکشاپ کے دوران، دو پینل مباحثے ہوئے، جن میں مالیات، رئیل اسٹیٹ، طبی لاپرواہی اور آن لائن شاپنگ کے شعبوں میں صارفین کے تحفظ کے اہم پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ان اجلاسوں کی صدارت صدر این سی ڈی آر سی اور سیکرٹری ڈی او سی اے نے کی۔
ورکشاپ کا اختتام حصہ لینے والے صدور اور ریاستی اور ضلعی کمیشنوں کے ممبران کے ساتھ ہوا ،جنہوں نے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں صارفین کے ازالے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد كیا۔ صارفین کے امور کا محکمہ، ریاست اور پورے ملک میں صارفین کی بہتری کے لیے صارفین کے تحفظ کے قوانین، ضوابط اور اقدامات کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے صارف کمیشنوں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
*****
U.No.5614
(ش ح –ا ع- ر ا)
(Release ID: 2011018)
Visitor Counter : 71