وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے نیشنل بینک فار فنانسنگ انفراسٹرکچر اینڈ ڈیولپمنٹ (این اے بی ایف آئی ڈی) کی کارکردگی کا جائزہ لیا


اس کے تحت 86,804 کروڑ روپے سے زیادہ کے کل منظورشدہ فنڈز کے ساتھ، این اے بی ایف آئی ڈی نے ترقیاتی اقدامات کے علاوہ مارچ 2026 تک  3 لاکھ کروڑروپئے کی کل منظوریوں کو مزید ہدف بنایا ہے

محترمہ سیتا رمن نے این اے بی ایف آئی ڈی سے اسٹرکچرڈ پارشل کریڈٹ انہانسمنٹ کی سہولت متعارف کرانے، بنیادی ڈھانچے کے شعبے کے لیے ڈیٹا ریپوزٹری بنانے اور سیکٹر اسپیشلائزیشن تیار کرنے کو کہا

Posted On: 29 FEB 2024 8:25PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں نیشنل بینک فار فنانسنگ انفراسٹرکچر اینڈ ڈیولپمنٹ (این اے بی ایف آئی ڈی) کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے منعقد ہونے والی میٹنگ کی صدارت کی۔ ڈاکٹر وویک جوشی، سکریٹری، محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) کے ساتھ، جناب راج کرن رائے جی، منیجنگ ڈائریکٹر،این اے بی ایف آئی ڈی اور ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرز، مسٹر بی ایس۔ وینکٹیشا، محترمہ مونیکا کالیا اور مسٹر سیموئل جوزف جیبراج نے بھی جائزہ اجلاس میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QE5E.jpg

 

میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر خزانہ نے کاروبار، وسائل میں اضافہ، ترقیاتی اقدامات، انسانی وسائل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مالیات کے حوالے سے این اے بی ایف آئی ڈی کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

بحث کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

  • این اے بی ایف آئی ڈی نے سرکاری اور نجی شعبے کے 12 اداروں کے تعینات اہلکاروں کی ایک چھوٹی ٹیم کے ساتھ اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا۔
  • اس کے کام کاج کی شروعات دسمبر 2022 میں اپنے پہلے قرض کی تقسیم کے ساتھ سامنے ا ٓئی۔
  • آج تک، این اے بی ایف آئی ڈی نے ملک بھر میں اور بنیادی ڈھانچے کے متنوع ذیلی شعبوں، جیسے سڑکیں، قابل تجدید توانائی، بندرگاہیں، ریلوے، پانی اور صفائی ستھرائی، سٹی گیس کی تقسیم، وغیرہ کااحاطہ کرنے و الے منصوبوں کے ساتھ، 86,804 کروڑ سے زیادہ کی کل منظوری دی ہے۔ 86,804 کروڑ روپے میں سے 50 فیصد کو 50 سے 20 سال کے طویل عرصے کے ساتھ منظور کیا گیا ہے۔
  • این اے بی ایف آئی ڈی مارچ 2026 تک  3 لاکھ کروڑروپئے سے زیادہ کی منظوری دے گا۔
  • یہ ادارہ پہلے سے ہی طویل مدتی قرضہ جات کی فراہمی، مخلوط/رعایتی مالیات، تکنیکی مدد، علم کے اشتراک وغیرہ کی سہولت کے لیے بہت سے کثیر جہتی اداروں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔
  • این اے بی ایف آئی ڈی نے بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن (آئی  ایف سی) کے ساتھ تعاون کیا ہے تاکہ ہندوستان بھر میں بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے تیار پی پی پی منصوبوں کی ایک مضبوط پائپ لائن تیار کرنے کے لیے لین دین سے متعلق مشاورتی خدمات پیش کی جائیں۔
  • این اے بی ایف آئی ڈی بنیادی ڈھانچے کی مالی اعانت پر اپنی توجہ جاری رکھے گا اور وکست بھارت کے مقصد میں اپناکردار ادا کرےگا۔

کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد، مرکزی وزیر خزانہ نے این اے بی ایف آئی ڈی کو مشورہ دیا کہ وہ بشمول شہری مقامی اداروں/میونسپلٹیوں کے لیے بانڈ مارکیٹوں کومضبوط کرنے کے مقصد سے ایک جزوی کریڈٹ بڑھانے کی منظم سہولت متعارف کرائے اور قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن اور پی ایم-گتی شکتی کی تکمیل کرنے والے بنیادی ڈھانچے کے شعبے کے لیے کم تر سرمائے والے شعبوں میں کمی کو پورا کرنے کے مقصد سے ڈیٹا کا ذخیرہ تیار کرے۔ محترمہ سیتا رمن نے این اے بی ایف آئی ڈی کو بڑے اور پیچیدہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا جائزہ لینے اور سرمایہ فراہم کرنے کی ذمہ داری اٹھانے کی منفرد صلاحیت کے لیے سیکٹر کی مہارت کو تیار کرنے کا بھی مشورہ دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OJWY.jpg

 

این اے بی ایف آئی ڈی کے بارے میں

حکومت ہند (جی او آئی) نے اپریل 2021 میں این اے بی ایف آئی ڈی کو ملک میں ہندوستان کے پانچویں آل انڈیا مالیاتی ادارے کے طور پر قائم کیا تاکہ ہندوستان میں طویل مدتی نان ریکورس انفراسٹرکچر فنانسنگ (بے ضمانت بنیادی ڈھانچے کےلئے مالیہ کی فراہمی) کی ترقی میں مدد کی جاسکے، بشمول بانڈز اور ڈیریویٹیو مارکیٹس کی فراہمی جو کہ بنیادی ڈھانچے کی مالی امداد( انفراسٹرکچر فنانسنگ) کے لئے ضروری ہے۔این اے بی ایف آئی ڈی کے ترقیاتی اور مالی دونوں طرح کے مقاصد ہیں۔

این اے بی ایف آئی ڈی ہندوستان میں ایک خصوصی ترقیاتی مالیاتی ادارہ ہے جو بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں جو مالی وسائل کی فراہمی میں آنے والی خامیوں کاازالہ کرکے ، طویل مدتی قرضوں، مخلوط مالیات، جزوی کریڈٹ بڑھانے، ٹیک آؤٹ فنانسنگ، اور بنیادی ڈھانچے کے لئے مالیہ کی فراہمی کی سہولت جیسے اختراعی آلات کے ذریعے قرض کے بہاؤ کو فعال کرکے ملک کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے کی مدد کرتا ہے۔

ادارے کا مجاز شیئر کیپٹل 1 لاکھ کروڑ روپئے ہے، اورحکومت ہند(جی او آئی) نے پہلے ہی 5,000 کروڑ روپئے کی گرانٹ کے ساتھ 20,000 کروڑ روپئے کا ابتدائی سرمایہ اس کے لئے فراہم کیا ہے۔

************

ش ح۔ س ب۔ف ر

 (U: 5559)


(Release ID: 2010492) Visitor Counter : 90


Read this release in: English , Hindi