بجلی کی وزارت

بجلی پیدا کرنے کی دستیاب صلاحیت کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے بجلی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) قوانین، 2022 میں ترمیم کی


غیر استعمال شدہ بجلی کے لیے مقررہ قیمت کا دعویٰ کرنے کا اہل ہونے کے لیے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو اب پاور ایکسچینج میں ڈسکام کے ذریعے مطلوبہ بجلی کی مقدار پیش کرنی ہوگی

ترمیم شدہ قوانین سے زائد بجلی کے استعمال کے امکانات بڑھ جائیں گے اور صارفین کے لیے بجلی کی دستیابی میں اضافہ ہو گا

Posted On: 01 MAR 2024 3:07PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے ملک میں بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے بجلی کی مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بجلی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) کے قواعد 2022 میں ترمیم کی ہے۔ ان ترامیم سے تمام صارفین کے لیے بجلی کی دستیابی میں اضافہ ہو گا۔

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے ترمیم کے بارے میں کہا کہ ایک اہم ترمیم جو کی گئی ہے وہ غیر استعمال شدہ بجلی سے متعلق ہے جو کہ اعلان کردہ پیداواری صلاحیت کے اندر ہے لیکن تقسیم کار کمپنیوں کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کچھ پاور پروڈیوسر اس غیر استعمال شدہ بجلی کو مارکیٹ میں پیش نہیں کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں قومی سطح پر غیر استعمال شدہ بجلی کی صلاحیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس مسئلے کو حل کرنے اور دستیاب بجلی کے استعمال کو بہتر بنانے کے لیے، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں جو اپنی اضافی بجلی پیش نہیں کرتے ہیں وہ اب غیر استعمال شدہ بجلی کی مقدار کے مطابق صلاحیت یا مقررہ قیمتوں کا دعویٰ کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔ اس کے علاوہ، اس اضافی بجلی کو انرجی ایکسچینج میں انرجی ٹیرف اور قابل اطلاق ٹرانسمیشن چارجز کے 120 فیصد سے زیادہ قیمت پر فروخت کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔ اس سے اضافی بجلی خریدنے اور استعمال کرنے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

اس کے علاوہ، قوانین کو قومی پاور گرڈ تک رسائی سے متعلق قانونی دفعات کے ساتھ مربوط کرنے کے لیے ترامیم کی گئی ہیں۔ یہ ترامیم ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو اپنے واجبات کی ادائیگی کے بعد قومی گرڈ تک رسائی کی تیزی سے بحالی میں سہولت فراہم کرتی ہیں جنہیں ادائیگیوں کے نادہندگان کی وجہ سے رسائی میں کمی کا سامنا ہے۔

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر نے کہا کہ بجلی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) رولز بنیادی طور پر جنریشن کمپنیوں اور ٹرانسمیشن کمپنیوں کو درپیش کیش فلو چیلنجز سے نمٹنے اور پاور سیکٹر میں بروقت ادائیگیوں کو فروغ دینے کے لیے 2022 میں متعارف کرائے گئے تھے۔ ان کے نوٹیفکیشن کے بعد سے واجبات کی وصولی میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ زیادہ تر ڈیلیوری کمپنیاں اب ادائیگی کے باقاعدہ شیڈول پر عمل کر رہی ہیں۔ کل غیر ادا شدہ بل جون 2022 میں تقریباً 1.4 لاکھ کروڑ روپے سے کم ہو کر فروری 2024 میں تقریباً 48,000 کروڑ روپے رہ گئے ہیں۔

 

بجلی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) (ترمیمی) قوانین، 2024 تک یہاں رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

***********

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 5587



(Release ID: 2010750) Visitor Counter : 34


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu