وزارت دفاع
جی آر ایس ای نے مالی سال 2023-24 کے لیے 90.73 کروڑ روپے کا عبوری فائدہ ادا کیا ہے
Posted On:
01 MAR 2024 5:07PM by PIB Delhi
گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز لمیٹڈ (جی آر ایس ای)، وزارت دفاع کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک اولین بنیادی وار شپ بلڈنگ کمپنی نے اپنے شیئر ہولڈرز کو مالی سال 24-2023 کے لیے 90.73 کروڑ روپے کا عبوری ڈیویڈنڈ ادا کیا ہے۔ عبوری ڈیویڈنڈ چیک جس کی رقم 67.59 کروڑ روپے ہے، حکومت کے شیئر کے طور پر رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ کو سی ایم ڈی ای پی آر ہری، آئی این (ریٹائرڈ)، جی آر ایس ای لمیٹڈ کولکتہ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر نے 01 مارچ 2024 کو نئی دہلی میں دفاع کے سیکرٹری جناب گریدھر ارمنے کی موجودگی میں حوالے کیا۔
جی آر ایس ای نے مالی سال 22-23 میں 5.50 روپے کے مقابلے میں مالی سال 23-24 کے لیے 10 روپے کے فی ایکویٹی شیئر کے 7.92 روپے کے عبوری منافع کا اعلان کیا ہے۔ جی آر ایس ای شیئر ہولڈرز کو منافع کی ادائیگی میں مستقل رہا ہے اور پچھلے 30 سالوں سے ہر سال ایسا کرتا رہا ہے۔ 31 دسمبر 23 تک کمپنی کی مضبوط آرڈر بک پوزیشن 22792.89 کروڑ روپے ہے۔
جی آر ایس ای ایک پیپل کیپبلٹی میچورٹی ماڈل (پی سی ایم ایم) لیول-2 مصدقہ کمپنی ہے۔ اسے 1961 میں ہندوستانی بحریہ کے لیے جنگی جہاز، سیورڈ ڈیفنس بوٹ (ایس ڈی بی) آئی این ایس اجے بنانے والا آزاد ہندوستان کا پہلا شپ یارڈ بننے کا اعزاز حاصل ہے۔ جی آر ایس ای نے پہلی بار ہندوستانی برآمدی جنگی جہاز "سی جی ایس باراکوڈا" حکومت ماریشس کے لیے، سیشلز کے لیے ایک تیز گشتی جہاز "ایس سی جی پی ایس زوروسٹر" اور جمہوریہ گیانا کے لیے سمندر میں جانے والا کارگو اور مسافر فیری جہاز "ایم وی ما لیشا" بھی بنایا۔ شپ یارڈ کو 2006 میں منی رتنا کیٹیگری I کمپنی کا درجہ دیا گیا تھا۔ جی آر ایس ای نے 790 سے زیادہ پلیٹ فارم بنائے ہیں جن میں ہندوستانی بحریہ، ہندوستانی کوسٹ گارڈ، اور دوست بیرونی ممالک کے لیے 109 جنگی جہاز شامل ہیں جو کہ آج تک کسی بھی ہندوستانی شپ یارڈ کے ذریعہ بنائے گئے اور فراہم کیے گئے سب سے زیادہ جنگی جہاز ہیں۔
************
(ش ح۔ ا ک ۔ رب)
(U: 5590)
(Release ID: 2010716)
Visitor Counter : 81