کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ڈی پی آئی آئی ٹی اور ورلڈ بینک مشترکہ طور پر لاجسٹک ایفیشنسی اینہانسمنٹ پر قومی ورکشاپ کا اہتمام کررہے ہیں
Posted On:
01 MAR 2024 3:02PM by PIB Delhi
صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی )، تجارت اور صنعت کی وزارت نے عالمی بینک گروپ کے تعاون سے نئی دہلی میں 27 فروری 2024 کو لاجسٹک ایفیشنسی اینہانسمنٹ پر ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس نے لاجسٹک سیکٹر کی کمیونٹی کو اکٹھا کیا اور لاجسٹکس کی کارکردگی اور بہتری کے شعبوں کو متاثر کرنے والے عوامل کی نشاندہی کی۔
ورکشاپ کا افتتاحی اجلاس ایڈیشنل سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، جناب راجیو ایس ٹھاکر جوائنٹ سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، جناب ای سری نواس؛ کنٹری ڈائریکٹر، ورلڈ بینک، جناب آگسٹ ٹانو کوومے؛ اور کنٹری ڈائریکٹر، ایشیائی ترقیاتی بینک (اےڈی بی )، محترمہ میواوکا کی موجودگی میں منعقد ہوا۔ حکومت ہند کی مختلف وزارتوں/محکموں کے 100 سے زیادہ شرکاء، ریاستوں، کثیر جہتی اداروں اور صنعتی انجمنوں کے عہدیداروں نے اس تقریب میں شرکت کی۔
ورکشاپ کو تین سیشنز میں تقسیم کیا گیا۔ سیشن I نے عالمی بینک کے ذریعہ لاجسٹک پرفارمنس انڈیکس (ایل پی آئی ) کے حساب میں اپنائے گئے طریقہ کار اور طریقہ کار پر بحث کا احاطہ کیا۔ سیشن کے دوران، ورلڈ بینک کے نمائندوں نے ایل پی آئی کیلکولیشن کے طریقہ کار میں تبدیلی اور نئے کلیدی کارکردگی کے اشاریے (کے پی آئی ز) پر روشنی ڈالی جو دنیا بھر میں تجارت کی اصل رفتار کی پیمائش کرے گی، اس طرح تصور پر مبنی سروے کے طریقہ کار سے مزید ڈیٹا - پر مبنی تجزیہ کی طرف منتقل ہو جائے گی۔
سیشن II میں راہداری کے نقطہ نظر پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں بھارت مالا اور ساگرمالا کوریڈور شامل ہیں جو لاجسٹکس کی کارکردگی کو بڑھا رہا ہے، لاجسٹکس کی لاگت کو کم کر رہا ہے، اور پہلے اور آخری میل کنیکٹوٹی کو بڑھا رہا ہے۔ جہاں بھارت مالا پروجیکٹ ملک بھر میں مال برداری اور مسافروں کی نقل و حرکت کی کارکردگی کو بہتر بنا رہا ہے، وہیں بنیادی ڈھانچے کے اہم خلاء کو ختم کرکے، ساگر مالا پروجیکٹ بندرگاہ کی قیادت میں صنعت کاری کو قابل بنا رہا ہے اور روزگار پیدا کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔
سیشن III کے دوران، ریاستوں کے حکام نے لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے بہترین طریقوں، اصلاحات اور ڈیجیٹل اقدامات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے ریاستوں کو اپنی ریاستی لاجسٹک پالیسیوں میں بیان کردہ اہداف کے حصول میں درپیش چیلنجوں اور کلیدی شعبوں پر روشنی ڈالی جہاں مرکزی حکومت، نجی شعبے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مدد کی ضرورت ہے۔
اس ورکشاپ نے ایل پی آئی کیلکولیشن کے طریقہ کار اور اس کے چھ پیرامیٹرز کی بہتر تفہیم میں اہم کردار ادا کیا۔ ہندوستان میں لاجسٹکس آپریشنز کو آسان بنانے کے لیے ڈیجیٹائزیشن کی بڑھتی ہوئی سطحوں سے ابھرنے والے ڈیٹا بیس جیسے ای وے بل، فاسٹگ وغیرہ پر غور و خوض، اس دن کا مرکزی موضوع رہا، اس کے بعد مختلف وزارتوں کی جانب سے علاقے پر مبنی اقتصادی راہداری کی ترقی کا طریقہ اپنایا گیا۔ اس دن کی بات چیت ڈی پی آئی آئی ٹی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت سے لاجسٹک لاگت کو کم کرنے، لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنانے، دونوں مشکل اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے توجہ مرکوز ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے متعلقہ وزارتوں/محکموں کے درمیان اتفاق رائے پر اختتام پذیر ہوئی۔
********
ش ح۔ا م ۔م ص ۔
U-5577
(Release ID: 2010649)
Visitor Counter : 70